ریمنڈ ڈیوس دو پاکستانیوں کا قا
تل ہے لا ہو ر کے مز نگ چو ک میں دند نا تا پھر رہا تھا اُس کے گا ڑی کا
نمبر پلیٹ بھی جعلی تھا اُس کے سا تھ گا ڑی میں غیر قا نو نی اسلحہ بھی
موجو د تھا گا ڑی میں اُس کے سا تھ و اکی ٹا کی ، جی پی ایس اور مختلف قسم
کے آلا ت بھی مو جو د تھے اِس نے بغیر کسی جو از کے پستول نکا ل دیا اور
معصوم نو جو ان کو بھرے با زار میں قتل کر دیا ۔ اِس کے بعد اِس کے حفا ظت
کیلئے ایک گا ڑی آگئی ۔ وہ گا ڑی ون وے کی خلا ف ورزی کرتے ہو تے آگے بھاگ
رہا تھا اور اِسی گا ڑی سے ایک تیسر ا معصوم پاکستانی شہری کچل دیا ۔ اُسے
گرفتا ر کر لیا گیا اِس پر 302کا مقدمہ درج کر دیا گیا اور اسے جیل بھیج
دیا گیا ۔ بی بی سی کے رپورٹ کے مطا بق ملزم ریمنڈ ڈیوس ایک فائیو سٹار ہو
ٹل میں موجود ہے ۔ اِسے ہر قسم کا کھا نا فرا ہم کیا جا تا ہیں ۔ یہ واقعہ
کا پہلا پہلو تھا اب ذرا دوسرے پہلو کو بھی ملا حظہ کیجئے ۔ امریکہ کے
ایوانوں میں جب امریکی شہری ریمنڈ ڈیو س کی خبر پہنچ گئی تو اُس نے پاکستان
کو دھمکیاں دینے شروع کر دی .کہتے ہیں ہم امداد بند کرینگے .کہتے ہیں ہم
سفا رتی تعلقا ت ختم کرینگے. کہتے ہیں ہم پاکستان سفارتکا ر کو امر یکہ سے
نکال دینگے اور چیخ چیخ کے کہتے ہیں ریمنڈ ڈیوس کو ویانا کنو نشن کے تحت
سفا رتی استثنا حا صل ہے .ویا نا کنونشن ایک عالمی قا نو ن ہے جس کے تحت
کسی ملک کے سفا ر تکار کو استثنا حا صل ہو تا ہے لیکن جب میں نے ویانا کنو
نشن کا بغور مطا لعہ کیا تو ویا نا کنونش کا دفعہ نمبرa 31 اِسی اِستثنا کے
حوالے سے اِ س میں واضح طور پر یہی لکھا گیا ہے کہ ایسے سنگین جرم میں
سفاتکا ر کو کسی قسم کا اِستثنا حا صل نہیں ہے دوسری بات کسی ملک کے سفا
رتکار کو اِستثنا کا سر ٹیفیکٹ اِس ملک کے دفتر خار جہ دیتی ہے لیکن 27جنو
ری تک ریمنڈ ڈیوس کا نام سفا ر تکا روں کے لسٹ میں شامل ہی نہیں تھا اور
27جنور ی 2011کو امریکہ نے ریمنڈ ڈیوس کا نام سفارت کا روں کی لسٹ میں شامل
کر دیا ۔دوسری با ت کسی ملک کے سفا رتکا ر کو اسِتثنا دینے کیلئے سفا رتکا
ر کا نام ہو نا ضروری ہے اور واقعہ کے چند گھنٹوں بعد امریکی حکومت یہی کہہ
رہی تھی کہ ریمنڈ اسکا نام نہیں ہے تو اِستثنا کہاں سے ملتا ہے ۔ چلو مان
لیتے ہیں ریمنڈ ڈیوس سفار تکا ر ہیں لیکن ویانا کنونشن کے تحت قو نصلیٹ کے
قوتصلر اور اسلام آباد کے سفا رتکا ر کیلئے الگ الگ اِستثنا حا صل ہو تا ہے
اور ریمنڈ ڈیوس نے تقیش کے وقت یہی کہا تھا کہ و ہ لا ہور کے قوتصل خا نے
کا ملاز م ہے تو لا ہور کے قونصل خانے کے ملازم کیلئے ویا نا کنو نشن کے
تحت محدود اِ ستثنا حا صل ہے اب اِس کیس کے چو تھے پہلو کو بھی ملا خطہ
کیجئے پاکستانی حکومت کہہ رہی ہے معا ملہ عدا لت میں ہے عدالت جو بھی فیصلہ
کریگی وہی حتمی فیصلہ ہو گا ۔ لیکن دوسرے جا نب پیلز پا رٹی کی سیکر ٹری
اطلا عا ت فوزیہ وہا ب کہہ رہی ہیں ریمنڈ ڈیو س سفا رتکار ہے اِسے سفا رتی
اسِتثنا حا صل ہے اور کہتی ہیں ہم اِس فیصلے کی وجہ سے امریکہ کیسا تھ
تعلقا ت خراب نہیں کر سکتے یہ کہتے وقت اِس کے ہا تھ میں قا نون کے کتابیں
بھی مو جود تھیں پتہ نہیں فوزیہ وہا ب قا نون دان کب سے بن گئی ہیں کہ وہ
قا نون کے ورق گر دا نتے رہتے ہے ۔
کل امریکی سینیٹر جان کیری پاکستان کے دورے پر آ ئے تھے یہ وہ جا ن کیری
ہیں جس نے کیری لو گر بل پاکستان کیلے منظور کیا ہیں اور ہر سال اس کے تحت
کر وڑ وں ڈالر امدا د ملتی ہے.جان کیری نے سا بق وزیر خا رجہ شاہ محمود
قریشی سے ملا قا ت کی شاہ محمود قریشی صا حب ملا قات کے بعد جذبا تی تقریر
کرتے ہو ئے کہہ رہے تھے مجھے حکم تھا کہ آپ اِس کیس کے بارے میں منہ نہیں
کھولیں گے لیکن شا ہ صا حب بہا درُ نکلا اور اُس نے یہی کہا کہ ریمنڈ ڈیوس
کو کسی قسم کے اِستثنا حا صل نہیں ہے اُس نے یہ بھی کہا اگر مجھے عدالت میں
اِس کیس کے حوالے سے بلا یا گیا تو میں وہی کچھ کہو نگا جو سچ ہو میں شا ہ
محمو د قریشی کو اِس با ت کی داد دیتا ہوں کیونکہ پاکستانی عوام مٹی میں لا
ل کو تلا ش کر رہے تھے اور شا ہ محمود قریشی نے عوام ہی کی ترجما نی کی ۔
شا با ش شا ہ صا حب شا با ش. آخری پہلو پر میں با ت کر ونگا کہ ریمنڈ ڈیوس
کو قتل جیسے سنگین جرم میں کبھی بھی اِ ستثنا نہیں دیا جا سکتا یہ تو کوئی
با ت ہی نہیں ہے آپ آجائیے با زار میں کسی کو قتل کریے اور آپ کو اِ ستثنا
حا صل ہو گا ۔ ارے حکمر انوں ہو ش سے کام لو ایسا نہ ہو مصر کے حُسنی مبارک
کی طرح آپکا انجام بھی نہ ہوجائے۔ آج ریمنڈ ڈیو س نے قتل کیا ہے اسے سفا
رتی اِستثنا دیا جا رہا ہے کل وہ ہما رے ما ؤں ، بیٹوں اور بہنو ں کی عصمت
دری کرینگے تب بھی آپ کہیں گے اِسے اِستثنا حا صل ہے ۔ کل وہ ہما رے اسلامی
عقا ئد پر کیچڑ اُچھا ل دینگے تب بھی آپ کہو گے اِسے اِستثنا حا صل ہے؟
نہیں نہیں با لکل نہیں اب سر اُٹھا نے کا وقت آگیا ہے ۔ نو چ دی جا ئینگی
وہ آنکھیں جو ملک پاکستان کو میلی آنکھوں سے دیکھ لے ۔ کاٹ دیے جائینگے وہ
سر جو پاکستان کو غلط نگا ہوں سے دیکھ لے. ہم محمدی عربی کے غلام ہیں ہم
محسن انسا نیت کے امتی ہیں ہمیں نہ امدا د چا ہیے ۔ ہم امداد کیوجہ سے اپنے
ضمیر کا سودا نہیں کرسکتے.. فہیم کی بیو ی خون کے بدلے خون چا ہتے ہے
پاکستانی عوام نہ ویا نا کنو نشن جا نتے ہیں249 نہ 1972کے قا نون. پاکستانی
صرف حق کی با ت جا نتے ہیں ۔ ہم مسلمان ہیں ہم نبی ﷺ مہر با ن کے اُصولوں
پر چلنے و الے لوگ ہیں اگر ریمنڈ ڈیوس رہا ہو گیا تو ایسا طو فا ن آئے گا
جو کبھی روکنے والا نہیں ہوگا۔
نوٹ؛میرا ایک رشتہ دا ر ٹی بی کے مر ض میں مبتلا ہیں انکے صحت کا ملہ کے
لیے دعا کیجیے.شکریہ.
اظہا ر اللہ |