پیپلز پارٹی نے عدالتی فیصلوں کے خلاف حکمت عملی مرتب کر لی

پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنی قیادت کے خلاف ہونے والے عدالتی فیصلوں پر حکمت عملی مرتب کر لی ،مختلف عدالتوں میں زیر سماعت صدر آصف علی زرداری کے 2عہدوں سے متعلق کیس کے فیصلے سے قبل چیئرمین نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سندھ میں ہڑتال اسی حکمت عملی کا حصہ تھا، لاہور ہائی کورٹ میں صدر کے 2عہدوں سے متعلق کیس پرفیصلہ محفوظ ہے جو آئندہ ہفتے تک متوقع ہے،وکلاء رہنماﺅں نے پیپلز پارٹی کی مذکورہ حکمت عملی کو بلیک میلنگ اور سندھ کارڈ قرار دیا ہے۔لاہور ہائی کورٹ میں صدر آصف علی زرداری کے 2عہدوں سے متعلق اے کے ڈوگر اور دیگر درخواست گزاروں نے اپنی درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ صدر آصف علی زرداری نے صدر مملکت کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا عہدہ بھی اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور صدارتی ہاﺅس کو اپنی پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ صدر وفاق کی علامت ہوتا ہے اس لیے صدر کیلئے ضروری ہے کہ وہ غیر جانبدار ہو اور اس کا کسی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہ ہو۔ متعلقہ درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس چوہدری افتخار حسین اور جسٹس اعجاز الااحسن پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے کی تھی۔ سماعت کے دوران وفاق اور صدر آصف علی زرداری کے وکلاء نے عدالت کا بائیکاٹ کر رکھا تھا جس پر عدالت کو یکطرفہ طور پر سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔وکلاء رہنماوں کے مطابق مذکورہ فیصلہ آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے ،تاہم اسی دوران چیئر مین نیب کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے آگیا تھا جس پر ایک حکمت عملی کے تحت سندھ میں ہڑتال کر کے سندھ کارڈ کھیلنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس ضمن میں رابطہ کرنے پر سپریم کورٹ بار کے سابق صدر قاضی انور نے کہا کہ چئیرمین نیب کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پیپلزپارٹی نے صوبائی رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔اگر قانونی طور پر کوئی مسئلہ درپیش تھا تو اسکے لئے عدالت سے رجوع کیا جاسکتا تھا تاہم پیپلز پارٹی کے اس اقدام سے محسوس ہوتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو دباؤ میں لینے کی کوشش کی گئی ہے اور اس ہڑتال سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ عدلیہ اینٹی سندھ فیصلے کررہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات کسی بھی صورت ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
shoukat ali
About the Author: shoukat ali Read More Articles by shoukat ali: 4 Articles with 3049 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.