میں نے مختلف احادیث میں پڑھا ہے کہ سود حرام ہے. اور یہ
بات بالکل واضح ہے کہ سود واقعی ہی حرام ہے اور ہر مسلمان اس بات پر یقین
رکھتاہے.
اب مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف یا دوسرے
ملکوں سے جوکہ کچھ ممالک منافع پر قرض دیتے ہے اور یہ تو سب جانتے ہیں کہ
یہ سود بھی ہے اور حرام بھی لیکن اس پر سب کیوں خاموش؟
نہ میں نے ایک عالم دین دیکھا نہ کوئی عام شہری اور نہ کوئی ایسا بندہ جو
کھل کر اس موضوع پر بات کرے؟
ہم مسلمان ایک معزز اور بہترین مذہب یعنی اسلام سے تعلق رکھتے ہیں اور
ہمارا عقیدہ آخرت اور کلمہ طیبہ ہے لیکن کیا ہم مسلمان وہ بنیادی عقائد
بھول گئے ہیں یا یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہم سود کھا پی رہے ہیں اور پھر بھی
اس امید پر بیٹھے ہے کہ ہم ضرور جنت میں جائیگے؟
میں خود خیران ہوں اور اس بات کا مجھے جواب نہیں مل رہا کہ پاکستان ایک
آزاد ملک ہے لیکن پھر بھی آئ ایم ایف یا امریکہ کے آگے کیوں مجبور ہے؟
اس بات کا بھی سمجھ نہیں آرہا کہ ہم کب تک سود کا سہارا لیگے اور یہاں ایک
بات اور زیرغور ہے کہ اس نظام پر کسی نے آواز کیوں نہیں اٹھایا اگر ہم سود
کھاتے ہے تو اس میں علماء کا کردار کیوں نہیں ہے؟
کیا پاکستان میں بسنے یا رہنے والے علماء جو دین کے خوالے سے علم رکھتے ہیں
وہ کیوں خاموش ہے؟
اس میں اپکا اور میرا کردار کیوں نہیں ہے؟
#میں_بھی_یہ_جاننا_چاہتا_ہوں_ذرا_سن_لو
|