کراچی شہر بلکہ مسئلوں کا شہر(مسائلستان) کہنا زیادہ در
ست ہوگا یہ شہر جو دنیا کے کے چند بڑے شہروں میں سے ایک ہے اور پاکستان کا
سب سے بڑا شہر ہے، یہ پاکستان کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے پر اس
شہر کی سڑکوں، گلیوں، محلوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اس کا کوئی والی وارث
نہیں۔
یہ کراچی جو پاکستان کو سب سے زیادہ 75٪ ریونیو دیتا ہے مگر اس شہر کے
مکینوں کو پانی جیسی بنیادی سہولت بھی مہیا نہیں ہے، شہر کی گلی محلے
سیوریج کے گندے پانی اور کچرے سے اٹے ہوئے ہیں، نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے
سیوریج کا تمام پانی سمندر میں چلا جاتا اس سمندر کو کراچی والو کے لیے
کھلا گٹر کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
صوبائی حکومت جو پیپلز پارٹی کے پاس اور شہری حکومت جو متحدہ قومی موومنٹ
کے پاس ہے، پیپلز پارٹی کے نمائندے شہر کی اس تباہی کا شکار شہری حکومت کو
ٹھہراتے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ، میئر کے پاس اختیارات کے نہ ہونے کا رونا
روتے نظر آتے ہیں، پر میئر پھر بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کو تیار نہیں
ہے، اس شہر کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کراچی کی
روشنیاں پھر سے لوٹ آئے۔
|