کشمیر کے متعلق وقت کا مورخ یہ لکھے گا کہ جب بھارت نے
مقبوضہ کشمیر کو تقسیم کر کے اس پر اپنا قبضہ مکمل کر لیا، اور دھمکی دی کہ
آزاد کشمیر کو بھی بھارت کے حوالے کیا جائے۔پاکستان پر ہوائی حملہ بھی کیا۔
اس دوران پاکستان کی ساری سیاسی پارٹیاں خواب غفلت میں پڑی تھی ۔ کرپشن کے
کیسز سے اپنی جان چھوڑانے کے لیے ایک دوسرے سے اتحاد کر کے وقت کی حکومت پر
دباؤ بڑھانے کی تدبیریں کر رہی تھیں۔ایک سیاسی مذہبی پارٹی پاکستان کے
دارلخلافہ کو بلاک کرنے کے لیے پورے پاکستان میں پہلے ملین مارچ کیے۔ اب
اپنے کارکنوں کو ریلیوں کی شکل میں دارلخلافہ پہنچا کر وزیر اعظم کو
استفعیٰ دینے پر مجبور کرنے کا پروگرام ترتیب دے رہی ہے۔حکمران پارٹی کا
لیڈر وزیر اعظم پاکستان اقوام متحدہ میں صرف زور دار تقریر کر کے قوم کو
افیون کھلا کر خاموش ہو گیا۔ پاکستان کے دشمن ڈونلڈ ٹرمپ نے اُسے کشمیر سے
ہٹا کر سعودی عرب اور ایران کے درمیان صلح صفائی پر لگا دیا۔پاکستان کی
واحد دینی سیاسی جماعت اسلامی ہے جو اپوزیشن کی بے وقت کی راگنی سے کنارہ
کش ہوکرپاکستان کے شہروں شہر ملین مارچ کر کے،پاکستان کی حفاظت ، مقبوضہ
کشمیر کو آزاد کرانے اور بھارت کے قبضہ سے چھڑوانے کے لیے مرد وخواتیں کو
تیار کر رہی ہے۔جماعت اسلامی نے پاکستان اور کشمیر یوں کا پشتی بان ہونا
ثابت کر دیا۔
اس وقت مودی نے کشمیر پر اپنا آخری کارڈ کھیل کر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو
غیر آئینی طریقے ، بغیر فریق اوّل یعنی کشمیر کی پارلیمنٹ کے مشورے کے بغیر
دو حصوں میں تقسیم کر کے قبضہ کر لیا۔ جبکہ ساری دنیا کو معلوم ہے کہ کشمیر
تقسیم کے فارمولے کے مطابق پاکستان کا حصہ ہے۔ اسی لیے بانیِ پاکستان حضرت
قائد اعظم محمد علیٰ جناح نے فرمایا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔یہ
اس لیے کہا تھا کہ پاکستان اپنے شہ رگ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔دوسری طرف
انگریز نے جاتے جاتے کشمیر کو بھارت کے حوالے کرنے کے سارے اقدام کر گیا۔
ریڈ کلف نے مسلم آبادی والے ضلع گرداس پور کو ایک سازش سے بھارت میں ضم کر
دیا۔اس سے بھارت کو کشمیر جانے کے لیے واحد زمینی راستہ درہ دانیال مل
گیا۔ہمارے حکمران اس طرف کم دھیان دیتے ہیں کہ یہود و نصارا مسلمانوں کے
دوست نہیں۔ اسلام کے نام پر بننے والی واحد اسلامی ریاستِ پاکستان جو مسلم
دنیا کے فطری لیڈر ہے وہ طاقت ور نہ ہو جائے۔ اب تو اﷲ نے مثل مدینہ مملکت
اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایٹمی اور میزائل قوت بنا دیا ہے۔ کہیں وہ سوئی
ہوئی مسلم دنیا کو پھر سے نہ جگا دے۔ وہ مسلم قوم جس نے اِس دنیا میں روما
کی سلطنت کو الٹ دیا تھا۔برصغیر پر، محمد بن قاسم سے لیکر بہادر شاہ ظفر تک
بار (۱۲) سو سال کامیابی سے حکومت کی ہے وہ پھر سے طاقت ور نہ ہوجائے ۔
شاید شاعر اسلام حضرت علامہ شیخ محمد اقبالؒ نے اسی طرف اشارہ کیا تھا:۔
نکل کے صحرا سے جس نے روما کی سلطنت کو الٹ دیا
سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے، وہ شیر پھر ہوشیار ہوگا
کشمیری قوم پر کون سا ظلم ہے جو بھارتی درندہ فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں
نے روا نہ نہیں رکھا ہوا۔ جب کشمیری کسی بھی بھارتی ظلم کے آگے سر نگوں
نہیں ہوئے تو اب جرمن قوم کی برتری والی ہٹلر کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے
بھارت کے دہشت گرد وزیر اعظم مودی کشمیریوں کی نسل کشی پر اُتر آیا ہے۔ اسی
لیے کشمیر کی بھارتی آئین میں خصوصی دفعات ۳۷۰؍اور ۳۵؍اے کو ختم کر دیا گیا
ہے۔اس سے کشمیر کی آباد ی کو ہندو آبادی میں تبدیل کر کے اسے ہندو اکژریت
کی اسٹیٹ میں تبدیل کرنا ہے۔ جبکہ بھارت کی کئی دوسری ریاستوں کی خصوصی
دفعات ابھی بھی موجود ہیں۔ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پر زور طریقے سے
موجود ہے ۔ کشمیر مسئلہ پر اقوام متحدہ نے رائے شماری کے متعلق گیارا(۱۱)
قراراددیں پاس کیں۔مگر مسلم دشمنی میں ان پر عمل نہیں کرایا۔دوسری طرف یہود
و نصارا کی لونڈی اقوام متحدہ نے انڈونیشیا کے عیسائی جزیرے اور سوڈان کے
ایک عیسائی آبادی والے صوبے میں رائے شماری کروا کے دو عیسائی حکومتیں قائم
کر دیں۔کیوں کہ کشمیر اور فلسطین میں مسلم آبادی ہے ۔ اس پر اقوام متحدہ نے
کوئی بھی کاروائی نہیں کی۔اب بھی آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے اقوام متحدہ
کے مبصرین سے جے کے ایل ایف کی قیادت اور اقوام متحدہ کے مبصرین کے درمیان
معاہدے کے وقت اقوام متحدہ کی امن فوجیں مقبوضہ کشمیر میں بھیجنے کا مطالبہ
کیا ہے۔
اے کاش کہ پاکستان کی سیاسی پارٹیاں اس جنگی ماحول کے وقت کے وقت یک جان ہو
کر پاکستان اورکشمیر کوبچانے پر یک جان ہو جاتیں۔ آپس کے اختلافات بعد میں
حل کرتیں۔عمران خان بھی ثالثی کو کچھ وقت کے لیے کسی دوسرے فریق کے حوالے
کر کے پاکستان اور کشمیر پر فوکس کرتے۔دوسری طرف بھارت کے آرمی چیف نے تازہ
بیان دیا ہے کہ ہم نے پاکستان پر حملے کی تیاری کر لی ہے۔ دہشت گرد موددی
نے کہا کہ پاکستان کی طرف جانے والے پانی کی ایک ایک بوندکو روک کر بھارت
کے کسانوں کو دیا جائے گا۔ موددی نے الیکشن پاکستان کو سبق سکھانے کے سلوگن
پر جیتا ہے۔ بھارت میں آر ایس ایس کے مرکزی لیڈر نے کہا کہ بھارت میں ۲۰۲۰ء
تک مسلمانوں اور عیسائیوں کو ختم کر دیا جائے گا یا وہ صرف ہندو بن کر
بھارت میں ر ہ سکیں گے۔بھارت کے سابق وزیر داخلہ اس وقت موجودہ وزیردفاع نے
کہاہے کہ پہلے پاکستان کے دو ٹکڑے کیے تھے اب دس ٹکڑے کریں گے۔ موددی نے
بھارتی یوم آزدی کے موقعہ پر لال قلعے سے پیغام نشر کیا کہ مجھے بلوچستان
اور گلگت سے علیحدگی پسنددوں کے مدد کے لیے فون کال آ ر ہی ہیں۔بلوچ
علیحدگی پسند باغی بھارت کی سرزمین پر پہلے سے موجود ہیں۔افغانستان میں
بھارت نواز قوم پرست حکومت بھارت کی شہ پر پاکستان میں دہشت گردی کر رہی ہے
۔ موددی نے بنگلہ دیش میں کہا تھا کہ بھارت نے فوجی کاروائی کر کے بنگلہ
دیش بنایا۔ دہشت گردمودی نے بھارتی قوم کو جنگ پر آمادہ کر لیا ہے۔اس سے
پہلے بھارت اور امریکا نے تحریک طالبان پاکستان اور افغانستان کے دہشت
گردوں کے ذریعے پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔اب اگر پاکستانی حکومت اور
اپوزیشن کو یہ سارے حالات کا ادراک نہیں اور خواب خرگوش میں مبتلا ہیں تو
پھر بھارت اپنے اکھنڈ بھارت کے ڈاکٹرائین پر عمل کرتے ہوئے پہلے آزاد کشمیر
اورپھرپاکستان پر حملہ کر دے گا۔
صاحبو!سیکولربھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم بار بار لکھتے رہے ہیں کہ پہلے
پاکستان میں مدینے کی اسلامی ریاست جیسا نظام حکومت قائم کر دیا جائے۔ ایسا
کرنے سے ۷۲ سال سے قائد اعظمؒ کے وژن کے مطابق ’’پاکستان کا مطلب کیا لا
الہ الا اﷲ ‘‘کو ترسنے والے پاکستان کے عوام ایک دم یک جان ہو جائیں گے۔پھر
حکومت پاکستانی قوم سے پاکستان بچانے کے نام پر بیعت لے۔ پاکستان کے سارے
شہروں میں یونین کونسل کے لیول تک یہ بیعت لی جائے۔پھر حکومت اپنی طرف سے
بھارت کے خاف جہاد کا اعلان کردے۔ اگر قرآن میں جنگ پر آیتیوں کا مطالعہ
کیا جائے۔ غزوات اور سریات پر نظر رکھی جائے۔خلفائے راشدین ؓکے دور حکومت
کی جنگوں کو بھی سامنے رکھا جائے۔ پھر بنی امیہ، بنو عباس اور ترکوں کی
جنگوں کا تجزیہ کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ لکشمی، یعنی دولت کی پوجا کرنے
والی ہند ومشرک قوم جو یہودوں کی طرح ہزارہزار سال زندہ رہنا چاہتی ہے۔ وہ
پاکستان کے مسلمان جن کامعاشرہ غازی اورر شہیدوں والا ہے کے سامنے ٹک نہیں
سکے گی۔ یقین جانیں ایٹمی جنگ کا موقعہ ہی نہیں آئے گا۔ ویسے بھی ہم مسلمان
جنگ سے پناہ مانگتے ہیں۔ مگر جنگ مسلط کر دی جائے تو مسلمان مردانہ وار
مقابلہ کرتا ہے۔یہی ہمارے اسلاف کا طریقہ ہے۔جہاد کا اعلان سن کر بزدل
بھارتی قیادت اور مشرک بھارتی عوام صلح کی بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائیں
گے۔ پاکستان کو بچانے ، کشمیر کو پاکستان کے ساتھ ملانے اور بھارت کے
مسلمانوں کے دکھوں کا واحد راستہ یہی ہے۔ سسک سسک کر مرنے سے بہتر ہے کہ اس
پالیسی پر عمل درآمند کر کے بھارت کو للکارا جائے۔ اﷲ کرے ہمارے مقتدر
حلقوں اور سیاست دانوں کو یہ پالیسی سمجھ آ جائے۔ اس سے پاکستان بچ جائے ۔
کشمیر پاکستان میں شامل ہو جائے گی۔ پھر مورخ بھی کشمیر بارے پاکستانی عوام
کی بہادری کے قصے قلم بند کرے گا۔ان شاء اﷲ
|