پجھلے دنوں اقوام منقسمہ (متحدہ) میں ایک تقریری مقابلہ
ہوا عمران احمد خان نیازی نے بڑی دھواں دار تقریر کی اور سوشل میڈیا پر
مقابلہ جیت لیا حقیقت کیا ہے اس سے پاکستان کے نوے فیصد لوگ بے خبر ہے اس
میدان میں بھٹو نے پیرز پھاڑے جرنل ضیاء نے کمال کی تقریر کی اور جناب
محترم نوازشریف نے اسی اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کشمیری
مجاھد کو خراج تحسین پیش کیا جس کی وجہ سے امریکہ سے لے کر روس تک اور
برطانیہ سے انڈیا تک دشمنان اسلام و پاکستان جل کر بھسم ہوئے چونکہ یہ خطاب
سوشل نہ ہوئے تو فیس بکی اس سے بےخبر رہے دوسری طرف اسلاموفوبیا کو بنیاد
بناکر تقریر کرنے والا منافق اپنی چرب زبانی سے چھایا رہا
اقوام منقسمہ میں حجاب کی حمایت اور خیبرپختونخواہ میں حجاب کا نوٹفکیشن
واپس لینا منافقت نہیں تو کیاہے ایک سالہ دور حکومت میں چار شاتمین رسول کو
ملک سے باہر بھیجنا اور یہود کے سامنے عشق رسول کی باتیں منافقت نہیں تو
کیا ہے اقوام منقسمہ میں تقریری مقابلہ تھا جو چرب زبانی سے کام لیا گیا
وہاں اس بزیراعظم کے پاس سولہ ووٹ نہ تھے کہ قرارداد پیش کرتا جانے سے قبل
کہتا رہا ہمیں 58 ووٹ ملیں گے اور برساتی مینڈکوں نے اس پر خوب ٹرٹر کی مگر
معلوم ہوا کہ وہاں کل اراکین کی تعداد ہی 47 ہے شاید بزیراعظم اس کو اپنا
سینٹ سمجھ گیا تھا کشمیر کے حوالے سے ٹیں ٹیں کرتا بزیر اعظم شاید آرٹیکل
370 بھول ہی گیا جو سب سے اہم تھا عافیہ کا نام لینا بھی مناسب نہ سمجھا
گیا اور ساتھ ساتھ انڈیا کو ایٹم کے حوالے NO FRIST USE پر پاکستان کے خلاف
کے بکنے کا موقع بھی فراہم کردیا
اسلاموفوبیا پر بولنا شاید مذہبی طبقے کو رام کرنا تھا مگر حالت نزع میں
توبہ قبول نہیں |