امریکی پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی ذاتی زندگی کسی فلمی
کہانی سے کم نہیں، شاید اسی لیے ہالی وڈ فلم ’بوہمین ریسپوڈی‘ کے پروڈیوسر
گراہم کنگ نے ان پر فلم بنانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق گراہم کنگ اور مائیکل جیکسن
کی موت کے بعد سے اب تک ان کے کاروبار کی نگرانی کرنے والی کمپنی جیکسن
اسٹیٹ کے درمیان فلم بنانے سے متعلق باقاعدہ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔
|
|
رپورٹ کے مطابق جیکسن اسٹیٹ نے فلم سے متعلق ابھی کوئی بیان جاری نہیں کیا
ہے لیکن قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ کنگ، جیکسن اسٹیٹ اور مائیکل جیکسن کے
اہل خانہ کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں۔
اس معاہدے کے تحت میوزک سمیت تمام قسم کے حقوق بھی گراہم کنگ کے پاس ہوں گے۔
فلم میں مائیکل جیکسن کی بطور چائلڈ اسٹار شوبزنس میں آمد سے لے کر گلوبل
آئیکن کی حیثیت سے 2009 میں ان کی موت تک کی زندگی سے جڑے تمام چھوٹے بڑے
واقعات فلم کا حصہ ہوں گے۔
فلم میں مائیکل جیکسن پر بچوں سے زیادتی کے مقدمات اور 2005 میں ان الزامات
سے بریت کو بھی سامنے لایا جائے گا۔
سال 2005 سے قبل مائیکل جیکسن پر 1994 میں بھی ایک 13 سالہ بچے کے ساتھ
زیادتی کے الزام میں مقدمہ عدالت میں زیر سماعت رہا ہے۔
انہی پہلوؤں کے حوالے سے خیال کیا جارہا ہے کہ اگر یہ تمام موضوعات فلم کا
حصہ ہوئے تو فلم متنازع بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
تاہم فلم بننے اور ریلیز ہونے سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا فی الحال
فلم کی شوٹنگ 2020 میں شروع ہوگی جس کے بعد 2021 میں اسے ریلیز کیا جاسکے
گا۔
مائیکل جیکسن کو نیند نہ آنے کا مرض لاحق تھا جس کے لیے وہ مختلف ادویات
استعمال کرتے تھے۔ انہی دواؤں کی مبینہ طور پر زیادہ خوراک لینے کے سبب 25
جون 2009 کو ان کا انتقال ہوا۔
|
|
اس کے برعکس ان کے اہل خانے نے انہیں زہر دے کر قتل کیے جانے کے خدشات کا
بھی اظہار کیا تھا۔
مائیکل جیکسن کی موت کے بعد ان کے معالج پر بھی مقدمات چلتے رہے ہیں۔
مائیکل جیکسن کو امریکا کے سب سے معروف پاپ سنگر اور دنیا کے بڑے گلوکاروں
میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ متعدد بڑے اور عالمی ایوارڈز حاصل کرچکے تھے۔
|
Partner Content: VOA |