اس فورم پر جماعت اسلامی اور ایم
کیو ایم کے ہمدردوں میں مستقل ٹکراؤ رہتا ہے اور وہ ایک دوسرے پر ماضی میں
دئیے جانے والے بیانات اور اقدامات کی بنیاد پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ لہٰذا
میں نے سوچا کہ الطاف حسین کا ۱۸ مارچ ۲۰۱۱ کا بیان ریکارڈ پر لے آؤں تاکہ
سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ شائد کہ کبھی ان دونوں جماعتوں کی جنگ کی
شدّت میں کچھ کمی آ سکے۔
مندرجہ ذیل خبر جنگ کراچی کی 19 مارچ 2011 کی اشاعت سے لی گئِی ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے حکومت اور
مسلح افواج کو پیشکش کی ہے کہ اگر پاکستان پر ڈرون حملے دھونس دھمکی ختم
کرنے کیلئے اگر بڑی طاقت سے ٹکرانا پڑے تو ایم کیو ایم جان دینے والے 10/
لاکھ نوجوانوں کی فوج پیش کرے گی۔ امریکا کو آقا نہیں مانتا، اقتدار میں
آئے تو ڈرون حملے بند کرا دیں گے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو متحدہ قومی
موومنٹ کے 27 ویں یوم تاسیس کے موقع پر جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں منعقد
جلسے سمیت ملک کے 34 مقامات پر کارکنوں سے لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے
ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ 18/ تاریخ کو یہ تنظیم بنی تھی علم اعداد کے تحت 8 اور ایک
9 بنتا ہے جو سب سے بڑا عدد ہے۔ اس وقت ہی یہ اشارہ مل گیا تھا کہ یہ تنظیم
بلندی میں سب سے اوپر ہوگی 27واں یوم تاسیس اس بات کا اشارہ دے رہا ہے کہ
آنے والا وقت انقلاب کا ہے اور سب سے بلندیوں پر ایم کیو ایم ہوگی جو
انقلاب لائے گی جو آئی ایم ایف اور اس کے قرضوں سے جان چھڑائے گی اور
امریکہ اور بڑی بڑی طاقتوں سے دوستی تو ضرور کرے گی لیکن امریکہ سمیت کسی
ملک کو اپنا آقا نہیں بننے دے گی، جو پاکستان کو ایک آزاد و خودمختار ریاست
بنائے گی، جہاں امن و امان ہوگا، بے روزگاری نہیں ہوگی، معیشت بہتری ہوگی،
امیر غریب اور چھوٹے بڑے کا فرق نہیں ہوگا۔ ہم برابر کی بنیاد پر دوستی
کریں گے اور یہ نہیں کہ امریکی جاسوس و قاتل ریمنڈ ڈیوس کو رہا کردیا جائے
اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی جس نے کوئی قتل نہیں کیا ہو اسے 85 سال
کی سزا ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج ایم کیو ایم کی حکومت ہوتی تو اب تک عافیہ صدیقی
امریکہ کی قید میں نہیں ہوتی اور جب تک عافیہ صدیقی رہا نہیں ہوتی اس وقت
تک ریمنڈ ڈیوس رہا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک پاکستانی کو اپنے
گریبانوں میں جھانکنا چاہئے کہ امریکہ کا جب دل چاہتا ہے پاکستان کے علاقوں
میں ڈرون حملے کرتا ہے۔ بے گناہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو ہلاک کرتا ہے ایک
آزاد ملک کی اپنی جغرافیائی حدود ہوتی ہے جس کی پابندی کرنا اقوام متحدہ کے
چارٹر کے تحت ضروری ہے تو میں پوچھتا ہوں کہ امریکہ جو ڈرون حملے کر رہا ہے
وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت کر رہا ہے ، پاکستان کے لوگوں پاکستان کی
ماؤں، نوجوانوں، آج پاکستان کی یہ حالت ہوگئی ہے ہم بھکاری لگتے ہیں اس لئے
کہ اقتدار میں ہم ان کو لاتے ہیں جو سرکاری خزانے سے قرضے لے کر معاف کراتے
ہیں۔ اپنی جاگیریں بناتے ہیں سرکاری خزانے کو کھوکھلا کر دیتے ہیں آپ
آزمائے ہوئے سیاستدانوں کے پیچھے کیوں بھاگتے ہیں اگر آپ ان آزمائی سیاسی
جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں کو ووٹ دیتے رہیں گے تو پاکستان میں بیروزگاری
ہوگی، بھوک کی وجہ سے ماں باپ بچوں کو قتل کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ واحد تنظیم ہے جس میں سندھی سرائیکی،
پنجابی، بلوچی، کچھی، میمن، پٹھان اور دیگر تمام برادریاں اور تمام زبان
بولنے والے ہر نسل ہر فقے ہر مذہب کے لوگ شامل ہیں۔ ایم کیو ایم ایک
انقلابی تحریک ہے جس نے کسی کی بیساکھیوں پر نہیں اپنے زور بازو پر یہاں تک
کا سفر طے کیا بڑی قربانیاں دیں خون و آگ کے بڑے سمندر پار کئے شہداء کی
طویل فہرست ہے ایم کیو ایم پاکستان میں انتہا پسند نہیں ہم آہنگی چاہتی ہے۔
لسانی، نسلی، فرقہ وارانہ اور مذاہب کے درمیان یہ ملک سندھی، بلوچ، پٹھان،
سرائیکی، مسلمان عیسائی، ہندوؤں سب کا ملک ہے ہر قسم کی اعتدال پسندی چاہتی
ہے قرآن مجید میں ہے تمہارا دین تمہارے ساتھ میرا دین میرے ساتھ، دین میں
کوئی جبر نہیں ہے۔ یہ اقلیتوں کی حقوق کی ضمانت ہے یہ خواتین کو مردوں کے
برابر حقوق تسلیم کرنیو الی جماعت ہے۔ یہ ان کے حقوق دلائے گی میں حکمرانوں
سے کہتا ہوں کہ پٹرول بجلی گیس کے نرخ بڑھانے طرح طرح کے ٹیکس لگانے کے
بجائے بڑے بڑے جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ بڑے بڑے سرمایہ داروں سے
ٹیکس لیا جائے سرکاری خزانے سے اربوں روپے لے کر معاف کر کے کھربوں پتی بنے
بیٹھے ہیں۔ عوام ایم کیو ایم کو ووٹ دے ہم قرضے لے کر اربوں کھربوں پتی
بننے والوں کی جائیدادیں بیچ کر سارا پیسہ پاکستان کے خزانے میں ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرائیکی اور ہزار وال کے عوام صوبہ بنانے کا مطالبہ کرتے
ہیں، ایم کیو ایم اکثریت کے مطالبہ کی حمایت کرتی ہے۔ میں نے پہلے بھی
سرائیکی اور ہزار وال صوبہ کی بات کی تو سندھ کے قوم پرستوں نے کہا کہ یہ
سندھ کی تقسیم چاہتا ہے۔ ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتی۔ انہوں نے
پاکستان کی مسلح افواج اور ایجنسیوں سے کہا کہ بلوچستان میں ہر طرح کا
آپریشن بند کردیں، ہم بلوچوں کو ان کا حقوق دے کر انہیں گلے لگائیں۔ انہوں
نے کہا کہ یہ جاگیردار بڑے وڈیرے پنجاب کے مزارعوں کو بند کردیتے تمہاری
بہن بیٹیوں کو رسوا کرتے ہیں ایم کیو ایم اور الطاف حسین کا ساتھ دو یہ ظلم
کرنے والے بڑے بڑے جاگیردار اور وڈیرے کو عدالتوں کی جیلوں میں نہیں سرعام
ایسی سزائیں دی جائیں گی کہ یہ عبرت کا نشان بن جائے اور کوئی جاگیردار
وڈیرہ کسی پر ظلم کرنے کا سوچ نہ سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں امریکہ سے کہتا ہوں کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لئے دیت
دی ہے ڈرون حملوں میں جتنے بے گناہ قبائلی شمالی و جنوبی وزیرستان میں لوگ
مارے گئے امریکہ ان کی دیت دے۔ انہوں نے عدلیہ کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ
امیروں کے مقدمات نہیں غریبوں کے مقدمات بھی میرٹ پر چلائے لوگ کئی کئی
سالوں سے جیلوں میں پڑے اور سزا سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں اسی وجہ سے ان کا
عذاب پاکستان پر آتا ہے۔ قیدیوں کے مقدمات کا جلد فیصلہ کر کے انہیں رہا
کریں حکومت بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے اور پاکستان کو اپنے پیروں
پر کھڑا کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ بڑی بڑی پوسٹوں پر من پسند لوگوں کو لانے
کے بجائے ایماندار اور قابل شخص کو لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو کہتا ہوں امن کمیٹیاں بنائیں چوکیداری
نظام بنائیں جو اسٹریٹ کرائم ختم کرنے کے لئے پولیس کا ساتھ دے سکیں، عوام
بھی پولیس اور قانون نافذ کرنے والوں کا احترام کریں، پولیس اور قانون نافذ
کرنیوالے بھی عوام سے اچھا سلوک کریں۔ میں آپ کی توسط سے تمام میڈیا کے
مالکان سے اپیل کرتا ہوں کہ صحافیوں کوویج ایوارڈ جلد دیا جائے۔ پنجاب
بلوچستان خیبرپختون خواہ کے نوجوان ڈاکٹروں کے مسائل حل کیے جائیں، طالبان
کے رہنماؤں سے کہتا ہوں کہ اے طالبان والو! یہ ملک بڑی قربانیوں سے بنا ہے
آؤ پاکستانیوں سے مل جاؤ پاکستان سے اپنے آپ کو علیحدہ نہ کرو، ایم کیو ایم
کا منشور حضور کے آخری خطبے کا منشور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے جنگ
نہیں دوستی چاہتے ہیں بھارت کو تسلیم کرتے ہیں بھارت کے حکمرانوں تم بھی
پاکستان کو دل سے تسلیم کرلو۔ انہوں نے کہا کہ 11 اپریل کو لاہور میں جلسہ
ہے اے میرے پنجابی بھائیوں بہنوں وکلاء طالب علموں ثابت کردو کہ اب پنجاب
میں نعرہ گونجے گا حق پرست حق پرست۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی بیٹی افضاء
الطاف کو اپنی پھوپھیوں کو سلام اور مبارک باد کہنے کا کہا جس پر افضا
الطاف نے سب کو سلام اور مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ غیرت اور کاروکاری کے نام پر عورتوں کو قتل کرنیوالوں کے
لئے ایم کیو ایم ایسا قانون بنائے گی کہ انہیں سرعام پھانسیوں پر لٹکایا
جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین سے سبق حاصل کرو، عہد کرو، ہم محنت کریں گے،
حرام نہیں کھائیں گے اور ملک کیلئے اگر رضاکارانہ سڑک، پل بنانا پڑا تو چین
والوں کی طرح رضاکارانہ کام کریں گے۔ پاکستان کوبچانے کی کنجی ایم کیو ایم
کے پاس ہے۔ |