زندگی جہد مسلسل کا نام ہے

زندگی کیا ہے؟ اس بارے میں لوگ مختلف رائے رکھتے ہیں کوئی اسے حسین خواب سمجھتا ہے تو کوئی اسے کوہ گراں سے تعبیر کرتا ہے کسی کے نزدیک بجھتا ہوا چراغ ہے کسی کے نزدیک زندگی پھولوں کی سیج ہے تو کسی کے نزدیک کانٹوں بھرا تاج ہے اور کچھ لوگ زندگی سے اس قدر کبیدہ خاطر ہو جاتے ہیں کہ زندگی انہیں موت سے بھی بدتر معلوم ہونے لگتی ہے۔
بقول شاعر........
زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے

سوال یہ ہے کہ زندگی اصل میں کیا ہے اور کیا اس سوال کا کوئی مستند جواب بھی ہے ؟ تو عرض ہے کہ زندگی مسلسل اور زبردست جدوجہد کا نام ہے ۔ مسلسل اس طرح کہ اگر کسی مقصد کے حصول میں وقتی طور پر ناکامی ہو تو ہمت ہار کر نہیں بیٹھ رہنا چاہیے بلکہ اٹھ کر نئے سرے سے جدوجہد کا آغاز کردینا چاہیئے صرف وہی لوگ منزل پر پہنچ پاتے ہیں جو وقتی ناکامیوں سے گھبرا کر بیٹھ نہیں جاتے اور جدوجہد ترک نہیں کردیتے مسلسل اور سیدھے چلنے والے بالآخر منزل پر پہنچ ہی جاتے ہیں رفتار چاہے کیسی ہی کیوں نہ ہو۔

اسلامی نقطہ نظر کے مطابق زندگی دو طرح کی ہے ایک عارضی زندگی جو کہ اس دنیا کی زندگی ہے ۔ اور دوسری آخرت کی زندگی جو کہ اصل اور دائمی زندگی ہے ۔دنیاوی زندگی ایک آزمائش گاہ ہے جہاں انسان کو ہر طرح سے آزمایا جاتا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔ (ترجمہ) ” ہم تمہیں آزمائیں گے خوف اور بھوک کے ساتھ اور مالوں، جانوں اور پھلوں میں کمی کے ساتھ پس صبر کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو کہ جب انہیں کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم اللہ ہی کیلئے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں“(القرآن) اور یہ زندگی دارالعمل اور کھیتی کی مثال ہے کہ یہاں انسان جو کچھ بوتا ہے آخرت میں وہی کاٹتا ہے۔

اور اصل زندگی آخرت کی زندگی ہے جسے حقیقی زندگی قرار دیا گیا ہے۔ اور وہاں زندگی کی دو صورتیں ہیں جنت کی زندگی اور دوزخ کی زندگی۔ جنت کی زندگی دائمی رضا اور عیش و عشرت کی زندگی اور اس کا حاصل ہونا بہت بڑی کامیابی قرار دیا گیا ہے۔ اور اس کی نعمتیں ایسی ہیں کہ جو نہ کسی آنکھ نے دیکھیں اور نہ کسی کان نے ان کے بارے میں سنا ہے اور نہ ہی اسکے بارہ میں کوئی تصور قائم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے برعکس دوزخ کی زندگی ایک خوفناک اور دردناک زندگی ہے کہ جہاں انسان موت کی تمنا کرے گا مگر موت نہیں آئے گی۔ جہاں انسان بار بار مرے گا اور پھر جی اٹھے گا عذاب سہنے کیلئے .... اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ اسی لئے اس زندگی سے پناہ مانگی گئی ہے۔

لہٰذا اصل زندگی جسے زندگی کہا جاسکتا ہے وہ جنت کی زندگی ہے مگر اسے حاصل کرنے کیلئے اللہ تعالیٰ کے احکامات کو نبی پاک ﷺ کے طریقوں پر چل کر اور آپکے اسوہ حسنہ پر عمل کر کے حاصل کیا جاسکتا ہے اور ایسا کرنے کے لئے انسان کو نفس امارہ اور شیطان کے داﺅ پیچ سے بچنے کے لئے زبردست جدوجہد کرنا پڑے گی۔
Muhammad Rafique Etesame
About the Author: Muhammad Rafique Etesame Read More Articles by Muhammad Rafique Etesame: 196 Articles with 320792 views
بندہ دینی اور اصلاحی موضوعات پر لکھتا ہے مقصد یہ ہے کہ امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کے فریضہ کی ادایئگی کیلئے ایسے اسلامی مضامین کو عام کیا جائے جو
.. View More