ہیرو کی گاڑی سے ہیروئن برآمد

اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومی سیاست الزام سے ہوتے ہوئے انتقام پراختتام پذیرہوتی ہے۔جہاں'' قانون'' کی دفعات اور سرحدیں ختم ہوجاتی ہیں وہاں سے ارباب اقتدارواختیار کا''جنون ''شروع ہوتا ہے۔جو فوجی یاسول آمرقوت برداشت سے محروم ہوتے ہیں ان کاتنقیدسن کاخون کھولتا ہے ۔ہماراسیاسی اورجمہوری نظام بدترین انتقام کے دلخراش واقعات سے بھراپڑاہے جوسن کرماضی کے فرعون بھی شرماجاتے۔ہمارے سیاستدانوں کے'' جملے '' مدمقابل پر کسی زوردار''حملے'' کاکام کرتے ہیں۔میاں نوازشریف اورمیاں شہبازشریف کے معتمدترین، پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صوبائی صدر ،پنجاب کے سابق صوبائی وزیرقانون اورسینئر پارلیمنٹرین راناثناء اﷲ خاں کے جملے ارباب اقتدار کے نازک مزاج پر بہت گراں گزرتے ہیں اورگستاخانہ بیانات کی پاداش میں راناثناء اﷲ خاں کوماضی میں بھی سیاسی انتقام کانشانہ بنایا گیا۔پرویزی آمریت کے سیاہ دورمیں بھی باوفااورباصفاراناثناء اﷲ خاں کی شخصیت اورسیاست آبرومندی اورجرأتمندی کی آئینہ دار تھی۔ان کے بیانات پڑھ کرڈکٹیٹر پرویزمشرف آپے سے باہرہوجایاکرتے تھے۔ پرویزی آمریت کے دور میں اپنے سیاسی عیب چھپانے کیلئے ''نیب ''کو اپوزیشن پارٹیاں اور نڈرسیاستدانوں کاحوصلہ توڑنے کیلئے استعمال کیا گیا،وردی پوش ڈکٹیٹر کی ڈکٹیشن پرراناثناء اﷲ خاں کو مٹھی بھرنقاب پوش عناصر اغواء کرکے نامعلوم مقام پرلے گئے اوروہاں انہیں ماورائے قانون بدترین تشدد کانشانہ بنایا گیا ،ان کی مونچھیں اوربھنویں مونڈدیں مگر پرویز مشرف دبنگ راناثناء اﷲ خاں کی زبان بندی کروانے میں ناکام رہے۔راناثناء اﷲ خاں کے کاٹ دار جملے حکمرانوں کی سیاست کا پوسٹ مارٹم کرتے ہیں ۔ماضی میں بھی سیاسی مخالفین کیخلاف ''مج چوری'' اور''بکری چوری'' کے مقدمات درج ہوتے رہے ہیں۔ ایک لطیفہ مشہور ہے کسی بااثر شخصیت کی بلی جنگل میں چلی گئی ،مختلف ملکوں کے پولیس اہلکار جنگل سے بلی تلاش کرنے گئے مگر ناکام رہے اس دوران ہمارے اے این ایف کے فرض شناس اہلکاروں نے جنگل سے ایک ہاتھی برآمد کیاجوخودکوبلی کہتاہواان کے آگے آگے بھاگ رہا تھا۔اے این ایف نے ابھی تو رانا ثناء اﷲ خاں کی گاڑی سے'' ہیروئن'' برآمد کی ہے وہ چاہتے توفلمی'' ہیروئین'' بھی برآمدکرسکتے تھے ۔

تحریک انصاف کی حکومت میں ناانصافی کادوردورہ ہے۔ڈر ہے کپتان کا سیاسی انتقام جمہوری نظام کوناکام نہ کردے۔عمران خان کسی ڈکٹیٹر کی طرح احکامات صادر کرتے ہیں،انہیں تنقید ،اختلاف اور انکار برداشت نہیں۔پاکستان کسی انتہاپسنداور ضدی حکمران کامتحمل نہیں ہوسکتا۔عمران خان نے قوم کوالزام ،انتقام اور ناانصافی کے سواکچھ نہیں دیا۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صوبائی صدر،سابق صوبائی وزیرقانون اورممتازقانون دان راناثناء اﷲ خاں کی گاڑی سے مبینہ ہیروئن کی برآمدگی نے انہیں مزید ہیروبنادیا۔ میاں نوازشریف اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرمیاں شہبازشریف سمیت متحدہ اپوزیشن کے قائدین اور معاشرے کے سنجیدہ طبقات راناثناء اﷲ خاں کیخلاف تبدیلی سرکارکی چارج شیٹ کومستردکرتے ہوئے ان کی فوری باعزت رہائی کامطالبہ کررہے ہیں ۔عمران خان عوامی اجتماعات میں راناثناء اﷲ خاں کی گرفتاری کااعلان کرتے رہے ہیں،آج نیب اوراے این ایف سمیت کوئی ادارہ آزاداورخودمختار نہیں۔متنازعہ احتساب سے نیب کے عیب آشکار ہورہے ہیں ۔ وطن واپسی راقم سمیت اوورسیزپاکستانیوں کاخواب ہے مگر ہم عمرانی آمریت ختم ہونے کے منتظر ہیں،عمران خان کاطرزسیاست اوراندازحکومت جمہوریت کے منافی ہے۔آج پاکستان کوجمہوریت اورنوازشریف جیسی قیادت کی ضرورت ہے۔ عمران خان اپنی اناکے اسیر جبکہ میاں نوازشریف اوردبنگ راناثناء اﷲ خاں اپنے اپنے ضمیر کے قیدی ہیں۔ عوام کی قیادت کو پاکستان اورپاکستانیوں کی خدمت کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اگرنااہل حکمرانوں کو جھنجوڑنا اور انہیں آئینہ دیکھانا راناثناء اﷲ خاں کاگناہ ہے تووہ یہ گناہ باربارکریں گے۔راناثناء اﷲ خاں نے فوجی آمرپرویزمشرف کے بدترین انتقام کابھی سامنا کیا ہے ،پرویزی دورآمریت میں راناثناء اﷲ خاں کے قدم ڈگمگائے تھے نہ آج ان کے قدموں میں لغزش آئے گی ۔ جعلی حکمرانوں کو منتخب ایوانوں اورمیدانوں میں للکارنے اوران کی بیڈگورننس پرتنقید کرنیوالے سیاسی لیڈر اپنی گاڑیوں میں منشیات اٹھائے نہیں پھراکرتے۔نااہل حکومت اس قسم کے منفی ہتھکنڈوں سے راناثناء اﷲ خاں کوخاموش نہیں کرسکتی ،قیدوبندسے راناثناء اﷲ خاں مزید کندن بن کرابھریں گے۔ نڈراوردبنگ رانااثناء اﷲ کاجراتمندانہ اورآبرومندانہ طرزسیاست آبیل مجھے مار کے مصداق ہے ،انہوں نے پچھلے دنوں اپنی گرفتاری کاخدشہ ظاہرکیا تھامگرانہیں اس بھونڈے اندازسے گرفتارکیاجائے گایہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔ہمیں آزادعدلیہ سے قوی امید ہے وہ ممتاز قانون دان راناثناء اﷲ خاں کے ساتھ انصاف کرے گی۔
 

Navid Shah
About the Author: Navid Shah Read More Articles by Navid Shah: 24 Articles with 17707 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.