حساسیت ایک جذبے کا نام ہے۔جس میں انسان اپنے ارد گرد کے
لوگوں کے بارے بہت فکر مند رہتا ہے۔دوسروں کے دکھ درد کو اپنا دکھ درد سمجھ
کر دکھی رہتا ہے۔اور کوشش کرتا ہے کہ اسکی وجہ سے دوسرے خوش رہیں اور اس کے
کسی قول و فعل سے کسی کو دکھ نہ پہنچے۔
غور سے دیکھا جائے تو یہ قدرت کا انعام ہوتاہے کچھ لوگوں کے لئے۔جن کو قدرت
عظیم انسان بنانا چاہتی ہے انکو حساسیت دیتی ہے۔ مگر کچھ لوگ اسکو سمجھ
نہیں پاتے اور خود کو حساس ہونے کی بنا پر کمزور خیال کرتے ہیں انکو لگتا
ہے کہ لوگ انکے جزبات سے کھیل رہے ہیں انکا فائدہ اٹھا رہے ہیں پھر وہ اسکو
کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انکو یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ قدرت انکو عظمت کی
طرف لے جانے کے لئے تیار کر رہی ہوتی ہے۔کیونکہ جس دل میں اللہ رہتا ہے اس
دل کی شرط یہ ہے کہ وہ نرم اور حساس ہو۔۔۔۔اور ہم انسان بے دھیانی میں
حساسیت کو ایک مصیبت خیال کر تے ہوئے اس سے دور بھاگنا شروع کر دیتے ہیں جس
سے اسکو کم تو نہیں کر سکتے مگر خود کو ہلکان ضرور کر لیتے ہیں اور پریشان
رہتے ہیں۔۔۔۔تو اگر آپ ایک حساس انسان ہیں تو اللہ کا شکر ادا کریں اور
اپنی اس نعمت کو خالص اللہ کے لئے استعمال کریں دوسروں کے دکھ درد میں شریک
ہوتے رہیں اور انکی خدمت میں لگے رہیں۔ایک دن قدرت آپکو ضرور نوازے گی۔
شکریہ!
|