انٹرویو میں کامیابی ۔۔۔۔۔مگر کیسے؟؟؟

آجکل کی نوجوان نسل کی جس لفظ کو سن کر جان جاتی ہے وہ ہے انٹرویو۔اچھی ملازمت کا حصول تو سبھی چاہتے ہیں لیکن اس تک پہنچنے کے لیئے جب انٹرویو کا لفظ سنتے ہیں تو سب کے اوسان خطا ہو جاتے ہیں۔ اکثر طلباء اس بات کی شکائیت کرتے نظر آتے ہیں کہ انٹرویو میں سوالات کا جواب دیناان کے لیئے ممکن نہیں ہوتا۔اگرچہ وہ سوالات انتہائی عام نوعیت کے ہوتے ہیں اور ۹۹فی صد امیدواران کو ان کے جوابا ت بھی آتے ہیں لیکن انٹرویو کے خوف سے وہ سب کچھ بھول جاتے ہیں۔کچھ امیدوارن کابلڈ پریشر لو ہو جاتاہے۔ کچھ کو پسینہ بے بہا آنا شروع ہوجاتا ہے۔ کچھ لوگوں کو تو میں نے خوف سے کانپتے ہوئے بھی دیکھا ہے۔کچھ لوگ اچھا لباس نہ پہننے کی وجہ سے مار کھا جاتے ہیں۔ کچھ لوگ لباس تو اچھا پہن لیتے ہیں لیکن ان کے لباس کا کمبی نیشن اتنا عجیب وغریب ہوتا ہے کہ انٹرویو لینے والا پینل ان کی حالت کو دیکھ کر ہی فیل کر دیتا ہے۔ کچھ امیدواران نے تجربے کے سرٹیفیکٹ تو لگائے ہوتے ہیں لیکن ان کے بارے میں موزوں معلوما ت کا ان کو علم نہیں ہوتا۔ ان سے جب ٹیکنیکل باتیں پوچھی جاتی ہیں تو وہ ان کا جواب نہیں دے پاتے۔الغرض انٹرویو میں کامیابی جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہے۔آپ نے انٹرویو سکلز پر بہت سی کتا بیں دیکھی ہونگی لیکن ان پر عمل کرکے آپ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ان کتابو ں کے اندر موجود معلومات کا پریکٹیکل سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ جب آپ انٹرویو دینے جاتے ہیں تو ہر دفتر،باس،سوالات ،ماحول،مزاج سب کچھ ہی مختلف ہوتاہے۔ یہ سب چیزیں کبھی بھی ایک جیسی نہیں ہوسکتیں۔ اس لیئے انٹرویو سکلز میں مہارت کے لیئے کبھی بھی اس قسم کی کتابوں کا سہارا مت لیں۔بلکہ اگر آپ کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو جو لوگ اس طرح کے انٹرویوز میں کامیاب ہوتے رہے ہیں ان سے ملاقات کریں یا ان کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں۔جب آپ خود چند انٹرویوز میں شریک ہونگے تو آپ کو اس دوران پوچھے گئے سوالات و جوابات کا درست اندازہ ہوجائے گا اور آپ خود ہی اچھے اور بہتر طریقے سے ان کے جوابات دینے لگ جائیں گے۔

جستجو کے مستقل قارئین کرام! اس کالم کے توسط سے میں آپ لوگوں کو چند ایسے ٹپس دینا چاہونگا جن پر عمل کر کے آپ اپنے ہر انٹرویو میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور اس سے آپ کے اعتماد میں اضافہ بھی ہو جائے گا۔سب سے پہلی بات جس کو آپ نے مد نظر رکھنا ہے وہ ہے خوش لباسی۔ آپ جتنے بھی ذہین اور تجربہ کار ہوں ۔اگر آپ نے عمد ہ لباس اور اس سے میچنگ جوتے نہیں پہنے ہوگے آپ اپنے انٹرویو میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔لباس کا بہت قیمتی ہونا ضروری نہیں ہے لیکن اس کا مناسب اور موقع کی مناسبت سے ہونا ضروری ہے۔ جس قسم کے ادارے میں ملازمت حاصل کرنے کے خواہا ں ہیں اس کے ماحول اور ضروریات کے عین مطابق آپ کو لباس پہن کر جانا چاہے۔ جو لوگ انٹرویو میں جاتے ہوئے عجیب قسم کا لباس پہن لیتے ہیں اور خستہ حال جوتے پہن لیتے ہیں وہ انٹرویو لینے والے پر اچھا تاثر کبھی بھی قائم نہیں کر پاتے۔ ہمیشہ اپنے لباس کا خاص خیال رکھیں اور ہر ممکن حد تک اس کو صاف ستھرا اور بدبو سے پاک ہونا چاہیے۔

ماہرین کے مطابق انٹرویو کرنے والا پہلے چند سیکنڈ میں ہی آپ کے بارے میں ایک رائے قائم کر چکا ہوتا ہے اور اسی رائے کی بناد پر وہ آپ کو انٹرویو کا فیصلہ سنا تا ہے۔ جونہی آپ کمرے میں داخل ہوتے ہیں آپ کے کھڑے ہونے کے انداز ،چلنے کے انداز ، اجازت لینے کے انداز اور بیٹھنے کے انداز سے بہت سی باتوں کا اندازہ لگا لیتے ہیں ۔ انٹرویو کیل دوران کا باقی وقت محض وقت کے ضیا کے سوا کچھ نہیں ہے۔جو تاثر آپ انٹرویو کرنے والے کو پہلے چند میں دے چکے ہوتے ہیں وہی آپ کی قسمت کا فیصلہ کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

تیسرے نمبر پر آپ اس بات پر بھر پور توجہ دینی چاہیے کہ آپ سے کیا پوچھا جارہا ہے۔ بہت سے لوگ اس بات پر غور نہیں کرتے کہ ان سے کیا سوال کیا گیا ہے اور اس کا کیا جواب ہونا چاہیے۔ اسی وجہ سے ہم اس کو غلط جوابات دیتے ہیں اور ملازمت کے حصول میں نا کامیاب رہتے ہیں۔جتنی بات پوچھی جائے صرف اسی کا جواب دینا چاہیے اور غیر ضروری تفصیل بتانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔بہت سے اپنے آپ کو بہت ذیادہ ایکٹو شو کرنے کی خاطرسوال کے درمیان میں ہی جواب دینا شروع کر دیتے ہیں۔ آپ کو چاہیے کہ پہلے سوال کو پورا سنیں ، سمجھیں اور پھر اچھی طرح سوچ سمجھ کر اس سوال کا جواب دیں ۔ لیکن یہ سب کچھ آپ نے چند سیکنڈز میں ہی کرنا ہے۔ اگر آپ اس نوعیت کے فیصلے بھی نہیں کر پاتے تو پھر آ پ کبھی کامیا ب نہیں ہوسکتے ۔

چوتھے نمبر پر آپ کو اپنے باس سے کبھی بھی بحث نہین کرنی چاہیے۔اگر اس نے کوئی ایسی بات کہ بھی دی جو آپ کے لیئے ناگوار ثابت ہو رہی ہے تو بھی اس کو اگنور کر دیں اور کوشش کریں کہ آپ کا انٹرویو لینے والاکبھی بھی آپ سے ذاتی طور پر کسی بھی قسم کی مخالفت نہ کر سکے ۔ اس سے آپ کو بہت ذیادہ نقصان ہو سکتے ۔ اس لیئے یہ سب کا م خود سے کریں اور کسی اور شخص کو آپ سے ناراض ہونے کا موقع نہ دیں۔ کامیابی کے حصول کے لیئے ضروری ہے کہ دوسروں کی بات کی پیروی کریں۔ کسی بھی بڑے یا چھوٹے سے بحث سے گریز کریں۔؂

پانچویں نمبر آپ کو سب سے پہلے اندر داخل ہو کر ماحول کا اندازہ ہونا چاہیے۔ جس طرح کے ماحول میں جس طرح کے لوگ ہونگے وہ آپ سے اسی قسم کے سوالات کریں گے اور اپنی مرضی کے جوابات سننا چاہیں گے۔اگر انٹرویو کرنے والے کے چہرے سے ایسا لگ رہا ہو کہ وہ اس وقت غصے میں ہے تو آپ کو اس شخص کوپہلے نارمل ہونے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے۔جب تک وہ اپنی پریشانی سے باہر نہیں آئے گا۔ وہ لوگ آپ کی کوئی بھی مدد نہیں کر پائیں گے۔

چھٹے نمبر پر آپ کو انٹرویو کرنے والے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنی چاہیے۔ اگر آپ لو گ ادھر ادھر دیکھنا شروع کر دیں گے تو اس میں بھی باس کی بے عزتی ہو جائے گی۔ جو امیدواران اس پر عمل نہیں کرسکتے ان کو چاہیے کہ وہ کبھی بھی چھت کی طرف دیکھنا شروع نہ کردیں۔ہمیشہ ان کی نظر انٹرویو لینے والے پر ہو۔جو لوگ اس انٹرویو لینے والے کو پرسکون انداز میں سب کچھ فراہم کردیں گے تو پھر وہ آپ کو بہت ذیادہ قدرو منزلت سے نوازدے گا۔ عزت ہمیشہ ان لوگوں کی ہی ہوتی ہے۔ جو دوسروں کو عزت دینا جانتے ہیں۔
 

Tanveer Ahmed
About the Author: Tanveer Ahmed Read More Articles by Tanveer Ahmed: 71 Articles with 88996 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.