ہمارے معاشرے میں لڑکیاں جتنی بھی پیاری ، جتنی بھی
باصلاحیت یا سمجھدار ہوں۔۔۔لیکن اگر رنگت نہیں ہے صاف۔۔۔تو بڑی باتیں سننے
کو ملتی ہیں جناب۔۔۔انڈسٹری میں آگے بڑھنے کے لئے کئی شوبز کے ستاروں نے
اپنی رنگت کو بدلنے کی کوشش بھی کی۔۔۔کچھ کی نا بنی بات اور کچھ ہوئے کافی
کامیاب۔۔۔ماڈل آمنہ الیاس آج کل سخت خلاف ہیں ان تمام گورا کرنے والی
کریموں کے جو لڑکیوں کو کسی بھی سطح پر ان کے رنگ کے حوالے سے انہیں نیچا
یا کم تر دکھا رہی ہیں۔۔۔
|
|
آمنہ الیاس کا کہنا ہے کہ جب میں چھوٹی تھی تو اکثر خاندان کی خالائیں،
پھپھیاں مجھے یہ کہہ دیتی تھیں کہ رنگ دبتا ہوا ہے۔۔۔شاید اسکول جانے سے
ہوگیا ہے یا کھیلنے سے۔۔۔لیکن کبھی مجھے خوبصورت لڑکیوں میں شمار نہیں
کیا۔۔۔اس احساس نے آمنہ کو بھی اپنے رنگ کو کریموں سے گورا کرنے پر مجبور
کیا۔۔۔لیکن پھر انہیں احساس ہوا کہ یہ کس قسم کی سوچ ہے جس نے انہیں گھیرا
ہوا ہے۔۔۔وہ اب ان منفی سوچوں سے باہر آئیں گی۔۔۔اور آمنہ نے ماڈلنگ میں
قدم رکھا۔۔۔شروع میں انہیں میک اپ کے ذریعے گورا دکھانے کی بھی کوش کی
گئی۔۔۔یا پھر فوٹو گرافی میں بعد میں اتنے فلٹرز ڈالے جاتے کہ وہ خود کو
بھی نا پہچان پاتیں۔۔۔لیکن پھر آمنہ کو لکس اسٹائل ایوارڈ ملا۔۔۔اور انہوں
نے اسٹیج پر آکر اپنا ایوارڈ ان لوگوں کے نام کیا جو انہیں کالی کے نام سے
بلاتے تھے۔۔۔
کچھ عرصہ پہلے نادیہ جمیل نے یو ٹیوب کے ایک شو کے دوران ثمینہ پیرزادہ سے
اپنے دل کی کئی باتیں کیں۔۔۔لیکن بعد میں جب شو ایئر ہوا تو انہوں نے دیکھا
کہ ایک گورا کرنے کی کریم بنانے والی کمپنی نے اسے اسپانسر کیا ہے۔۔۔وہ سخت
کوفت کا شکار ہوئیں اور انہوں نے اپنے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ وہ ایسی کسی
سوچ کا ساتھ نہیں دیتیں اور ہر انسان جس طرح پیدا کیا گیا ہے اسی طرح
خوبصورت ہے اور انہوں نے واضح کیا کہ شو سے پہلے انہیں اس بات کا علم ہی
نہیں تھا کہ یہ شو ایسی سوچ کے ذریعے پیسہ کمارہا ہے۔۔۔اور ایسی جیسی کو
پروموٹ بھی نہیں کرنا چاہئے۔۔۔انہوں نے ثمینہ پیرزادہ کے لئے بہت احترام کا
اظہار کیا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ انہیں بھی کسی ایسی چیز کا حصہ نہیں
بننا چاہئے۔۔۔
|
|
انڈسٹری کی اور بھی کئی اداکارائیں جن میں ماہرہ خان، منشا پاشا شامل ہیں
اس بات کے خلاف ہمیشہ کھڑی ہوتی ہیں کہ ایسی کسی سوچ کا حصہ نا بنا جائے جو
لڑکیوں کو ان کے رنگ یا ان کے جسم سے کسی بھی قسم کی احساس کمتری کا احساس
دلائے۔۔۔
|
|
بات تو سچ ہے لیکن کیا کیا جائے کہ ہماری انڈسٹری میں ایک دوڑ ہے رنگ گورا
کرنے اور اپنے چہرے کو پلاسٹک سرجری کے ذریعے بدلوانے کی۔۔۔اب ایسی صورت
میں یہ سوچ رکھنے والے آٹے میں نمک کے برابر ہی نظر آتے ہیں۔۔۔
|