نوجوان جو کہ کسی بھی ملک کی قومی طاقت کا ایک اہم عنصر
ہوتے ہیں قوموں کی ترقی کا دارومدار اس کے نوجوانوں پر ہوتا ہے اس لیے
نوجوانوں کو قوم کا معمار کہا گیا ہے _ہمارے لیے یہ بہت مضحکہ خیز بات ہے
کہ آج کل ہمارے معاشرے میں نوجوانوں میں خودکشی کا روجحان بہت بڑھ گیا ہے
جس کی ایک وجہ ہے ہمارے تعلیمی اداروں کی غفلت' ہمارے تعلیمی اداروں کا
خراب اور بد عُنوان نظام ہی ہمارے نوجوانوں کو ڈپریشن جیسی بیماری سے
متعارف کروا رہا ہے ہمارے ملک کے کافی تعلیمی اداروں میں اس قدر
جانبدار(favoritism )ہے جس کی بنیاد پر یا تو ہزاروں طلباء کو فیل کر دیا
جاتا ہے یا انکو کم نمبر دے کر انکی صلاحیتوں کو پست کر دیا جاتا ہے طلباء
بار بار کوشش کرنے کے بعد بھی جب امتحان میں کامیاب نہیں ہو پاتے دوستوں
اور گھر والوں کی باتوں سے تنگ آکر آخر میں تھک ہار کر خودکشی کو ترجیت
دیتے ہیں _خودکشی کرنے والوں کو اوّل تو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ خودکشی
کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اور نہ ہی اس سے مسائل حل ہونگے بلکہ مسائل
میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے اپنے ساتھ اپنے گھر والوں کو بھی بہت سے سنگین
مسائل سے دو چار کر جاتے ہیں _ہمارے تعلیمی اداروں کے انتظامیہ کو ماضی میں
ہونے والے واقعیات سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنے تعلیمی اداروں کو درست کرنا
چاہئے اور ساتھ ساتھ اساتذہ کو اپنے فرائض میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے
کمزور طلباء پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے طلباء کو انکی کمزوری سے آگاہ
کرنا چاہئے اور جانبداری (favoritism) کو ختم کرنا چاہئے _
حکومت وقت کی یہ زمیداری ہے کہ خودکشی کے اس بڑھتے ہوئے روجحان کے انسراد
کے لیے مناسب و موزوں معاشی تدابیر کو اختیار کرے اور ساتھ ہی جانب داری
(favoritism )کے مسئلے پر موثر قانون سازی کی جائے تاکہ نوجوان نسل کو
خودکش سے برباد ہونے سے بچایا جاسکے _
|