تین سا ل قبل بننے وا لی ”جمہوری
حکومت“اور مسلم لیگ ن کی دوستی کا بھا نڈا بیچ با زار پھو ٹ چکا ہے ان تین
سالوں میں ان دو نوں گروپوں کی کا رکردگی کے معیار کا جا ئز ہ لیا جا ئے تو
یہی بات سمجھ آ تی ہے کہ ان دو نوں گروپوں نے سوا ئے اپنے اپنے اقتدار اور
فائد ے کے عوام کو کچھ نہیں دیا اور اگر کچھ دیا بھی ہے تو بجلی کے بے تحا
شا بل، گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ اور بنیادی ضروریا ت اشیاء کے لئے ضلالت
دی ہے۔ اس کے سا تھ ساتھ ان دونو ں گروپوں نے ہر اس مو ڑ پر اپنی عوام کو
”سیا سی دھو کہ “ دیا ہے جب عوام ان کو ایک پکا،سچا لیڈر اور مسیحا کے روپ
میں دیکھنا چا ہتی تھی چا ہے وہ ریمنڈ کا کھیل ہو یا امریکی و اتحا دی
افواج کے ڈرون حملوں کی کہا نی ۔ چاہے افواج پا کستا نی کی چو کیوں پر
امریکی د ست اندازی کی با ت ہو یا کچھ اور ان دونوں بڑی سیا سی جما عتوں نے
عوام کو دھو کہ دے کر ہی وقت پاس کیا ہے ۔ اور اگر ا ن کی اندرونی سیا ست
کا لبلبا دیکھا جا ئے تو پی پی پی پنجا ب میں ن لیگ کے خلاف بو لتی رہی اس
کی جڑیں کا ٹنے میں مصروف رہی تو ن لیگ بھی کس سے پیچھے نہیں رہی اور پی پی
کے خلاف بیا ن با زی کا شغل کر نے میں مشغول رہے عوام کو دھوکہ دینے کے لئے
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ، وسیلہ حق، سستی روٹی اور دانش سکو ل شرو ع کیے
گئے ہیں۔اور ان تین سا لو ں میں کئی ارب ان تین چار کا مو ں میں پھو نک
دیئے گئے۔ مگر عوام کو یہ سہولیا ت پھر بھی پورا فا ئد ہ نا دے سکیں ۔
حالانکہ اگر یہی سا ری دولت اکٹھی کر کے زراعت اور چھو ٹے کا روباری لوگوں
کو بلا سود قر ضے دیئے جا ئیں تو ہز اروں نہیں لا کھو ں لوگوں کو روزی ملنے
شروع ہو جا ئے گی اس کے سا تھ ساتھ اگر یہی رقم اپنے ملک کی تو انا ئی کی
ضرور یا ت کو پو را کر نے میں لگا ئی جا ئے تو ہمارا ملک جلد ا ز جلد ا پنے
پا ﺅں پر کھڑا ہو نے کے قا بل ہو سکتا ہے مگر یہ ہماری ” مفا ہمتی سیا ست‘
‘ کا حصہ رہا ہے کہ عوام کو در گو ر کر دو اور ان کے جھو ٹے سپنے دکھا دکھا
کر اپنے سا تھ ملا لو۔ اور تھو ڑے لو گوں کے ساتھ تصویریں بنا کر اپنے نا م
اعما ل میں اور وو ٹ بنک میں ا ضا فہ کر لو۔اسی طرح غربت ، منہگا ئی بے روز
گاری ،انتشار، بم دھما کوں، خود کشیوں کو دیکھیں تو ان کو ایک کالم میں بیا
ن کر نا نا ممکن ہے جو کہ ان کی غریب کش پالیسیوں کا حصہ ہیں۔ جس کا صا ف
مطلب یہی نظر آ یا ہے کہ دونوں کی رسہ کشی میں غریب عوام ہی ما ری گئی ہے ۔
اب جب کہ دونوں کی دوستی کا دور ختم ہو چکا ہے اور دونوں روایتی سیا ست کی
جا نب گامز ن ہیں تو اس وقت شریف برادران اور ن لیگ کو اپنی سیا سی بصار ت
کو استعما ل کر تے ہو ئے اور لو مڑی کی عقل سے کا م لے کر چلنا ہو گا کیو
نکہ پی پی پنجا ب میں اپوزیشن کا کردار ادا کر تے ہو ئے پنجاب حکو مت کے نا
ک میں دم کر دے گی ہو سکتا ہے کہ وہ عوا م کو اپنی بیا ن با زی سے پنجا ب
حکومت کے خلا ف سے کرد یں ۔ کیو نکہ پنجاب میں مہنگا ئی کا رو نا رو کر اور
ریمنڈ کے متلق بیا ن با زی کر کے پنجا ب حکو مت کو بدنام کر نے کی بھو نڈی
کو شش کی جا رہی ہیں۔ اب بھی اگر شریف برادران اور مسلم لیگ ن اگر چا ہتے
ہیں کہ ان کی بچی کچھی عزت اور سیا ست میں وہ ”ان“ رہیں تو ان کو پنجا ب
اور اپنی عوام کے لئے بھلا ئی کے لئے ہر ممکن کو شش کر نا ہو گی اور جن
فیکٹر یو ں اور ملوں سے وہ سا لہا سا ل سے عوام کا خون نچو ڑ رہے ہیں اور
دولت کے انبا ر لگا ئے جا رہے ہیں وہ یہی اپنی عوام کی بھلا ئی کے لئے
استعما ل کر نا شروع کر دیں تو راقم کا خیا ل ہے کہ پی پی پی پنجا ب میں
شریف برادران کو شکست نہیں دے سکے گی اور شریف برادران کا ووٹ بنک بھی بڑ
ھے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سب سے ضروری بات شریف برادران خصوصا نواز شریف صا
حب کو اپنی پالیسیاں بدلنی ہو نگی کیو نکہ وہ کسی بھی بات پر ”عوام کی خا
طر“کھڑے ہو تے ہیں تو حکومت کی ایک پیار کی نظر سے ہی ڈھیر ہو جا تے ہیں
اور اگر حکومت کسی ”مفا ہمتی پا لیسی “ کی رو سے ایک قدم بڑھا تی ہے تو
نواز شریف بھا گ کر حکومت کو گلے لگا لیتے ہیں ان کے اس رو یہ سے عوام بھی
تکلیف میں ہیں اور ان کے ورکرز، اور ان کے چا ہنے والے بھی پر یشان ہو جا
تے ہیں اس لئے نواز شریف صاحب کو ان با توں پر بھی دھیان دینا ہو گا اور
اپنی تو جہ عوام کی بھلا ئی اور ان کی ضروریا ت پر مرکوز کر کے پنجا ب
حکومت کو ایک اچھی راہ دینی ہو گی تا کہ وہ عوام کا معیا ر زندگی بہتر کر
سکے - |