عمران خان کی تقریر پر اکثرتبصرہ نگار غیر جَانِبدار
تبِصروں پر قادر نِہیں تھے۔ انکی اپنی جمَاعَتوں کی مخَالفت کی تلخی نظر
آتی ہے۔ جبکہ ضرورت اس بات کی تھی کہ پاکستان کے اندر ہمیں عمرا ن خان کے
ساتھ یک جہتی کا تاثر دینا چَاہئے تھَا ۔ مَگر یہَاں کوشش ہے کہ عمران خَان
کی کوششوں کو اہمیت نَہ دی جَائے۔ایک صَاحب تبِصرہ کرتے ہوئے فَرمانے لگے
کہ عمران خَان لکھی ہوئی تقریر نہیں پڑھ رہے تھے۔ اور انکی فہم و ادراک
مِیں برجستگی قابلِ تعریف ہونے کے بجائے قابلِ تنقید تھی۔حَالانکہ اس
برجستگی کی وجہ عمران خَان کا اپنَا درد تھَا۔ جب کلیجے پر چوٹ لگتی ہے تو
آدمی بھول نہِیں سکتا۔
بلاول زرداری بڑا نام ہے کہ امریکہ میں پڑھَا ہے۔مَگر کیَا خَاک ٹَیلنٹ
ہے۔جِس ملک مِیں سیاست کرتے ہیں اسکی زبان ہی نِہیں آتی ۔ تو قوم کے جَذبات
کی خَاک ترجمَانی کریں گے۔ اور ایسی صورت انکی سمجھ مِیں کیَا آئے گا کہ
عمران خَان نے کیَا تقریر کی اگرچَہ کہ تقریر انگریزی مِیں تھی مَگر وہ بھی
بلاول کے بس کی بات نَہیں ہے۔پاکستان کی تاریخ مِیں آج تک اتنَا قَابل وزیرِ
اعظَم نہِیں آیا۔ جوبرجستہ تقریر کررہا تھا۔زبان پر کَتنا کنٹرول تھَا۔ اور
نکات کی ترتیب کتنی منَاسب اور اہم تھی۔ مَگر پاکستان کی اپوزیشن کا رویَہ
اور اسکےاندر کا کینہ صاف نظر آرہا ہے۔بلاول اور حسب ِاختلاف کے سارے
تجزئیے اور تبِصرےدشمنی پر مبنی ہیں۔ حَالانکہ اس وقت سب کو ساتھ کھڑاہونا
چَاہیئے تھَا۔
احَسن اقبَال صَاحب کی فَرمائش ہے کہ آپکی باتیں صرف باتیں ہیں یا اسکا
کوئی نتیَجہ بھی نکلے گا؟ دوسری طرف نام نہَاد اسلامی نظَریَہ کی ترجمَانی
کرنے والے۔ اپنی بد نیَتی کی بنَیاد پر تبصرہ کر رہے ہیں کہ کشمیر کو عمران
خَان نے بیچ دیا۔ انَہیں آ خْرت مِیں جوابدہی کا بھی خوف نہِیں ہے۔
مسلَمانوں کا یہی رویَہ انکو مشکوک بنَاتا ہے۔
اللہ عمران خَان کو سچّائی اور ایمَانداری پر اسْتقامت عَطا فَر مائے اور
اللہ انکی حفَاظت فَرمائے۔ آمِین۔
|