کشمیرمیں آرٹیکل 370 ختم کرنے کی ضرورت کیوں تھی

میرے ہم عصروں کو تو یاد ہوگا لیکن نئے آنیوالوں کو شائد یاد نہ ہو، بھارت میں خالصتان تحریک اٹھی تھی او بہت ہی شدید اٹھی تھی،سکھوں نے علیحدگی کا مطالبہ کردیا تھا سکھ چاہتے تھے بھارتی پنجاب کو خالصتان کا درجہ دیکر اسےعلیحدہ کردیا جائے ، اس تحریک میں بہت سارے ہندو سکھ اور سیکورٹی فرسسز کے لوگ ہلاک ہوئے تھے،اس تحریک نے ایک بار تو پورے بھارت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں تھیدنیا یہ یقین کربیٹھی تھی اب خالصتان بن کر ہی رہیگا،لیکن پھر ہماری بھارت سے دیرینہ محبت کام آئی اور محترمہ بنیظیر نے سکھوں کی لسٹیں ہندوستان کو پہنچا دیں،پھر بھارت کی سیکورٹی فورسسز نے سکھوں کا ایک طویل محاصرہ کرکے ان لسٹوں پہ کام شروع کیا پھر دنیا نے دیکھا کہ سکھوں نے باں باں شروع کردی تھی سکھوں نے اقوامِ متحدہ سے بھی مدد مانگی، جواب ملا چونکہ پنجاب ہندوستان کا حصہ ہے اور یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے ہم اس مین مداخلت نہیں کرسکتے،یوں سکھوں یہ خوفناک تحریک انجام کو پہنچی،اب بات کرتے ہیں مقبوضہ کشمیر کی بھارت پنجاب کی طرح کشمیر میں ایک طویل محاصرہ نہیں کرسکتا تھا کیونکہ مقبوضہ کشمیر ایک ایسی ریاست تھی جسکا جھنڈا بھارت سے علیحدہ تھا جسکا قوم ترانہ بھارت سے علیحدہ تھا اقوامِ متحدہ مین وہ ایک ایسی ریاست تھی جو نہ آزاد تھی نہ محکوم اگر بھارت ان چیزوں کو نظر انداز کرکے کشمیر میں اتنا طویل محاصرہ کرتا تو اسے اقوامِ متحدہ اور نیٹو فورسسز کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا جواگے چل کر اس خطے کے لیئے خطرناک ثابت ہوتا جس سے بھارت بھی متاثرہوتا سکھوں کی لسٹوں کی طرح کشمیر میں میں موجود لوگوں کی لسٹیں بھی پہنچا دی گئیں سب پہلے حافظ سعید کو گرفتار کیا تاکہ کمانڈ ختم کی جاسکے، لوگوں نے حافظ سعید کی گرفتاری کو انتہائی آسان لیا لیکن اسکے پیچھے کیا کھیل چلے گا یہ سمجھ نہیں آئی حافظ سیعد کی گرفتاری کے بعد بھارت کے سامنے برا مسئلہ تھا کہ کشمیر میں موجود حافظ سعید کی باقیات کو ختم کرنا اور بھارت کشمیرکی سابقہ حثیت کی وجہ سے اتنا طویل محاصرہ نہیں کرسکتا تھا، آرٹیکل 370 پہلے بھی بھارت کا پیش کردہ تھا لہذا بھارت نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے پہلے کشمیر کو بھارت میں ضم کیا پھر اسکے بعد ایک کشمیریوں کا ایک طویل محاصرہ شروع کیا، یقین سے کہتا ہوں دی گئی لسٹوں پہ کام ہورہا ہے بکل اسی طرح جس طرح سکھوں کا ایک طویل محاصرہ کیا گیا تھا آپ نے دیکھا ہوگا دنیا کے بیشتر ممالک امریکہ سمیت نے یہ کہا ہیکہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا اندرونی معاملہ ہے ، عرب امارات نے یہاں تک کہہ دیا کہ پاکستان اور بھارت کے مسئلے کو عالم اسلام کا مسئلہ نہ بنایا جائےپھر اسکے بعد ہمارے ادارے آئی ایس پی آر کا ایک بیان دیکھیں جس میں کہا گیا ہیکہ بھارت آزاد کشمیر پہ قبضے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے اس بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے اب کشمیر بھارت کا حصہ ہے ، پھر شاہ محمود قریشی کا بیان دیکھیں اس نے بھی مقبوضہ کشمیر کو بھارتی کشمیر کہہ ڈالا، نوے دن کے طویل محاصرے کے باوجود بھی ہماری آرمی خاموش ہے وہ جانتے ہیں اب کشمیر بھارت کا حصہ بن چکا ہے -

آپ محسوس کرسکتے ہیں اب صرف نیازی شور شرابہ کررہا ہے لیکن آرمی خاموش ہے، جب تک دی گئی لسٹوں پہ کام مکمل نہیں ہوتا محاصرہ جاری رہیگا،اس محاصرے کے بعد کشمیریوں کی کیا پالیسی ہوگی انکی کیا سوچ ہوگی یہ بھی ایک غور طلب بات ہے، حقیقت یہ ہیکہ اب ہم صرف لکیر پیٹ رہے وہ بھی دنیا اور کشمیریوں کو دکھانے کے لیئے جو ہونا تھا وہ ہوچکا وہ اب پلٹ نہیں سکتا،بھارت کا کشمیر میں اتنا طویل محاصرہ یہ پیغام دیتا ہے بھارت اب کسی بھی صورتِ حال کے لیئے تیار ہے-

پاکستان سے اسے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ ہم دنیا کو جنگ نہ کرنے کا پیغام پہنچا چکے اور یہ پہلا پیغام ہے جس پہ یوٹرن مارنے کی گنجائش نہیں اور نہ مارنے کی ہمت ہے، لسٹیں کس نے دیں یہ آپ نیازی کے دیئے گئے ایک انٹرویو سے لگا سکتے جس میں اسنے کہا کہ ہم نےپاکستان میں جہادی تنظیموں کے ٹھکانے ختم کردیئے اگر بھارت چاہئے تو اپنی اینٹیلیجنس بھیجکر چیک کرواسکتا ہے،جب ہم بھارت کی اینٹیلجنس کو پاکستان اکر ریپورٹ بنانے کی دعوت دیسکتے ہیں اور کیا کچھ نہین ہوسکتا بھارتی اینٹیلیجنس کو دوعوت دینے کا مطلب ہے واضع ہیکہ ہم دہشت گرد ملک ہیں کے نہیں اسکی سند ہمیں بھارت دیگا اور بھارت کی دی ہوئی سند ہمیں دنیا میں عزت و مقام عطا کریگی تو پھر کیوں نہ جے ہند کا نعرہ لگایا جائے تاکہ دنیا میں ہم ایک پرامن ملک کہلائیں -

 

Ali Mallik
About the Author: Ali Mallik Read More Articles by Ali Mallik: 7 Articles with 4374 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.