کسی بھی قوم کا اصل اثاثہ بچوں کوقراردیا جاتاہے ،کیونکہ
بچوں سے قوم کا مستقبل وابستہ ہوتاہے۔اگرکسی قوم نے ترقی کی راہ پرگامزن
ہونا ہے تووہ سب سے پہلے اپنی نسل ِنوکی تعلیم وتربیت کی طرف توجہ دیتی
ہے۔دوسری صورت میں اگرکوئی قوم بچوں کی تعلیم وتربیت سے غفلت برتے
توپھراُسے اپنے مستقبل کی تباہی کے لئے تیاررہنا چاہیے کہ ایسی قوم کے زوال
کا وقوع پذیرہونا اٹل ہے ،جسے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔اس لئے ضروری ہے کہ
تعلیم کا ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے ، جس میں بچے اپنے کورس کے ساتھ
ساتھ ایسی تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لیں،جوان کی روایتی تعلیم میں
مددگارثابت ہوں اور بچے لکیرکے فقیرکی بجائے تربیت یافتہ نسل کے طورپرسامنے
آئیں اورمستقبل کے یہ معمارجس شعبہ زندگی سے بھی وابستہ ہوں ، اپنے ملک
وقوم کی خدمت بہتراندازمیں کرسکیں۔ترقی یافتہ قومیں اپنے نونہالوں کی ذہنی
تربیت کے لئے ایسے برمحل اقدامات کرتی ہیں، ایسی تقریبات اور ایسے لائحہ
عمل ترتیب دیئے جاتے ہیں،جن سے بچوں کے سیکھنے کی صلاحیت میں بہتری کاعمل
مسلسل جاری رہے اور صرف کتابوں سے نقالی کی بجائے نسل ِ نوعملی طورپربھی
کچھ سیکھ سکے۔
ایسا ہی ایک خوش آئنداقدام لاہورسائنس میلہ 2019،خوارزمی سائنس سوسائٹی
اورعلی انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے باہمی تعاون سے وطن عزیزپاکستان کے صوبہ
پنجاب کے دارلخلافہ لاہورمیں کیاگیا۔12-13اکتوبر2019کو منعقد ہونے والے
منفرد حیثیت کے حامل سائنس میلہ کا انتظام وانصرام خوارزمی سائنس سوسائٹی
اورعلی انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کی بہت ہی عمدہ اورمثالی کاوش تھی۔ضلع
سرگودہا سے جہاں دیگرتعلیمی اداروں کے بچوں نے شرکت کی ،وہیں اسلامک آلٹا
وسٹا ہائی سکول سرگودہا نے بھی اپنے طالب علموں کی تربیت کا اہم حصہ سمجھتے
ہوئے ،اس سائنس میلہ میں خصوصی طورپرشرکت کا اہتمام کیا۔
اس سائنس میلہ کا انعقاد مختلف حوالوں سے منفردتھا۔ جس میں پاکستان میں اب
تک ہونے والی سائنسی ایجادات سے متعلق جان کاری کے لئے خصوصی اہتمام کیا
گیا تھا۔اس سائنس میلے کا مرکزی خیال"عناصرمیں ظہور ِترتیب"تھا۔کیونکہ
یونیسکو (United nations educational,secientific and cultural
organization)
نے 2019کو"کیمیاـ"کے عناصرپرمشتمل دوری جدول (PeriodicTable)کے 150سال مکمل
ہونے سے منسوب کیا ہے۔اس لئے اس سائنس میلہ میں کیمیاسے متعلق ماڈلزکوخصوصی
اہمیت دی گئی اور کیمیا کے شاہکاروں کا مظاہرہ بہت خوبصورت ،دیدہ ذیب
اوردلچسپ طریقہ سے کیا گیا۔
اس دوروزہ سائنس میلہ میں طبیعات،ماحولیات،جنگلی حیات،صنعت
وحرفت،فلکیات،معدینات اورخلائی سائنس سے متعلق ماڈل پیش کئے گئے۔سائنسی
علوم کوخوبصورتی کے ساتھ پیش کرنے کی صلاحیت میں مزیدبہتری
اورنکھارپیداکرنے کے لئے فوٹوگرافی کابھی خصوصی طورپراہتمام کیاگیا۔جس میں
ہرنمائش کندہ نے اپنے دلفریب فن پاروں کی بہت ہی عمدہ اندازمیں نمائش کی
گئی ۔
خوردبین اوردوربین کے ذریعے آسمان کی بے کراں وسعتوں کی سیرکے ساتھ ساتھ
نظام ِکائنات میں ستاروں اورسیاروں کی حرکت کوفلم کی صورت میں پیش کیا
جانابہت ہی اچھوتااورہمیشہ کے لئے ذہنوں پرنقش ہوجانے والاتجربہ تھاجوبچوں
کی خصوصی دلچسپی اورتوجہ کامرکزرہا ۔ پنجاب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی
سائنس میلہ میں بھرپورشرکت کی،جس کے تحت پنجاب بھر کے سکولوں کی طرف سے
سائنس میلے میں کیمسٹری،بیالوجی اورفزکس کے مختلف ماڈلزپیش کئے گئے، جس سے
سکولوں کے بچوں کی سائنس میں دلچسپی اورعلمی وعملی صلاحیت کا بخوبی اندازہ
کیا جاسکتاہے۔
سائنس میلہ میں بچوں کی زیادہ سے شرکت یقینی بنانے کے لئے فوڈسٹالزاورمختلف
قسم کے مقابلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ،تاکہ بچے پوری طرح لطف اندوزہوسکیں۔
بچوں کی علمی صلاحیت اوراستعدادکی جانچ کے لئے سائنس میلہ میں آسٹرو
بائیولوجی نیٹورک کے تحت دلچسپ اورمعلوماتی سائنس کوئزترتیب دئیے گئے ۔جس
میں پنجاب بھرسے آنے والے بچوں نے خوب دلچسپی لی۔ اس سائنس کوئزمیں"اسلامک
آلٹا وسٹا ہائی سکول سرگودہا " کے بچوں نے دوانعامات اپنے نام کئے۔
ایسی خوشگواراور مثبت سرگرمیوں سے نہ صرف یہ کہ علم اورعملی سائنسی معلومات
میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ معمول کی پڑھائی اور یکسانیت سے بچے اُکتاہٹ کا
شکارہوجاتے ہیں توایسی دلچسپ،معلوماتی سرگرمیاں بچوں میں تعلیم کی رغبت
اوراشتیاق کا ذریعہ بنتی ہیں۔حصول علم کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں چناچہ
اس سائنس میلہ میں بچوں جوانوں اوربڑی عمر کے لوگوں نے کثیرتعدادمیں شرکت
کی۔
ایسی سرگرمیوں کا انعقادتسلسل کے ساتھ کیا جانا چاہیے کہ بچوں کے اندرحصول
علم کا شوق برقرار رہے۔اس میلہ میں شریک "اسلامک آلٹا وسٹا ہائی سکول
سرگودہا " کے بچوں کاکہنا تھا،کہ وہ تمام منتظمین کواس خوبصورت اوردلچسپ
سائنس میلہ کے کامیاب انعقادپر مبارکبادپیش کرتے ہیں اوراپنے سکول کی
انتظامیہ کاشکریہ اداکرتے ہیں۔جن کی خصوصی دلچسپی کے باعث اس عظیم تقریب
میں شرکت ممکن ہوئی اورہمیں بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔
میں سمجھتی ہوں سائنس میلہ جیسی علمی سرگرمیوں کی حکومتی سطح پرمزیدحوصلہ
افزائی کی جانی چاہیے اورایسی علمی وسائنسی تقریبات کے انعقادکادائرہ کار
صوبائی سطح سے بڑھاکرملک بھرکے تما م اضلاع اورتحصیل کی سطح تک وسیع کیا
جانا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ تعدادمیں بچے نئی علمی جہتوں سے روشناس
ہوسکیں اوروطن عزیرپاکستان ترقی کی راہ پرگامزن ہوسکے۔سائنسی ایجادات ہی
معاشرے کی ترقی میں اہم کرداراداکرتی ہیں اورخاص کراس طرح کی عملی سائنسی
نمائشیں معاشرے کومزیدبہتربنانے میں اہم کرداراداکرتی ہیں۔دلی دعاہے کہ
خداکرے وہ گھڑی جلدآئے اور ہمیں وہ وقت دیکھنا نصیب ہو،جب ہماری قوم کا
شمار علم کی بنا پردُنیا کی طاقتورترین اورترقی یافتہ قوموں میں ہو۔ |