سود بڑھ رہا ہے ، قرضہ چڑھ رہا ہے ، کون کس کا کہا کر رہا
ہے ، زندہ مر رہا ہے ۔ اور کتنے دن کسی کو معیشت سے کھیلنے دیا جاے اور
عوام کو مہنگائ کے بیلن میں بیلنے دیا جاے، روپے کی قدر کو جھیلنے دیا
جائے۔
جنہوں نے اسے بہلانے کو معیشت کی گیند پکڑائ تھی اب وہ سر پکڑ کر بیٹھے ہیں
کیونکہ اب یہ ان کے گھر کے شیشے توڑ رہی ہے اور اس قوم کی عزت کا مٹکا بیچ
چوراہے پھوڑ رہی ہے اور حکومت بکھری اپوزیشن کو جوڑ رہی ہے۔
کس کے کہنے پر سی پیک کو پیک کیا جا رہا ہے۔
سرمایہ کو آگے لے جانے کے بجاے بیک کیا جا رہا ہے۔
ترقی کو ہیک کیا جا رہا ہے۔
کون کس سے انتقام لے رہا ہے اور کس کس سے لے رہا ہے ، کب تک لیتا رہے گا
لیکن نتیجہ یہ ہے کہ معیشت عوام سے انتقام لے رہی ہے اور کسی اور کی
حماقتوں کا انتقام کسی اور سے لیا جا رہا ہے۔
چوروں کو شدت سے یاد کیا جا رہا ہے۔ ناپسندیدہ کو برباد اور پسندیدہ کو
آباد کیا جا رہا ہے۔
اب بھی وقت ہے کہ فیصلوں کو تبدیل کیا جاے یا فیصلہ کرنے والوں کو تبدیل
کیا جاے۔
|