اس خطے میں جہاں ھمیشہ عرب ممالک نے امریکی مفادات میں
مکمل ساتھ دیا اور دے رھے ہیں یوں پاکستان نے بھی ہمیشہ امریکی مفادات کو
مدنظر رکھا کہ اسی کی بدولت عالمی بنک پاکستان کو قرضے دیتے ہیں جبکہ
دھستگردی کیخلاف سپورٹ فنڈ کے تحت اک عرصہ 2.50 ارب ڈالر سالانہ امداد کے
علاوہ کئی شعبہ جات میں امداد ناقابل واپسی دیتے ہیں۔ فاٹا ریفارمز میں
سارا خرچہ امریکہ نے اٹھایا جبکہ پاک افغان 1700 کلومیٹر طویل بارڈر پر
آہنی باڑ لگانے میں بھی امریکی امداد شامل ھے۔ یوں امریکی مفاد کے تحت
افغانستان میں کٹھ پتلی امریکی منظور نظر حکومت کے قیام کیلئے اب انڈیا کی
بجائے پاکستان کو ٹاسک ملا۔ اسی لئے امریکی اشارے پر پاکستانی اکانومی کے
سہارے کیلئے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر نے اربوں ڈالر امداد جبکہ
سعودی عرب کیطرف سے ادھار تیل دینے کی صورت میں مدد شروع ھے اور سعودی عرب
ہمیشہ ایک سال بعد ادھار تیل کی رقم "رائٹ آف" کر دیتاھے۔۔ جب تک جہادیوں
کی سوویت یونین کیخلاف ضرورت تھی تب تک رائٹ ونگز کو امریکی بھاری امداد
ملی جن میں مدرسے بھی شامل ہیں۔ امریکی مفاد مکمل ھونے کے بعد سب سے پہلے
طالبان حکومت ختم کرنے کیلئے امریکہ نے اپنے ٹون ٹاور 9/11 گرائے اور الزام
افغانستان میں مقیم اسامہ بن لادن پر ڈال دیا پھر پاکستان کو پتھر کے زمانے
میں دھکیل دینے کی دھمکی دیکر یہاں کی ایئر بیسز حاصل کیں اور افغانستان پر
حملہ کردیا اور جہادیوں کو دھشتگرد قرار دے دیا گیا۔۔ پاکستان میں بھی
دھشتگردی کے نام پر سینکڑوں افراد کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت مار دیاگیا
اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ھےاور سپاہ صحابہ نامی تنظیم کے اھم افراد ریاض
بسرا سمیت چن چن کر ماردیاگیا۔ مولانا ضیاءالرحمان فاروقی، اعظم طارق، صرف
ملک اسحاق کو 18 افراد سمیت مظفر گڑھ نامعلوم جگہ لےجا کر قتل کردیاگیا۔۔
پاکستان کے قبائلی علاقہ جات پر ڈرون حملے طے شدہ تھے جبکہ بلیک واٹر تک
پاکستان میں گھس آئی اور مشن مکمل کرکے چلی گئی۔ کئی قومی نامور تجزیہ کار
جو جہادیوں کے حق میں لکھتے تھے وہ ایک اشارے پر انہی کو دھشتگرد قرار دیکر
لکھنے لگے۔۔ اس دوران بھارت نے افغانستان سے طالبان کی آڑ میں پاکستان میں
نہ رکنے والی دھشتگردی کا آغاز شروع کردیا اور 80 ھزار بےگناہ پاکستانی
شہید ھوئے اور 7 ھزار فوجی بھی شہید ھوئے اور یہ عمل بھی امریکہ نے بھارت
سے ملکر پاکستان کو اندرونی عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے کیا۔۔ امریکہ
کو اب مذھبی کارڈ کی ضرورت نہ رہی اور سعودی عرب کے مفتی اعظم نے لال مسجد
آپریشن جائز قرار دینے کے بعد دھشتگری کیخلاف فتوا دیتے ھوئے مدارس کیخلاف
آپریشن جائز قرار دے دیئے یہاں تک کہ ٹویٹر کے استعمال کو بھی شیطانی عمل
قرار دیا۔۔ 2013ء کے انتخابات میں kpk میں عمران خان کو سیاسی ٹریننگ کیلئے
حکومت اسلئے دلوائی گئی تاکہ مذھبی عناصرز کیلئے رکاوٹیں پیدا کی جاسکیں
اور امریکی ایجنڈے کے تحت فاٹا کا kpk میں انضمام جبکہ افغانستان میں
امریکی کٹھ پتلی حکومت کے قیام بذریعہ نام نہاد انتخابات منظور نظر طالبان
کو کٹھ پتلی کا حصہ بنانا جو وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے رکاوٹ جبکہ امریکہ
کیلئے پاسبان ثابت ھوں تاکہ چائنہ کی ابھرتی معیشت تباہ کرنے میں مدد مل
سکے۔۔ فاٹا ریفارمز دراصل امریکی ریفارمز ہیں جسکا مقصد آزاد علاقوں پر
آئین و قانون کی بالا دستی کا قیام اور وھاں انفراسٹرکچر، فوجی چھاونیوں کا
قیام، نئے اسکولز اور فاٹا کا kpk میں ادغام۔۔ یہ سب امریکی مفادات کی کڑی
ہیں اور اسکے لئے ساری امداد امریکہ سے ہی آئی ھے۔۔ اور آج عمران خان
اقتدار میں لایاگیا اور ٹیکسز کی بھرمار بھی امریکیوں کے عرصہ دراز مطالبوں
کو عملی جامہ پہنایاجارھاھے اور اس بہانے پاکستان اندرونی طور پر خلفشار کا
شکار رھےگا اور معیشت کے عدم استحکام کی وجہ سے ایٹمی پاکستان میں امریکہ
کو اپنی من مانی کرنیکا موقع ملے گا۔۔ چائنہ کا سی پیک رفتہ رفتہ کھڈے لائن
لگے گا اور گوادر میں امریکی اشارے پر سعودی مدد سے آئل ریفائنری کی تنصیب
منصوبہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ھے جبکہ حالیہ ایف 16 کی اوور ھالنگ و
پرزہ جات کی فراہمی بھی امریکی مفادات کا حصہ ھے۔۔ آئندہ ایران سے کشیدگی
میں اضافے کے پیچھے سمندر میں آبنائے ہرمز کو جنگی بنیادوں پر بزور طاقت
بند کرکے چائنہ کے سمندری تجارتی جہازوں کو روکنا اور اسکی معیشت کو خراب
کرنا مقصود ھے جبکہ امریکہ ایران کشیدگی کچھ اھم نہیں بلکہ یہ سب عالمی گزر
گاہ آبنائے ہرمز پر امریکی کنٹرول کیوجہ سے حالات بنائے جارہے ہیں جس میں
سعودی عرب، امارات و دیگر کئی ممالک شامل ہیں۔۔ پاکستان کے سیاسی مولوی تو
پہلے ہی امریکی ڈالروں کے محتاج ہیں اور کون نہیں جانتا کہ جماعت اسلامی کا
وجود امریکہ نے قائم کیاتھا اور ڈالروں کی برسات سوویت یونین کیخلاف ان پر
ھوئی اور جنوبی پنجاب میں قائم 15 ھزار مدرسوں کو امریکی فنڈ بذریعہ سعودی
عرب جاتا رھا اور ان ہی میں سے خودکش بمبار و مجاھدین تیار ھوئے۔ مدرسہ
حقانیہ طالبان تربیت کا گڑھ تھا اور طالبان ھو یا داعش یہ سب امریکی
ایجادات ہیں ۔ طالبان جسکے امیر 85 سالہ مولانا سمیع الحق کو بھی حال ہی
میں راولپنڈی بحریہ ٹاؤن میں انکی قیام گاہ میں پرسرار شہید کردیاگیا اور
مولانا فضل الرحمان انہی مدارس کے بچوں کیوجہ سے بڑے بڑے جلسے کرتے ھیں مگر
جب ووٹ کی بات آتی ھے تو ووٹ انہیں نہیں ملتے کیونکہ ان بچوں کے ووٹ نہیں
ہیں اور مولانا فضل الرحمان نے ہی مدارس میں جدید تعلیم کے نان پر دیگر
نصابی کتب کیساتھ ساتھ کمپیوٹر کی تعلیم کو امریکی اشارے پر اور اپنی بچت
کیلئے مدارس میں گھسا دیئے اور اب کبھی بھی مولوی نہ تو kpk میں برسراقتدار
آسکیں گے اور نہ مرکز میں۔۔ یہ آخری دفعہ مشرف دور میں MMA کی صورت میں
اپوزیشن کی صورت میں لائے گئےتھے کیونکہ بینظیر از خود جلاوطن تھی جبکہ
نوازشریف زبردستی جلاوطن کئے گئے تھے انکی غیر موجودگی میں فرینڈلی اپوزیشن
تقاضا تھا تاکہ جمہوریت کا لبادہ دنیا کو دکھایاجاسکے کہ پاکستان میں
جمہوریت ھے انکے بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے فرینڈلی اپوزیشن نظر آئی اور
آج امریکہ نے عمران خان سے تمام کام لینے کیلئے اسے چن لیاھے اور آرمی چیف
کو اگر توسیع مل گئی تب عمران خان کو سیاسی تقویت دلائی جائےگی اور یہ
اسوقت تک براجمان رھےگا جب تک امریکہ چاھے گا اور ابھی تک عمران خان کا
متبادل امریکہ نے ایڈوانس تیار نہیں کیا امید ھے کہ 2023ء تک کوئی چہرہ قوم
کو اصل اپوزیشن کی صورت میں نظر آجائیگا۔۔ فی الحال احتساب کے نام پر
پانامہ کے نام پر اور منی لانڈرنگ سمیت کئی طرح کے ککسز بناکے سیاستدانوں
کو امریکی اشارے پر پریشان کرتا رھےگا اور جس کسی نے زیادہ چالاکی کی وہ
قتل ھوجائیگا۔۔ جسطرح بینظیر قتل کی گئی یا منی لانڈرنگ جیسے کیسز میں سزا
دے دی جائیگی جس طرح نوازشریف کو دی گئی۔۔ یوں امریکہ کے پاس کئی آپشنز ہیں
اور امریکہ فوج کے ذریعے ہی سب کچھ کرتاھے اور اپنے احکامات کی تکمیل سعودی
عرب کے ذریعے سے کراتا ھے۔۔ یہاں بھٹو کیخلاف تحریک ھو۔ لانگ مارچ ھو یا
مارشل لاز۔۔ یہ سب امریکی منشاء کے بغیر کبھی وقع پذیر نہیں ھوئے۔۔ پاکستان
کی معیشت، فوج سمیت ھر اھم چیز پر امریکی دسترس قائم ھے اور یہ بالا دستی
جب تک امریکہ کا وجود قائم ھے یہ بالا دستی رھے گی اور جس دن مسلمان ممالک
اکٹھے ہوگئے اور دین اسلام کی روح کو سمجھ گئے اس دن او آئی سی سمیت اقوام
متحدہ کا خاتمہ ھوجائیگا اور دنیا بھر میں اسلام غلبہ پالےگا ۔۔ امریکہ
سمیت بڑی طاقتیں زیر ھوجائیں گی اور یہی قیامت کی آخری نشانیوں میں ایک
نشانی ھوگی اور چونکہ قیامت کی نشانیاں ابھی تک ظہور پذیر نظر نہیں آرہیں
یوں اسرائیل سمیت کفار طاقتیں اپنی من مانیاں کرتے ساری دنیا کو کنٹرول
کرتے نظر آتے رھیں گے اور جب اللہ کی لاٹھی حرکت میں آئیگی تب ساری دنیا
تبدیل ھوتی نظر آئیگی اور بروز قیامت ' کفار کے آلہ کار بننے والے تمام
مسلم سربراھان کی بھی شامت آئیگی۔۔۔۔
|