کہتے ہیں کہ اگر سر پر بال نہیں رہتے تو جیب کے خرچے بھی بچ جاتے ہیں۔۔۔نا
کنگھا، نا تیل، نا شیمپو ، نا کنڈیشنر اور نا ہی کوئی ماسک۔۔۔لیکن یہ بھی
سچ ہے کہ بالوں کو حسن کی دولت کا دربان بھی مانا جاتا ہے اور اس دربان پر
اگر خرچہ کر بھی لیا جائے تو دولت حسن تو آپ کے پاس ہی محفوظ رہے گی۔۔۔
|
|
اپنے بالوں کو اگر بچانا چاہتے ہیں تو پہلے اس کے دشمنوں کو قابو کرنا
ہوگا۔۔۔اور بالوں کی خوبصورتی کا ایک سب سے بڑا دشمن ہے کھارا پانی۔۔۔جس کی
وجہ سے نا صرف بالوں کا حسن تباہ ہوجاتا ہے بلکہ آہستہ آہستہ وہ ایک یاد کی
طرح کنگھے میں ہی نظر آتے ہیں۔۔۔
کھارے پانی سے اگر آپ سر دھو رہے ہیں تو خیال رکھیے کہ شیمپو بھی اس میں
شامل ہو کر بے اثر ہو جاتا ہے اور آپ کے بالوں میں نمکیات کی زیادہ مقدار
انہیں الجھا کر بے رونق کر دیتی ہے۔۔۔
کھارا پانی اصل میں ایک ایسا پانی ہوتا ہے جس میں منرلز گھلتے نہیں ہیں اور
وہ اپنی ٹھوس حالت میں موجود ہوتے ہیں۔۔۔میگنیشیم، کیلشیم، آئرن
وغیرہ۔۔۔نمکیات کی یہ بڑی مقدار پانی کو کڑواہٹ کی حد تک نمکین اور سخت بنا
دیتی ہے۔۔۔جس کی وجہ سے سر اور جسم میں کھجلی بھی ہوتی ہے۔۔۔
|
|
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ بال بال بچ جائیں تو سب سے پہلے کھارے پانی کو ایک
بالٹی میں جمع کریں نہانے یا سر دھونے کے لئے۔۔۔
اس میں ایک منٹ تک پھٹکری کا بڑا ٹکرا ڈال دیں۔۔۔اس کے بعد چار سے پانچ بار
اس پھٹکری کو گول دائروں میں پانی میں گھمائیں اور نکال دیں۔۔۔پانی دو منٹ
بعد ہی شفاف ہوجائے گا اور سارے منرلز اور گند تہہ میں بیٹھ جائے گی۔
کھارے پانی سے تباہ ہونے والے بالوں میں لازمی ایک دن چھوڑ کر بادام،
کھوپرے یا زیتون کے تیل کی مالش کریں، تاکہ بالوں کا روکھا پن ختم ہو اور
بالوں کی ساخت خراب نا ہو۔
اگر آپ بالوں کو چمکدار اور خوبصورت بنانا چاہتے ہیں تو ہفتے میں ایک بار
یہ ٹوٹکا آزمائیں۔۔۔ایک کیلا اچھی طرح میش کریں ، اس میں ایک پیالی دہی مکس
کریں اور ایک چمچہ بادام کا تیل۔۔۔اب اس مکسچر کو دو گھنٹے کے لئے سر میں
جڑوں سے سروں تک لگائیں۔۔۔۔ایک دفعہ کے استعمال سے ہی واضع فرق نظر آئے گا۔
|
|
بالوں کو خشک ہونے سے بچائیں اور شیمپو کے استعمال کے بعد ہر بار اچھا
کنڈیشنر یا ماسک ضرور لگائیں۔
اگر آپ نے بالوں کی صحت سے کھیلا تو یاد رکھئے! پچھتاوے کے بعد نوچنے کے
لئے بھی بال کا بچنا ممکن نہیں۔۔۔کیونکہ کھارا پانی آپ کے بالوں کا دشمن ہے۔
|