برقی رشتے کا غرقی انجام قسط ۱

حامد دس سالہ ازدواجی زندگی گُزار کر کچھ آزاد سا آرام سے لیٹا ہوا تھا اور اپنے پچھلی زندگی کو یاد کر رہا تھا اُسے ایسا لگ رہا تھا کہ سب ایک دم گُزر گیا اور کسی نے فاسٹ فارورڈ یا اسکپ کا بٹن دبا دیا ہو مگر وہ وقت ایک دم نہیں گُزرا تھا اور اور لمحہ لمحہ بیتا تھا اور دما دم خوشیاں دیتا دم بخود کرتا اور کبھی ناک میں دم کرتا لیکن بہت اچھا کبھی کڑوا کبھی میٹھا ہوتا گُزر چُکا تھا
اُسے سب کچھ یاد آرہا تھا بات کا طے ہونا جو بڑوں کے درمیان طے ہوئ مگر نبھا وہ دونوں رہے تھے اور کبھی کبھی تلخی اور کبھی کبھی نرمی اور ایک دوسرے کی خوشی میں خوش ہونا بچوں کی محبت اور اُن کے کاموں میں لگنا ایک کا باہر کے کاموں میں ایک کا گھر کے کاموں میں لگنا اور کبھی رونا کبھی ہنسنا لیکن اب وہ زندگی کے ہنگاموں سے نکل کر اور جزباتی پن سے پگھل کر نسبتاً ٹھیراؤ کی طرف نکل آیا تھا کہ اچانک ایک دن موبائل پر محبت بھرا پیغام آیا جو بغیر نام اور پہچان کے تھا

"پہچان کر دکھائیں "

کے چیلنج سے شروع ہو کر ہنسی مزاق اور پھر دل کو گدگدانے والی محبت بھری باتوں سے گُزر کر سنجیدگی اختیار کر کے رنجیدگی کی حدوں کو چھونے لگا اور اُس کے دل کو چھونے لگا اور وہ چھوئ موئ کی طرح حسّاس ہو گیا اور ایک خوش دل اُداس ہو گیا اور ایسا ہی ہوا کرتا ہے حساس اور مخلص یا پھر سادہ لوگوں میں مگر یہ کوی انہونی بات نہیں تھی ایسا آۓ دن ہوتا رہتا ہے حقیقت میں اور افسانوں میں اور ڈرامے کے کرداروں میں

کیوں اُداس ہوتے ہو سردیوں کی شاموں میں
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

جاری ہے
 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 265148 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.