وائٹ اور بلیک فرائیڈے، قصہ کیا ہے؟

ہر سال نومبر میں عرب ممالک میں وائٹ فرائیڈے امریکہ اور یورپ میں بلیک فرائیڈے منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر تجارتی مراکز اپنے صارفین کو رعایتی نرخوں پر سامان فراہم کرتے ہیں۔
 

image


سعودی ریسرچ اینڈ پبلشنگ کمپنی کے میگزین ’سیدتی‘ کے مطابق عرب دنیا میں آن لائن مارکیٹنگ نے 2014 میں (الجمعہ البیضاء) ’وائٹ فرائیڈے‘ کا سلسلہ امریکہ اور یورپی ممالک میں بلیک فرائیڈے کے جواب میں شروع کیا تھا۔

بلیک فرائیڈے کے بجائے وائٹ فرائیڈے کا نام اس لیے دیا گیا کیونکہ مشرق وسطیٰ کی بڑی آبادی جمعہ کو احترام اور عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اسے مبارک سمجھتی ہے۔
 

image


اب وائٹ فرائیڈے مشرق وسطیٰ میں شاپنگ کا سب سے بڑا سیزن بن چکا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ یہ صرف ایک دن تک محدود نہیں رہتا۔ بلیک فرائیڈے بھی صرف جمعہ تک محدود نہیں ہوتا۔

جی سی سی میں شامل ممالک وائٹ فرائیڈے اپنے انداز سے مناتے ہیں۔ یہ سیل کا سیزن ہے۔ خطے میں آن لائن شاپنگ ویب سائٹس 80 فیصد تک رعایت دیتی ہیں۔

لبنان اور مصر میں بھی وائٹ فرائیڈے منایا جاتا ہے۔ ان دونوں ملکوں کے بیشتر تجارتی مراکز سپیشل آفرز جاری کرتے ہیں۔
 

image


بلیک فرائیڈے امریکہ اور یورپی ممالک میں تجارتی اعتبار سے انتہائی اہم دن مانا جاتا ہے۔ یہ امریکہ میں ’ عید شکر‘ (تھینکس گیونگ) کے بعد آتا ہے۔ عام طور پر یہ نومبر کی آخری جمعرات کو پڑتا ہے۔
بلیک فرائیڈے نام کیوں پڑا؟

اس حوالے سے کئی قصے بیان کئے جاتے ہیں۔ ابتدا میں سالانہ شاپنگ کے رجحان کو بلیک فرائیڈے نہیں کہا جاتا تھا ۔ اس کا تعلق 24 ستمبر 1869 کو امریکہ میں گولڈ مارکیٹ کے سقوط کے باعث پیدا ہونے والے مالی بحران سے جوڑا جاتاہے۔

دو سرمایہ کاروں جے گولڈ اور جم فسک نے جان بوجھ کر امریکی حکومت سے جتنا سونا خرید سکتے تھے خرید لیا تھا۔ انہیں امید تھی کہ اچانک سونے کے نرخ بڑھیں گے اور یہ ریکارڈ منافع کمائیں گے۔
بعدازاں مارکیٹ نیچے آگری۔ بہت سے لوگ دیوالیہ ہوگئے۔ یہ جمعے کا دن تھا۔ کہتے ہیں اسی تناظر میں اسے بلیک فرائیڈے کہا جانے لگا۔
 

image


لیک فرائیڈے سے متعلق ایک اور کہانی بیان کی جاتی ہے۔ اس کا تعلق ریٹیل کے دکانداروں سے ہے۔ انہیں خسارے کے ایک سال بعد اس دن منافع ہونے لگا۔ اس کی شروعات عید الشکر (تھینکس گیونگ) کے دوسرے روز ہوئی تھی۔

ایک اور عجیب و غریب قصہ ہے۔ جنوبی امریکہ میں 19ویں صدی کے 8ویں عشرے کی بات ہے۔ غلاموں کے مالکان عید الشکر کے دوسرے روز غلام رعایت پر فروخت کرتے تھے۔ اس تناظر میں بعض لوگوں نے جمعہ کے بائیکاٹ کی تحریک چلائی۔ یہ کہانی بھی بلیک فرائیڈے کے حوالے سے ناقابل فہم سی لگتی ہے۔

ایک اور قصہ اس سلسلے میں گذشتہ صدی کے پانچویں عشرے سے منسوب ہے۔ فلاڈیلفیا کی پولیس نے پہلی مرتبہ بلیک فرائیڈے کی اصطلاح عید الشکر کے بعد ہونے والے اس ہنگامے کے بعد استعمال کی تھی جب بے شمار خریدار اور سیاح امریکہ میں فٹبال میچ سے قبل شہر کی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ یہ ٹورنامنٹ ہر سال ہفتے کو ہوتاہے۔ شائقین جمعہ سے ہی اسے دیکھنے کی تیاری شروع کردیتے ہیں۔
 

image


پولیس اہلکار اسے بلیک فرائیڈے اس وجہ سے کہتے تھے کہ وہ جمعہ کو چھٹی نہیں کرپاتے۔ انہیں ڈیوٹی بھی طویل دینا پڑتی تھی۔

1961 میں فلاڈیلفیا کے تجارتی مراکز نے جمعہ کے حوالے سے منفی تصویر تبدیل کرنے کے لیے اسے بلیک فرائیڈے کے بجائے بگ فرائیڈے کا نام دیا لیکن یہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔

گذشتہ صدی کے 8ویں عشرے میں امریکہ کے تاجروں نے اپنے صارفین کے لیے بلیک فرائیڈے کو رعایتی کاروباری سیزن کے طور پر متعارف کرایا۔

امریکہ سے یہ روایت پورے یورپ میں پھیل گئی۔ اب دنیا بھر میں تجارتی مراکز نومبر کے آخری جمعہ کو رعایتی نرخوں پر سامان فروخت کرتے ہیں۔

بشکریہ: (اردو نیوز)

YOU MAY ALSO LIKE: