اور وہی کچھ ہوا جو ہوتا آیا ہے ۔

اور وہی کچھ ہوا جو ہوتا آیا ہے !

وطن عزیز کے عوام کی ایک بہت بڑی تعداد کو جس بات کا خدشہ تھا وہ بالکل اسی انداز میں سامنے آ ہی گیا ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دیا گیا ہے۔ اور امریکہ کو اسلامی قانون خون بہا کا موقع دے کر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس قاتل کی حفاظت ہمارے اداروں نے اپنی جان سے بڑھ کر کی اور عدالت نے اسے رہا کرنے کے احکامات دے دیے۔ لیکن کیا مقتولین کے ورثہ اس خون بہا لینے پر تیار تھے کیا ان کو امریکی گڈ بک میں جگہ بنانے والوں نے دھمکا کر لواحقین کو راضی کرنے کے اقدامات تو نہیں اٹھائے۔ اس کا فیصلہ وقت کرے گا پنجاب حکومت اس گیم میں برابر کی شریک ہے اور شہباز شریف کے امریکی بھی شکر گزار ہیں کہ بڑی خوش اسلوبی سے اس معاملے کو نمٹایا ہے۔ عوامی رد عمل کے خوف سے شریف برادران ملک سے باہر نکل گئے۔

اب پنچھی تو اڑ چکا آپ کی عدالت کے فیصلے کا یا فردجرم عائد کرنے کا موقع شاید مل ہی نہ پایا اب آپ احتجاج کریں سیاسی دکانیں چمکائیں دھرنے دیں جو صرف ملک میں افراتفری کا باعث ہی ہو گا ملک میں مزید نقصان کا اندیشہ ہے، اب حکومت ڈوبے یا تیرتی رہے کوئی فرق نہیں پڑتا کچھ دن سیاسی یتیموں کی واہ واہ ہو گی اور احتجاج اور دھرنے ملک میں توڑ پھوڑ قتل و غارت کا سلسلہ اور فوج کی آمد کا واضح جواز اور پھر مارشل لاء کا تسلسل یہی ہمارا ماضی اور یہی ہمارا مستقبل بھی ہے تو کیوں نہ اچھے انداز میں معاملے کو سدھارنے کا حل نکالا جائے ۔

دیکھیں حقائق کو تسلیم کریں ملک میں بیرونی اشاروں پر چلنے والوں کی غلبہ ہے چاہے اسے آپ کوئی بھی نام دیں ملک کا ہر ادارہ ان احکامات کی تکمیل کی پابندی کرنے پر مجبو ر ہے ۔ نام آپ کوئی بھی لے لیں لیکن ایک بات بہت واضح ہے کہ اس ملک کا عسکری ادارہ ان سب پر فوقیت رکھتا ہے اور ان سے روابط خصوصی طور پر قائم رکھے جاتے ہیں اور اس کا برجستہ اظہار بھی کیا جاتا ہے ۔ اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ اسی زریعے کو استعمال میں لا کر ملک پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ قوم ان کا بھر پور ساتھ نبھاتی ہے چونکہ اسے معلوم نہیں کیوں یہ گمان ہوتا ہے کہ شاید یہ معاملات کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں چونکہ طاقت کا ممبا ان کے ہاتھ ہوتا ہے۔ اب اگر عدلیہ اس ملک میں بہتری کے اقدامات تجویز کرے اور عسکری قیادت اس کا ساتھ دے تو ملک میں وہ کچھ ہو سکتا ہے جس کی خواہش ملک کی ایک بڑی تعداد کرتی چلی آ رہی ہے کہ چوروں اور لٹیروں کا بلا تخصیص احتساب اور سزائیں ۔ عوام ان معزز چوروں اور لٹیروں سے نجات کی کسی بھی کوشش کا ساتھ دیں گے ۔

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی ملک میں حکمرانوں کے خلاف ایک بھرپور تحریک جنم لے گی اور ان کو ایونوں سے باہر نکال کر دم لے گی لیکن کیا کوئی متبادل قیادت اس ملک میں دستیاب ہے جو عوام اور امریکی اتحادیوں دونوں کے لئے قابل قبول ہو۔ یہ سب کچھ ہونے سے پہلے ملک میں تبدیلی کے موثر اقدامات پر امن طریقے سے کیے جائیں نہ کہ خونریزی کے بعد ۔ قوی امکانات ہیں کہ پاکستان میں بھی اسلامی تحریکوں کوآگے آنے سے روکا جائے گا اگر اقتدار کی منتقلی میں گمان ہوا کہ معاملات اسلام پسندوں کے ہاتھ میں جانے کے امکانات ہیں تو عسکری قوت اسے دبانے کی پوری تیاری سے لیسں بھی ہے۔ اور لمبے عرصے سیاسی بحران کی آمد آمد بھی ہے جیسے مصر میں ہوا اور فوج نے ہی اقتدار اپنے ہاتھ میں لے کر عوام کو دبا کر رکھ دیا ۔ پاکستان میں بھی ایسے واقعات کا سلسلہ ہوتا نظر آتا ہے ۔

بڑے بیانات احتجاج اور ریلیاں الیکشن کا بائکاٹ کرنے والوں نے اپنی سیاسی دکان چمکانے کے مواقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا لیکن کیا اس سے ریمنڈ ڈیوس کو روکنے میں کامیاب ہوئے ۔ کیا عافیہ صدیقی کو واپس لانے کی تحریک میں کامیاب ہو پائے اور تناظر میں وہ صرف لواحقین ہی کو اس بات پر راضی کرنے میں کامیاب ہو جاتے کہ وہ خون بہا کے لئے راضی نہ ہوں۔ لیکن سب کچھ وہی کچھ ہوا جس کی توقع کی جا رہی تھی۔

سارے بیانات ساری تحریکیں بے اثررہیں اور سب کچھ امریکہ کی مرضی کے مطابق ہوا اور آپ کسے قصور وار ٹھرا سکتے ہیں ۔

اور وہی کچھ ہوا جو ہوتا آیا ہے ۔
Riffat Mehmood
About the Author: Riffat Mehmood Read More Articles by Riffat Mehmood: 97 Articles with 75664 views Due to keen interest in Islamic History and International Affair, I have completed Master degree in I.R From KU, my profession is relevant to engineer.. View More