ستارہ آسمان پر ہمیشہ چمکتا ہو اہی نظر آتا ہے ۔۔لیکن اس
کی چمک میں کتنے نشان چھپے ہیں وہ اس کے دور ہونے اور چمکنے کی وجہ سے اکثر
دھندلے ہوجاتے ہیں۔۔۔آج ہم آپ کو بتائیں گے زندگی کے دکھوں سے جنگ لڑتے
پاکستانی شوبز ستاروں کے بارے میں۔۔۔
سونیا حسین
سونیا حسین اس وقت صف اول کی اداکاراؤں میں شامل ہوتی ہیں۔۔۔لیکن اس
مسکراتے ہوئے چہرے نے کبھی زندگی کی تلخیاں بھی دیکھی ہیں۔۔۔ایک انٹرویو
میں سونیا نے بتایا کہ کیسے انہوں نے اپنے والد اور اپنے درمیان دوریاں
دیکھیں۔۔۔جب بیٹیاں پیدا کرنے کی وجہ سے ان کے والد نے دوسری شادی کرلی ۔۔۔چاہے
ان پر خاندان بھر کا دباؤ تھا۔۔۔لیکن پھر بھی ان کے والد سب کے سامنے ڈٹ
سکتے تھے۔۔۔ان کی ماں کا ساتھ دے سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں
کیا۔۔۔سونیا حسین نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بچپن میں ہی والد کی اس محبت
کو خود سے دور کردیا تھا۔۔۔۔گو کہ وہ آج ساتھ ہیں لیکن اب وہ بات شاید کبھی
نا آسکے۔۔۔ |
|
آغا علی
ماضی کے نامور اداکار آغا سکندر کے چھوٹے صاحبزادے جو اب ڈرامہ انڈسٹری کا
ایک چمکتا ہوا ستارہ ہیں۔۔۔اپنے بچپن کی ایک ایسی یاد کو آج بھی نہیں بھلا
سکتے جو انہیں زندگی کی تلخیوں سے جینا سکھا گئی۔۔۔آغا صرف پانچ سال کے تھے
جب اچانک ان کے والد کا سایہ چھن گیا اور پھر ان کی والدہ نے اپنے تینوں
بچوں کو لے کر باپ کے گھر میں شفٹ ہونے کا فیصلہ کیا۔۔۔وہاں ماموں اور ان
کی فیملی بھی ہوتی تھی۔۔۔آ غا علی کا کہنا ہے کہ میں بہت چھوٹا تھا لیکن یہ
جان گیا تھا کہ یتیمی آپ سے بہت ساری خوشیوں کا حق چھین لیتی ہے۔۔۔ایک در
بدری کی کیفیت ہوتی ہے۔۔۔وہ دور سے اپنے کزنز کو ان کے کھلونوں کے ساتھ
کھیلتا دیکھ کر یہ سوچا کرتے تھے کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا۔۔۔کیونکہ آج
بھی انہیں لگتا ہے کہ باپ کا سایہ چھن جانے سے انہوں نے صحیح معنوں میں
زندگی کو بدلتے دیکھا۔۔۔
|
|
صبا قمر
صبا قمر آج پاکستانی انڈسٹری کا ایک بہت قابل اور چمکتا ہوا ستارہ ہے لیکن
اس ستارے نے اپنا بچپن سخت مشکلات اور تنگ دستی میں گزارا۔۔۔صبا کا تعلق
گجرانوالہ کے ایک چھوٹے سے گھر سے ہے جہاں وہ ان کا خاندان بہت مشکل حالات
میں زندگی گزارتا تھا۔۔۔اور والد کے انتقال کے بعد ان کی امی نے ہی سخت
محنت کر کے ان کے گھر کا خرچ چلایا۔۔۔جب وہ ماڈلنگ میں آئیں تو ان کے
خاندان والوں نے بھی ان کا ساتھ نا دیا۔۔۔اور انہوں نے یہاں تک پہنچنے کے
لئے ہر طرح کے کردار اور محنت کی۔۔۔تاکہ وہ آج اس مقام تک پہنچ پائیں۔۔۔
|
|
فیصل قریشی
فیصل قریشی یوں تو اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے ہیں لیکن ان کے والد نوجوانی
میں ہی دنیا سے چلے گئے اور فیصل نے بہت کم عمری میں یتیمی کے درد کو
سہا۔۔۔وہ اپنی والدہ افشاں قریشی کے ساتھ ان کے کام پر بھی جاتے تھے ۔۔۔اور
شروع سے ہی ان کے اندر خود کو منوانے کا جنون تھا۔۔۔ان کی والدہ نے ہمیشہ
کوشش کی کہ فیصل کبھی بھی کسی کمی کا احساس نا کرے۔۔۔وہ کم پیسے ہوتے ہوئے
بھی ناہیں بڑے بڑے ہوٹل میں لے جا کر کھانے کھلواتیں تاکہ فیصل قریشی کے
اندر کوئی احساس کمتری نا آئے اور وہ کسی سے پیچھے نا رہے۔۔۔
|
|
ستارہ بننے کا یہ سفر اتنا آسان نہیں لیکن ناممکن بھی نہیں۔۔۔ضرورت ہے تو
صرف لگن اور ہمت کی۔۔۔منزل خود بخود قریب ہوجاتی ہے۔۔۔
|