بڑی باریک بات ہے ۔ اماوس کی تاریک رات ہے۔ پنکھے کی
مسلسل آواز وقت گزرنے کا احساس دلا رہی ہے ۔ ورنہ وقت تو جیسے کچھ دیر کے
لیے رک سا گیا ہے ۔
جس سے پیار ہوتا ہے ، سارا اختیار اس کے پاس کیوں آجاتا ہے ۔ وہ دل اور زہن
پر کیوں چھا جاتا ہے۔ وہ مسکراے تو سب ٹھیک لگے ورنہ دل اداس ہوتا ہے ۔ دور
بھی ہو تو پاس ہوتا ہے ۔
سانولی کا خاموش پیار اب شدت سے حامد پر ہاوی ہو رہا ہے ۔ جدائ کا وقت قریب
ہے ۔ یہ کیا ہو رہا ہے ۔ کہتے ہیں کہ محبت میں اگر فراق نہ ہو تو شائد محبت
قائم ہی نہ رہے ۔ سچی محبت میں وصل نہیں ہوتا ۔ ملاپ میں پیار در اصل نہیں
ہوتا۔ ہوتا بھی ہو تو بے مثل نہیں ہوتا۔ ہنستا کیا کبھی نہیں روتا۔
ڈبویا مجھ کو ہونے نے
نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا
|