کلبھوشن ہندوستان کی دہشت گردی کا چہرہ

 گذشتہ 72سالوں سے ہندوستان پاکستان کےخلافرخاص طور پر جموں و کشمیر کے حوالے سے مسلسل دہشت گردی کرتا چلا آرہا ہے۔عالمی عدالت کی آںکھیں کمشیرپراقوام متحدہ کی منظورکی گئی قرارا دادوں پر بند ہیں۔ہندوستان کا ایک دہشت گرد نیول آفیسر،جوجعلی نام حسین مبارک پٹیل کے نام سے پاک سر زمین پرناصرف جاسوسی نیٹ ورک چلا رہا تھا بلکہ اس کے اپنے بیان کے مطابق وہ پاکستان میں بم حملوں اوردہشت گردی کی بڑی کاروائیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔ایسا شخص کسی طرح بھی قابلِ معابی نہیں ہو سکتا ہے۔یہ بھی ساری دنیا جانتی ہے اورخودمذکورہ عدالت بھی کہہ چکی ہے کی ویانا کنوینشن کا اطلاق جاسوس پر نہیں ہوتا ہے۔مگر اس کے با وجود ہندوستان ڈھٹائی کے ساتھ کلبھوشن یادیو کا کیس ویانا کی علمی عدالت میں میں لے گیا جہاں اسے اپنے مطالبات پر منہ کی کھانی پڑی ہے۔

دہشت گرد کلبھوشن یادیوہندستان کی دہشت گردی کا اصل چہرہ ہے۔ جس کوچھپا نےکےلئےہندوستان نےعالمی عدالت انصاف کو خومخواہ اس معاملے میںشامل کرا کے اپنے لئے سُبک کا سامان خود ہی پیدا کر لیا تھا۔مگر وہاں اس کے چہرے کا نقاب خود بخوداترگیا۔ہونا تو یہ چاہئے تھا یہ درخوست نا قبلِ سماعت قرقر دیدی جاتی۔مگر یہاں بھی مغرب کا دوہرا معیار سامنےآگیااورہندو ستان کو عدالت تک رسائی تو دیدی گئی مگر کلبھوشن کی رہائی کی درخواست بہر حال مسترد کر دی گئی۔

 

Prof Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 188631 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.