جدوجہد منزل سے ہمکنار ہوگی

 زندگی میں کسی شخص کے پاس قیمتی متاع میں امید کا عنصر اہم ترین ہے ایک بہتر روشن خوشحال مستقبل کی امید نہ صرف ولولہ انگیز رکھتی ہے بلکہ جدوجہد پر بھی ابھارتی ہے پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں ابتدائی سال نوز ائیدہ مملکت میں لوگوں کو خصوصاََ مہاجرین کو اپنے آپ کو بدلے ہوئے حالات میں ڈھالنے میں صرف ہوئے جس کے بعد لوگوں نے وطن عزیز کی ترقی خوشحالی اور امن و استحکام کے لئے جی جان سے کام کیا ۔پاکستان میں اگرچہ وسائل کم تھے لیکن اس کے باوجود لوگ خوشحال اور مطمئن تھے شومئی قسمت پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نے لوگوں سے نہ صرف ان کی ترقی و خوشحالی امن و استحکام کی منزل چھین لی بلکہ اپنی ناامیدی کے اند ھیروں میں دھکیل دیا ماضی قریب میں اسی نا امیدی اور مایوسی کی بدولت پاکستان کا پڑھا لکھا طبقہ خصوصاََ تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں نے یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں سکونت اختیار کرنے کے لئے تما م تر کاوشیں کیں حتی کہ نوجوانوں نے غیر قانونی طریقہ سے بھی ملک سے باہر جانے کی کوشش کی جس وجہ سے بہت سے نوجوان اس کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے یہ نوجوانوں جو اپنے خاندانوں کے لئے سہارا اور امید کا باعث تھے وہ خود اپنے مستقبل سے اتنے مایوس تھے کہ انہوں نے پاکستان سے نکل کر کسی ترقی یافتہ یورپی ملک میں جانے کے لئے اپنی جان کو بھی داؤ پر لگا دیا پاکستان میں رہنے والے نوجوانوں کو بھی مستقبل اندھیر ہی نظر آیا اس ناامید ی اور اندھیرے میں ایک روشنی کی کرن نظر آتی ہے جس کا نام عمران خان پاکستان تحریک انصاف ہے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد کو نہ صرف لوگوں نے پذیرائی بخشی بلکہ پڑھے لکھے اور نوجوان طبقہ نے عمران خان اور تحریک انصاف کے بیانیوں کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے اس پر لبیک کہا اس کی ایک واضح صورت حال نظر آئی کہ اپوزیشن کی تمام تر کاوشوں اور کوششوں کے باوجود ان کے جھانسے میں نہیں آئے اور ان کی احتجاج کی کال پر کان نہیں دھرا پاکستان تحریک انصاف کی گورنمنٹ کی تشکیل کو ایک سال مکمل ہو چکا حکومت کو معاشی محاذ پر شدید مشکلات کا سامنا رہا اور مشرقی سرحدوں پر انڈیا نے مشکلات پیدا کئے رکھیں خصوصاََ کشمیر کی صورت حال نے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کیا لیکن اس کے باوجود پوری قوم نے عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے بیانیہ کی تائید کرتے ہوئے انہیں اپنی پالیسیوں کے نفاذ کے لئے موقع اور وقت دیا اور اپوزیشن کے واویلہ پر توجہ نہیں دی یہ اس بات کا مظہر ہے کہ قوم کو عمران خان کی شکل میں ایک امید نظر آتی ہے جو کہ پاکستان کی بہتری ترقی و خوشحالی عزت و توقیر اور اسے قوموں کی برادری میں ایک مقبر مقام دلوا سکتا ہے ۔گذشتہ ایک سال میں بجلی پٹرول اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا کاروباری سیکٹر مندی کا شکار رہا سٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان کی اجارہ داری رہی ڈالر کی قیمت میں بے پناہ اضافہ ہوا غرض ہر شعبہ میں عوامی مشکلات میں اضافہ ہوا لیکن عمران خان کی ایمانداری ،سچائی اور کرپشن کے خلاف جدوجہد نے لوگوں کو امید دلوائی کہ مشکل کے دن تھوڑے ہیں انشاء اﷲ مستقبل قریب میں عوامی مسائل کا خاتمہ ہوگا لوگوں کی تو قعات کا محور وزیر اعظم عمران خان ہے اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور ان کی پوری ٹیم سے بھی عوام کو ہی تو قعات ہیں کیونکہ وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی ایمانداری اور دیانت ہر طرح کے شک و شبہ سے بالا تر ہے پنجاب حکومت نے صوبہ کی بہتری غیر ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے ہم پلہ لانے شعبہ تعلیم اور صحت میں خدمات کے معیار کو بہتر کرنے ،شجر کاری ۔کلین اینڈ گرین مہم میں ہر شعبہ زندگی کے لوگوں کی شمولیت کے لئے عملی اقدامات گورنمنٹ سیکٹر ریڈ ٹیپ ازم کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات ،ضلع اور ڈویژنل سطح پر کھلی کچہری کے انعقاد سمیت ایسے اقدامات کئے ہیں ،زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات کئے ہیں اقلیتوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے عملی اقدامات ،گورنر ہاوس میں کرسچین کمیونٹی اور سکھ کمیونٹی کے کنوشن کا انعقاد اس بات کے مظہر ہیں کہ یہ حکومت وزیر اعظم کے برابر اور مساوات کے ویژن کو آگے بڑھانے کے لئے دن رات کوشاں ہے پاکستان تحریک انصاف کی شفاف پالیسیوں کی بدولت کرپشن کے خاتمہ کی جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوتی نظر آ رہی ہے اور اب لوگوں کو یقین آنا شروع ہوگیا ہے کہ پاکستان میں کرپٹ لوگوں کا ٹھکاناصرف جیل ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے لوگوں کو یہ امید دلا دی ہے کہ اب پاکستان کے خزانے سے کوئی رقم کرپشن کی نظر نہیں ہوسکتی اور یہ رقم اب صرف عوامی فلا ح و بہبود پر خرچ ہو گی لوگ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے بیانیے کی تائید کر رہے ہیں جو اس بات کی غمازی ہے کہ لوگوں کو عمران خان کی صورت میں ایک امید کی کرن نظر آ رہی ہے ۔
 

Chahdury Waseem Tariq
About the Author: Chahdury Waseem Tariq Read More Articles by Chahdury Waseem Tariq: 3 Articles with 2829 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.