ستائیس جنوری کی شام دو پاکستانی
نوجوانوں پر اندھا دھند گولیاں برسا کر ان کو شہید کرنے والا امریکی دہشت
گرد رہا ہو گیا یہ خبر سنتے ہی پوری قوم پر سکتہ طاری ہو گیا کہ شاید ہمارے
حکمرانوں میں غیرت نہیں رہی کہ وہ دو پاکستانیوں کے قاتل کو رہا کرتے اور
بیرون ملک فرار کرواتے وقت ذرا یہ بھی سوچ لیتے کہ پاکستان کی بیٹی عافیہ
جو بے گناہ امریکہ کی جیل میں86برس کی سزا کاٹ رہی ہے امریکی دہشت گرد نے
تو دو پاکستانی نوجوانوں کا خون کیا کیا امت مسلمہ کا خون اتنا ارزاں ہو
گیا کہ ڈیڑھ ماہ کی جیل کی سزا جس میں جیل فائیو سٹار ہوٹل سے کم نہ ہو،اس
امریکی دہشت گرد کی وجہ سے اذان بند کر دی جائے ،پولیس اور انتظامیہ قاتل
کی غلام بن کر رہے امریکی صدر اوباما اس کی رہائی کے لئے مطالبہ کریں ،امریکی
وفود پاکستان کے بزدل و بے غیرت حکمرانوں سے آ کر ملیں اور امداد بند کرنے
کی دھمکیاں دیں قاتل سے ممنوعہ اسلحہ بھی برآمد ہو،قاتل اعتراف جرم بھی کرے
ملک دشمن اور وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کا ماسٹر مائینڈ ریمنڈ کو رہا کر
دیا جائے اور دوسری طرف پاکستان کی غیور بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی جس نے کوئی
قتل نہیں کیا جس نے امریکیوں کے مطابق(امریکیوں کا بیان غلط ہے)فوجی پر
اسلحہ تانا اس کو صرف اسلحہ اٹھانے پر86برس کی سزا؟کہاں کا قانون؟ کیسا
قانون؟کیا قانون صرف مسلمانوں کے لئے؟غریبوں کے لئے؟امریکی دہشت گرد قانون
سے مبرا کیوں ؟ہمارے حکمران ڈالروں کی لالچ میں اتنے بے غیرت کیوں ہو گئے
کہ اپنے بیٹوں کے خون کو چند ڈالروں کے عوض بیچ دیں،عافیہ کی رہائی کے لئے
بھی پاکستانی حکمران امریکہ سے مطالبے کرتے رہے،امریکہ کے دورے کر کے ان کی
منت سماجت کرتے رہے مگر امریکہ نے کسی کی نہیں سنی،زرداری،نواز سب غلامیاں
کرتے رہے مگر اس وقت امریکی اپنا کام دکھا گئے اب امریکیوں نے منتیں کر کے
اپنا کام کر دکھایا حکمران یہ تو بھی کہہ سکتے تھے کی عافیہ رہا کرو
حالانکہ ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی یہ کہہ چکی تھیں کہ ریمنڈ قاتل
جبکہ عافیہ بے گناہ ہے ریمنڈ کے بدلے عافیہ کو نہیں مانگیں گے مگر ڈالروں
کی چمک انسان کو اندھا کر دیتی ہے امریکی نے کہا تھا کہ پاکستانی ڈالروں کے
بدلے اپنی ماں کو بھی بیچ ڈالیں گے آج حکمران اس بات کے مصداق بنے ،امریکی
قاتل دہشت گرد کو رہا کروانے کے پہلے سے منصوبے بنا کر رکھے گئے تھے کسی کو
حتیٰ کہ میڈیا کو بھی اس وقت خبر ملی جب ریمنڈ کا خصوصی طیارہ جو ایک دن
قبل آیا تھا بگرام کے لئے پرواز کر چکا تھا پنجاب کے غیرت مند نواز ،شہباز
بھی عوامی رد عمل سے بچنے کے لئے ملک سے فرار ہو چکے تھے ،ریمنڈ کو لینے کے
لئے آنے والا طیارہ ایک دن پہلے آیا جس سے واضح پتہ چلتا ہے کہ دہشت گرد کی
رہائی طے شدہ منصوبے کے تحت ہوئی امریکیوں کا دیت دے کر دہشت گرد کو رہا
کروانا بھی ایک ڈھونگ تھا امریکی تو دیت (شریعت اسلامی ) کو تسلیم ہی نہیں
کرتے اگر امریکہ اسلامی شریعت کو مانتا ہے تو اس نے افغانستان جہاں طالبان
نے اسلامی نظام نافذ کرنے کی کوشش کی وہاں حملہ کیوں کیا افغانستان پر
امریکی حملے سے اسکے شریعت اسلامی کو ماننے کی نفی ہوتی ہے امریکہ کو عافیہ
کو سزا دیتے وقت اسلامی قانون یاد کیوں نہیں آیا؟ایمل کانسی کو پھانسی دیتے
وقت شریعت یاد کیوں نہیں آئی؟اس وقت انسانی حقوق کا علمبردار کہاں تھا جب
ابو غریب جیل میں مسلمان قیدیوں پر کتے چھوڑے گئے؟اس وقت امریکہ کہاں تھا
جب گوانتا نامو بے میں مقید طالبان کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کی جاتی
رہی بلکہ بے حرمتی کرنے والی ہی امریکی تھے اس وقت امریکہ کو اسلام کیوں
یاد نہ آیا کیا امریکہ نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے فوجیوں کو سزا
دی؟نہیں ،امریکہ جو اسلام کے نام سے ہی خائف ہے ،اسلام پر عمل پیرا
امریکیوں کو دہشت گرد لگتے ہیں ان کو مٹانے کے لئے امریکہ اپنی طاقت کا
استعمال کر رہا ہے مگر اسلام غالب ہونے کے لئے آیا ہے امریکہ کی تمام
سازشیں ناکام ہونگی مگر اس کے لئے ضروری ہے کہ ہمارے حکمران ان امریکیوں کی
غلامیاں چھوڑ کر رب کی غلامی اختیار کریں ،امریکہ کے سامنے جھکنے کی بجائے
حکمران رب کے سامنے جھکیں ،نہیں تو پاکستان میں گھومنے والے ہزاروں ریمنڈ
ڈیوس امریکی دہشت گرد پاکستان کو تخریب کاری کا نشانہ بناتے رہیں گے ریمنڈ
کی رہائی کا تحفہ شکرانے کے طور پر پاکستان کو کیا ملا؟ ڈرون حملہ اور وہ
بھی ایک جرگے پر جس میں پچاس کے قریب مسلمان شہید ہوگئے اس ڈرون حملے کے
بعد پاکستان کی طرف سے سخت مؤقف ،آرمی چیف کی مذمت صرف اور صرف ان عوامی
جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لئے تھا جو ریمنڈ کی رہائی کے بعد سامنے آ رہے تھے
پورے ملک کی غیور عوام بزدل حکمرانوں سے نجات کی دعائیں کر رہی تھی مذہبی
جماعتیں سڑکوں پر بھی نکلیں امریکہ کی آنکھوں میں کھٹکنے والا وہ شخص جسے
پاکستانی قوم محب وطن تسلیم کرتی ہے انڈیا اس کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ
کرتا ہے ،بیرونی دباﺅ پر جسے قیدو بند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنی پڑیں مگر
پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے اسے عزت دی جس کی جماعت دہشت گردی نہیں بلکہ
فلاحی و رفاہی کاموں میں مصروف عمل ہے آزاد کشمیر مں قیامت خیز زلزے کے وقت
جب حکومت وہاں پہنچی تو اس سے قبل ہی اس کی جماعت کے رضاکار ریسکیو کی
سرگرمیاں شروع کر چکے تھے رفاہی کاموں کی بناء پر اقوام متحدہ نے اس کی
جماعت کو سرٹیفکیٹ دیا مگر پھر امریکہ کے ہی کہنے پر اقوام متحدہ نے
پابندیاں بھی لگا دیں جماعة الدعوة پاکستان کے امیر حافظ محمد سعید کہتے
ہیں کہ ریمنڈ ڈیو س صرف فہیم اور فیضان کا ہی قاتل نہیں 18کروڑ پاکستانی
عوام کا مجرم ہے اس کے ہاتھ ہزاروں پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں
اللہ کی شریعت کی رو سے ایسے ظالم حربی کافر ہیں ریاست کے مجرم اور فساد فی
الارض پھیلانے والوں کیخلاف اسلام میں دیت نہیں محاربہ کا قانون ہے ریمنڈ
کے جرائم کی طویل فہرست پر نظر ڈالی جائے تو دیت کے بدلہ میں اسے معاف کرنا
اسلامی شریعت کی رو سے جائز نہیں بلکہ ایسے درندوں کا علاج قتل اور پھانسی
کے پھندوں پر لٹکانا ہے ریمنڈ جیسے سینکڑوں بلیک واٹر اور سی آئی اے کے
ایجنٹ پاکستان میں موجود ہیں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ اور موساد بھی ان کے
ساتھ مل کر پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے اور دہشت گردی و تخریب
کاری کی وارداتوں میں مصروف ہیں ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے ان
ایجنٹوں کو ملک سے نکالنا انتہائی ضروری ہے جب تک پاکستان میں بیرونی
مداخلت ختم نہیں ہو گی امن و امان قائم نہیں ہو سکتا حافظ محمد سعید نے اسی
مرکز القادسیہ میں یہ گفتگو کی جس کے نقشے ،تصاویر اور فوٹیج امریکی دہشت
گرد سے برآمد ہوئے تھے اور وہ سیٹلائیٹ کے ذریعے امریکہ بھجوا چکا
تھا،جماعت اسلامی، تحریک انصاف،مسلم لیگ(ق) بھی ریمنڈ کی رہائی کے خلاف
میدان میں نکلیں مگر (ن) لیگ کاموش رہی سرکاری ترجمان فردوس عاشق اعوان کو
بھی چپ لگ گئی ایوان صدر عدالتی فیصلہ کہنے لگا مگر عدالتی فیصلہ اتنا بڑا
ایک دہشت گرد جس نے دن دہاڑے دو پاکستانیوں کا خون کیا ،ان میں سے ایک کی
بیوی نے بھی صرف اسی ڈر کی وجہ سے کہ پاکستان میں غریبوں کے لئے قانون نہیں
ریمنڈ کو رہا کر دیا جائے گا خود کشی کر لی اور پھر وہی ہوا شمائلہ مرتے دم
تک دیت نہیں انتقام انتقام پکارتی رہ گئی اس کا انتقام ادھورا رہ گیا اتنا
بڑا فیصلہ چند لمحوں میں ؟حالانکہ کئی کیسز عدالتوں میں عرصہ دراز سے ہیں
پاکستان کی غریب عوام روزانہ عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں پیپلز
پارٹی کی شہید چیئر پرسن بے نظیر بھٹو دن دہاڑے گولیوں کا نشانہ بنیں پی پی
کی حکومت ہونے کے باوجود تا حال اس کے قاتل گرفتار نہیں ہو سکے ہاں یہ ضرور
ہوا کہ بی بی کے قتل کے بدلے حکومت مل گئی جو حکومت اپنی شہید چیئر پرسن کے
قاتلوں کو نہ پکڑ سکے اس سے کیا امیدیں کی جا سکتی ہیں؟جس ملک میں امریکہ
نواز غلام ہوں تو انصاف صرف امریکہ کے لئے ہی رہ جاتا ہے،شمائلہ کی روح آج
بھی انصاف انصاف انصاف پکار رہی ہے مگر لگتا ہے اس وطن عزیز میں جو کلمہ کا
نام پر بنا تھا اس میں انصاف ناپید ہو چکا ریمنڈ ڈیوس کی رہائی حکومت اور
اپوزیشن کے بے حمیت اور بے غیرت سیاستدانوں کی ملی بھگت سے عمل میں آئی
ڈالروں کی چمک میں ان غیرت و عزت سے عاری سیاستدانوں نے پاکستان اور
پاکستانیوں کو ایک بکاؤ مال بنا دیا ہے ان سب کو موت بھول چکی ہے ریمنڈ کی
رہائی پر آج ہر پاکستانی خون کے آنسو رو رہا ہے جو قومیں حکمرانوں کو
ایوانوں میں بھیجنا جانتی ہیں وہ ایوانوں سے نکالنا بھی اچھی طرح جانتی ہے
حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں نے ملک کو معاشی، اقتصادی بدحالی اور دہشتگردی
کے تحفوں کے ساتھ ملک و قوم کو انگریزوں کی غلامی کی زنجیر میں جکڑ دیا ہے
پاکستان ایک ٹھوس حقیقت ہے جس کی خود مختاری، آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کو
ناکام بنانا ہوگا پاکستان ہمار ی پہچان ہے اور اسکی حفاظت وسلامتی کیلئے
صرف غیور عوام اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دینگے۔ |