انڈیا نے کشمیر پر کارروائی کرنے کیلئے ۵ اگست کا موقعہ
کیوں چنا۔ یہ سوال ہر کوئی پوچھ رہا ہے۔مسٹر وامن میشرام( BAMCEF) بہو جن
کرانتی مورچہ کے صدر کہتے ہیں کہ EVM مشین کے گھپلے کے خلاف انکی طرف سےجو
احتجا ج کیا جا رہا ہےاور مطالبہ ہے کہ الیکشن کو کل عدم کرکے بیلٹ کے
ذریعہ دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔ یہ (اندولن) احتجاج ۹ ۔اگست ۲۰۱۹ کو شروع
کیا جائے گا۔ مودی نے اس اندولن کو بے اثر کرنے کیلئے کشمیر پر چڑھائی کر
دی۔ مودی کا خیال ہے کہ شائد بہوجن کرانتی مورچہ کو دھوکا دے دیں گے۔ مودی
در اصل ,Mulnewasi, Aadi wasi. Sc, St, Obc(انڈیا کی پچّیاسی فیصد آبادی)
کا دشمن ہے۔ یہ برہمنوں کا غلام ہے اور ذات کا تیلی(تیل) ہونے کے باوجود یہ
اپنی برادری کیلئے کچھ نہیں کر سکتا۔ جب کبھی اس پچاسی فیصد کا کوئی مفاد
ہوتا ہے۔ برہمن کوئی ایسی شرارت کرتا ہے کہ ان غریبوں کا نقصان کرتا
ہے۔بابری مسجد کا فساد بھی صرف اسلیئے کیا گیا کہ آرکشن( Reservation) سے
محروم کرنے کیلئے ۶۔دسمبر ۱۹۹۲ کو اس روز منڈل کمیشن کے ذریعہ ان غریبوں
کیلئے آرکشن لاگو( (Implementہونے والا تھا ۔ بابری مسجد پر حملہ ہونے کی
وجہ سے یہ کام پیچھے چلا گیا اور OBC (دوسری پیچھے رہ جانے والی برادری) آج
تک محروم ہے۔ حَالانکہ رام جنم بھومی کا سارا ڈراما مکمل فراڈ تھا۔ مگر
برہمنوں نے اپنے مفاد کی خاطر۔ ہمیشہ دبی کچلی آبادی۔ کے حق کو دبانے کیلئے
گاندھی نے کیا نہیں کیا۔
آج تک اس غریب آبادی کی مردم شماری نہیں ہونے دی۔ اب مودی کو اچّھی طرح
معلوم ہے کہ ۹۔اگست ۲۰۱۹ کو بہوجن کرانتی مورچہ جب دلّی میں لانگ مارچ
کرےگا۔ تومودی کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جائے گی۔ اور انکو ہر طور پر دوبارہ
الیکشن کرانا پڑے گا۔ مودی کا خیال ہے کہ کشمیر میں اسنے جو کچھ کیا ہے اس
کی وجہ سے وامن میشرام کی محنت کو برباد کر دے گا؟ اس مورچے مِیں ،سکھ،
عِیسائی،مسلمان،بودھ، لنگائت اور نیچی ذاتیں،وغیرہ سب ایک اتّحاد مِیں ہیں۔
سوائے ان غلاموں کے جو کہ برہمنوں کیلئے قتل و غارتگری کرتے ہیں۔
گئو رکھشا کیلئے OBC مسلمانوں کے ساتھ دلت کو بھی مار رہے ہیں۔ وامن میشرام
کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ ۴۱ سال سے ان مِیں بیداری پیدا کرر ہے ہیں۔ اور
انہوں نے یہ بھی ثابت کیا ہے۔ کہ پچّاسی فیصد آبادی نام نہاد ہندو ہے۔ یہ
ہندو نہیں ہیں برہمن انکو بیوقوف بنا کر ہندو کہتے ہیں۔ ورنہ ہندو کا لفظ
برہمنوں کے سناتن دھرم کی کسی کتاب مِیں نہیں ہے۔ نہ یہ کسی ہندو کو مندر
مِیںِ جانے دیتے ہیں ۔نیشنل دستک سوشل میڈیا کے شنبھو ناتھ کشمیر کے اس
معاملے پر چھوٹے لوگ جوخوشی کا اظہار کر رہے تھے۔ ان سے پوچھ رہے تھے، اس
سے ان غریب آدمیوں کو کیا فائدہ پہنچے گا۔
بہوجن مکتی مورچہ کو اس۲۰۱۹ کے الیکشن مِیں کامیابی پر پوری امّید تھی مگر
اس (EVM) الیکٹرانکس ووٹنگ مشین کے گھپلے کے سہارے مودی بے ایمانی کر کے
اقتدار پر قبضہ کرکے من مانی کرنے پر آمادہ ہے۔ جبکہ وامن میشرام بہت
سمجھداراور قانون کا احترام کرنے والے ہیں انکے احتجاج مِیں کبھی توڑ پھوڑ
نہیں ہوتی، اور ان کا یہ صبر اور تربیت انکی کامیابی کی ضمانت ہے ۔
|