تمام پڑھنے والوں کی خدمت میں سلام
پہنچے۔اگر آپ اس کائنات پر غور کریں تو اس کائنات میں ہر وقت اور ہر لمحے
کوئی نہ کوئی کام وقوع پذیر ہورہا ہے ان میں بہت سے ایسے واقعات رونما ہوتے
ہیں جن کا اثر ہماری زندگی پر بھی پڑتا ہے۔احسن الخالقین نے انسان کو عقلِ
سلیم سے نواز کر اس کو اشرف المخلوقات کا لقب عطا فرمایا ۔اور اس انسان کو
اس بات کا حکم دیا کہ تم اس کائنات کے اندر ان ہونے والے واقعات پر غوروفکر
کرو۔یہ حکم اس لیے تھا کہ انسان ان تمام تر واقعات کے پیچھے چھپی حکمت کو
تلاش کر سکے۔ اور اسی حکمت کی تلاش میں بعض انسانوں کو بہت بڑا درجہ ملا۔
جنھوںنے کائنات کی چیزوں کے اندر غوروفکر کیا اور پھر اس فانی مخلوق کو نئی
نئی ایجادات سے روشناس کروایا۔
وقت کے ساتھ ساتھ یہ کام پھیکا پڑتا گیا اور اگر آج ہم اپنے اوپر نگاہ
دوڑائیں تو ہمیں اس بات کا اندازہ ہوگا کہ ہمارے دیکھنے کا ،ہمارے سوچنے کا
زاویہ بہت بڑا ہو گیا ہے۔ہمارے سامنے چھوٹے چھوٹے عجائبات اتنی قدر نہیں
رکھتے اور نہ ہی ہم دیکھنے اور پر کھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان تمام تر
کاموں کے پیچھے چھپی اس خالقِ کائنات کی حکمت کو تلاش کرسکیں۔
وہ بزرگ لوگ جنھیں ہم بابے کہتے ہیں وہ اس معاملے میں ہم سے بہت آگے ہیں
اور ہم جب ان کی زندگی پہ غور کرتے ہیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ان کی زندگی
بہت سے معاملات میں بڑی عجیب ہوتی ہے اور ہم حیران ہورہے ہوتے ہیں کہ یا
خدایا !یہ لوگ ایسے کیسے کرلیتے ہیں۔اس بات کو جواب ہمیں اس وقت ملتا ہے جب
ہمارے اوپر کوئی مصیبت آتی ہے اور ان کے سامنے بے بسی کا رونا رو رہے ہوتے
ہیں اور وہ ہمیں اس بات سے تسلی دے رہے ہوتے ہیں کہ صبر کرو بیٹا یقیناً اس
کام میں بھی کوئی نہ کوئی اللہ کی حکمت ہوگی۔
اس بات میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں کہ اللہ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی
حکمت ضرور ہوتی ہے اس کا ہر کام حکمت سے لبریز ہوتا ہے۔اور ہمیں تھوڑی دیر
بعد اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ واقعی یہ جو ہوا تھا میرے حق میں بہتر تھا
اگر یہ نہ ہوتا تو شاید آج یہ نہ ہوتا۔تو یہی وہ درس ہے جو یہ بابے دیتے
ہیں کہ اس حکمت کو تلاش کرو جب آپ اس حکمت کو تلاش کرلیں گے تو آپ بہت کچھ
پالیں گے۔ہمارے ایک بابا جی ہیں ماشااللہ بہت لمبی عمر ہے تقریباً ایک سو
سال سے اوپر کے ہوں گے صرف تھوڑا سنتے کم ہیں باقی ہر معاملے میں ماشا اللہ
آج بھی صحت مند ہیں۔میں نے جب بھی ان سے ان کی صحت کا راز پوچھا تو وہ بولے
کہ بیٹا میں نے آج تک کبھی کسی کام کی ٹینشن﴿Tension﴾نہیں لی۔مجھے جب بھی
کسی مصیبت ،دکھ تکلیف کا سامنا کرنا پڑا تو میں نے یہ سمجھ کر برداشت کیا
کہ اس میں ضرور کوئی نہ کوئی اللہ کی حکمت شامل ہوگی۔میں نے یہ صرف کہنے کی
حد تک ہی نہیں رکھا بلکہ میری یہ کوشش ہوتی کہ میں اس وقت اس حکمت کو تلاش
کرتا کہ آخر یہ جو مصیبت کا مجھے سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کے پیچھے وہ کون
سی حکمت چھپی ہوئی ہے۔اور اس کام نے مجھے دو بہت بڑے فائدے دئیے ایک یہ کہ
مجھے کبھی بلڈ پریشر نہیں ہوا اور دوسرا آج تک مجھے کسی تکلیف کا احساس تک
نہیں ہوا۔یہی وہ وجہ ہے کہ یہ بابے جب کسی کو تکلیف، دکھ یا پریشانی میں
مبتلا دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں کہ بیٹا صبر سے کام لو یقیناً اس کام میں بھی
کوئی نہ کوئی اللہ کی حکمت ہوگی۔
جب ایک انسان حکمت کی اس تلاش میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ اس مقام تک پہنچ جاتا
ہے جہاں اس کو اس کی منزل مقصود کا دروازہ سامنے نظر آرہا ہوتا ہے۔اس لیے
کامیابی کے اس دروازے تک پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اس حکمت کو تلاش
ضرور کریں۔
جب نشانِ حیدر حاصل کرنے والے شہدا کی یاد کو تازہ کرنے کے لیے ان کی زندگی
پر ڈرامہ بنانے کا پروگرام سامنے رکھا گیا تو لوگوں نے اس کام کو بہت سراہا
آج بھی اکثر 6ستمبر کو یومِ شہدا کے حوالے سے ان کا ڈرامہ دکھایا جاتا ہے
اگر آپ نے کبھی اصغر ندیم سیّد صاحب کا لکھا ہوا ڈرامہ میجر عزیز بھٹی
دیکھا ہو تو آپ دیکھیے گا کہ جناب اصغر ندیم سیّد نے اس ڈرامے میں بہت کمال
کے اسکرپٹ لکھے اب اس ڈرامے میں میجر عزیز بھٹی کے حالات زندگی ڈائریکٹلی
﴿Directly﴾طور پر نہیں دکھائے گئے کہ ڈرامہ شروع ہوتے ہی میجر صاحب سامنے
ہیں اور اپنا کردارادا کر رہے ہیں بلکہ میجر صاحب کی کہانی کو شروع کرنے کے
لیے ایک دوسرے میجر کی کہانی کا سہارا لیا جاتا ہے جسے سورڈ آف آنرز﴿Sword
of Owner﴾ دی جاتی ہے اوروہ بعد میں میجر عزیز بھٹی شہیدپر مشتمل ایک کتاب
کا مطالعہ کر رہا ہوتا ہے اور اس کے مطالعہ کرنے کی حکمت یہی تھی کہ وہ اس
حکمت تک پہنچنا چاہتا تھا کہ آخر وہ کون سی حکمت تھی کہ میجر عزیز بھٹی
جیسے بندے کی قسمت میں شہادت کا عظیم مرتبہ لکھا جاتا ہے۔تو اسی حکمت کی
تلاش میں اس کا ڈرامہ پیش کیا جاتا ہے جس میں عزیز بھٹی صاحب کی زندگی کے
ایسے چھوٹے چھوٹے پہلوؤں کو اجاگر کیا جاتا ہے اور اس حکمت کو سامنے لایا
جاتا ہے کہ جس کے تحت بھٹی صاحب شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوئے۔
تو جب آپ اپنے آپ کو اس مقام پر لائیں گے کہ مجھے اس اللہ کی حکمت کو تلاش
کرنا ہے ۔آپ یقین کریں آپ کی زندگی ایک نئے ٹریک پر چلنا شروع ہوجائے گی۔آپ
کے سامنے اس خالقِ کائنات کی جلوہ گری اور قدرت کے نئے نئے مناظر ظاہر ہونا
شروع ہو جائیں گے۔لیکن اس حکمت کو تلاش کرنے کے لیے آپ کو اپنی سوچ اور
دیکھنے کا زاویہ تھوڑا تبدیل کرنا ہوگا۔آپ کو یہ زاویہ ان چھوٹے چھوٹے
کاموں پر بھی مرتکز کرنا ہوگا کہ جن کو پہلے Ignoreکردیتے تھے ۔جب آپ اپنی
زندگی میں آنے والے حالات وواقعات پر غورفکر کرتے ہوئے ان کے پیچھے خالقِ
کائنات کی چھپی پوئی حکمت کو تلاش کریں گے تو آپ کا شمار بھی ہوسکتا ہے ان
لوگوں میں ہوجائے جن کو قسمت آپ کو انسانیت کے اس مقام پر لے جائے کہ جہاں
فرشتے بھی انسان پر فخر کرتے ہیں۔
اللہ آپ کو اس دیپ سے دیپ جلانے کی توفیق عطا فرمائے﴿آمین﴾ |