اس نے پیر صاحب کے ہاتھ چومے ، قدم چھوے، اور ان کے
احترام میں ادب سے ہاتھ باندھ کر بیٹھ گیا۔ خاموشی چھائی ہوئی تھی کہ نا
جانے پیر صاحب کی رضا مندی ظاہر ہو یا ناراضگی کا اظہار ہو ۔
پیر صاحب کے لب ہلے ، دھڑکنیں تیز ہوگئیں ، کان کھڑے ہو گئے ، لوگ ادب سے
کھڑے ہو گئے ۔
فرمان جاری ہوا
اس خوبصورت انسان نے ہمارا دل جیت لیا ہے ۔ ہمارے اور دوسرے ملکوں کے معاشی
دشمن میٹھی قوم کا منصوبہ اپنے ملک میں بند کروا کر ہمارا دل جیتا ہے،
ہماری کرنسی کی شان بڑھا کر اس کی قیمت بڑھا کر اور ادب میں اپنی کرنسی کی
قیمت گھٹا دی ہے اور ہماری نظروں میں اپنی عزت بڑھا دی ہے ۔
جو یہ کہے پورا کیا جاے۔
مانگ کیا مانگتا ہے ۔
ہم اس سے خوش ہوے ۔
جس نے ہماری خاطر اپنی غریب عوام کو ناراض کیا ۔
ان کے روزگار چھین لیے دکانیں توڑ ڈالیں ۔
قانون کا سر اونچا کیا جو پہلے ہی اونچا تھا ۔
اپنی فوج کا بجٹ گھٹا دیا۔
شاباش !!!!
اس کا کشکول بھر دیا جاے۔
اپنے گھر میں تم راضی نہ کر سکے لیکن تم نے ہمیں راضی کر لیا
جاؤ یہ حکومتی جنت تمہاری ہوئ
دورہ کامیاب !
عوام ناکام !!! |