نام اگر بدل لیں تو قسمت بھی بدل جائے گی۔۔۔یہ ماننا ہے اینٹرٹینمینٹ
انڈسٹری سے جڑے ستاروں کا۔۔۔جن کو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار اکثر اپنا نام
لگتا ہے۔۔۔یہ روایت آج سے نہیں بلکہ صدیوں سے اس معاشرے کا حصہ ہے ۔۔۔چائنہ
اور تھائی لینڈ میں تو نام بدلنا اسی طرح ہے جیسے کامیابی کی پہلی سیڑھی پر
قدم رکھنا۔۔۔اور وہاں اس خوشی کو باقاعدہ منایا بھی جاتا ہے۔۔۔
|
|
ٹی وی اور فلم انڈسٹری میں ایسے کئی بڑے نام ہیں جن کی اصل پہچان آج تک
لوگوں سے پوشیدہ ہے۔۔۔بالی وڈ کے اداکار سیف علی خان نے ساجد علی خان کو
پیچھے چھوڑا تو وہیں سلمان خان نے عبدالراشد سلیم خان کو۔۔۔جی ہاں! بہت
سارے لوگ ان کے اصلی ناموں سے آج بھی ناواقف ہیں۔۔۔
|
|
اب اگر پاکستانی شوبز انڈسٹری پر نظر دوڑائیں تو نام بدلنے کی یہ روایت
یہاں بھی عام ہے۔۔۔اداکارہ ریما خان نے اپنے نام ثمینہ کو بدلا اور فلم
بلندی سے قسمت کی بلندیوں کو چھو ڈالا۔۔۔وہیں فلمسٹار شان نے بھی ارمغان
نام کو بدلنے میں ہی اپنی کامیابی کے راز کو ڈھونڈا۔۔۔
|
|
ایسے کئی نام ہیں جن کی کامیابی اور شہرت کے پردے میں چھپا ہے ایک ایسا نام
جس کو انہوں نے کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔۔۔آئزہ خان نے کنزی خان کو، صبا قمر نے
صباحت کو، اداکارہ نور نے سونیا مغل کو، رحیم شاہ نے محمد خان کو اور کچھ
عرصہ قبل سارہ لورین نے مونا لیزا کو اپنی قسمت کے سفر کا حصہ بنانے سے
انکار کر دیا۔۔۔
|
|
اس سوچ میں ذرا سی ردو بدل کے ساتھ اور بھی کئی نام شامل ہوچکے ہیں۔۔۔ان
ستاروں نے اپنا مکمل نام نہیں بلکہ ناموں کے تلفظ کو اور انگریزی میں
اسپیلنگ کو بدل کر خود کو اس دوڑ کا حصہ بنالیا ہے۔۔۔ان ناموں میں عروہ اور
ماورہ حسین ہیں ، ہمیمہ ملک، عالی خان، صبور علی، سجل علی، اریج فاطمہ اور
سونیا حسین شامل ہیں۔۔۔
|
|
دیکھنا یہ ہے کہ کیا واقعی ناموں کی ہیر پھیر زندگی کے ہیر پھیر کو چکر دے
سکتی ہے؟
|