کشمیر ثالثی اور کشمیری قیادت!!

بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کا پہلا لیڈر ھے جس نے کھل کے مسئلہ کشمیر کی بات کی۔مگر دہلی سرکار ھمیشہ جھوٹ سے کام لیتی ھے کشمیری عوام سفارتی اور سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔اور کسی ریاستی دہشت گردی کے آگے نہیں جھکیں گے ۔انہوں نے امریکی پیشکش اور عمران خان کے اقدام پر اظہار تشکر بھی کیا۔تمام کشمیری قیادت نے پاکستان کے اقدام کی تعریف کی۔بھارتی میڈیا تو سیخ پا ہو گیا کہ امریکہ کی کشمیر پالیسی بدل گئی،مودی سرکار نے خفیہ ٹرمپ سے معاہدہ کر لیا۔جس پر بھارتی سرکار نے کسی تیسرے فریق کی مداخلت کو مسترد کر دیا۔دنیا جانتی ھے کہ جب انڈیا کی گردن 27 فروری کو پاکستان کے ھاتھ پھنسی ھوئی تھی ابھی نندن پاکستان کے قبضے میں تھا۔تو دنیا نے اور خصوصاً امریکہ نے پاکستان سے وعدہ کیا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا ماحول پیدا کیا جائے۔گاحال ھی میں کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارت کو شدید دھچکا لگا ہے۔اسے بھارتی دھشت گرد قرار دیا گیا ہے۔پاک فضائیہ کی کارروائی نے دنیا کو حیران کیا اور عسکری اور سیاسی قیادت نے مل کے امن ڈاکٹرائن کو فروغ دیا۔جس کی کامیابی آج امریکہ میں نظر آئی اس بحث میں پاکستان کے ایک معروف سیاسی و سماجی رہنما فائق شاہ سے بات ھوئی تو انہوں نے کہا کہ عمران خان کا نواز شریف یا زرداری سے موازنہ کرنا زیادتی ھے اس کا موازنہ بھٹو،بے نظیر اور ایوب خان سے کیا جا سکتا ہے۔خصوصا ارولینا کے جلسے سے تو یہ چیز سامنے آئی کہ کوئی ایسا لیڈر ھے جس کے پیچھے اتنی عوام کھڑی ھے۔جو فیصلے کرنے میں اعتماد محسوس کرے گا۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان سب سے مقبول لیڈر ھیں ھم مل کر بڑے فیصلے کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ امریکہ واحد ملک ہے جو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کر سکتا ہے یہ حقیقت ہے کہ امریکہ چائے تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔اس وقت اسے افغانستان میں پاکستان کی ضرورت ہے اور پاکستان کو کشمیر میں امریکہ کی ضرورت، اہم بات یہ تھی کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت ایک ھی موقف لے کر گئی تھی۔اب بھارت کو ایک پالیسی بنا کر مذاکرات کا آ غا ز کرنا ہوگا۔اسے افغانستان سے نکلنے کا دکھ ھوم ھو تو آگے بڑھ کر 150 کروڑ لوگوں کو بچانا ھو گا۔عمران خان نے یہ بھی پیشکش کی کہ بھارت ایٹمی ہتھیاروں کو تلف کرے تو پاکستان بھی بھی ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال بند کر دے گا۔ان حالات میں فیصلہ بھارت نے کرنا ہے۔امریکن ایشیا پر بھاری ڈیوٹی لگا کر وہ کسی حد تک اسے ناراض کر چکا ہے۔پھر کوئی سخت فیصلہ بھی ھو سکتا ھے۔البتہ کشمیری قیادت نے عمران خان کو پہچان لیا یہ اچھی بات ہے۔اس کے زیادہ فوائد ھوں گے۔

 

Prof Muhammad Khursheed Akhter
About the Author: Prof Muhammad Khursheed Akhter Read More Articles by Prof Muhammad Khursheed Akhter: 89 Articles with 60901 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.