اتحاد جو کسی بھی قوم کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ ضروری
عنصر سمجھا جاتا ہے اتحاد کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی اور یقینا
تمام مسلمان اگر آپس میں اتحاد نہ کرتے تو آج پاکستان آزاد نہ ہوپاتا
قائداعظم کے کردار کو پاکستان آزاد مملکت کے لئے فراموش نہیں کیا جاسکتا
لیکن اتحاد ایک ایسی قوت ہے جو ممکن کو ناممکن بنا دیتی ہے اگر آج ہم ترقی
کی دوڑ میں تمام ممالک سے پیچھے ہیں تو اس کی سب سے اہم وجہ ہمارے ملک کی
سیاسی جماعتوں میں اتحاد کی کمی ہے اور جبکہ اسلام بھی ہمیں اتحاد اور
بھائی چارے کا درس دیتا ہے لیکن ایک طرف جہاں سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہیں
وہیں دوسری طرف عوام میں بھی اس چیز کی کمی دکھائی دیتی ہیں ہر فرد ترقی کی
دوڑ میں خود ہی آگے بڑھنا چاہتا ہے اور اس کی خاطر اپنے مسلمان بھائی کو
نقصان پہنچانے پر بھی آمادہ ہوجاتا ہے جہاں عوام اتنی خود پرست ہو تو وہاں
حکمرانوں سے کیا امید لگائی جاسکتی ہے لیکن اگر ہمارے ملک کے حکمران آپس
میں اتحاد واتفاق قائم کریں تو سب مل کر ایک مناسب اور مفید نظام قائم کر
سکتے ہیں جس پر عوام عمل کرکے اس ملک کے لیے باعث ترقی بن سکتی ہے لیکن
افسوس کاعالم ہے کہ ملک کی ترقی کے بارے میں کوئی نہیں سوچ رہا ہر سیاسی
جماعت اپنا اقتدار چاہتی ہے جس کے لیے تمام جماعتیں مخالف جماعتوں کو غلط
ثابت کرنے پر مگن ہیں جگہ جگہ دھرنے دیے جاتے ہیں احتجاج ریکارڈ کرائے جاتے
ہیں حتیٰ کہ ٹاک شوز پر بھی خوب جہالت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے بغیر اس بات
کی پرواہ کیے کہ ان سب حرکات سے ہمارے ملک پر کیا اثرات مرتب ہورہے ہیں اور
آخر جب کوئی جماعت بڑی کوششوں اور عوام سے کئے گئے جھوٹے وعدوں کے بعد
منتخب ہو جاتی ہے تو وہ بھی پہلے کیے جانے والے سب وعدوں کو فراموش کرکے
اپنے مفادات پورے کرنے لگتی ہے اور دیگر جماعتوں کو نیچا دکھانے میں مصروف
رہتی ہے اور ملک کے بارے میں کوئی نہیں سوچتا آخر کیا کبھی یہ نظام بدلے گا
یا پھر یہ ملک اسی طرح دھکم دھکی میں چلتا رہے گا
|