قا ئد جمعیة مو لا نا فضل
الر حما ن پر پے در پے دو حملے ہو چکے ہیں اللہ رب العزت نے ان کی حفا ظت
فر ما ئی اور دو نو ں بم دھما کو ں میں وہ با ل با ل محفو ظ رہے البتہ دو
نو ں دھما کو ں میں 25سے زا ئد افرا د شھا دت کے مر تبہ پر فا ئض ہو چکے
ہیں مو لا نا فضل الر حما ن جمعیة علما ءاسلا م پا کستا ن کے مر کز ی امیر
ہیں جمعیة علما ءاسلا م کے پو رے ملک میں رجسٹرڈ کا ر کنو ں کی تعداد پند
رہ لا کھ ہے جمعیة علما ءاسلا م مذ ہبی کا ر کنو ں کی کھیپ کے لحا ظ سے ملک
کی سب سے بڑی دینی وسیا سی جما عت ہے جمعیة علما ءاسلا م کی ہمیشہ سے پا
لیسی عدم تشدد کی رہی ہے اس ملک کے قیا م کے بعد جمعیة کے اکابر ین نے نظا
م اسلا م کیلئے ہر ممکن جدو جہد کی اور کبھی بھی تشدد کا را ستہ نہیں اپنا
یا اور نہ ہی کبھی فر قہ وا ریت کا سھا را لیا ہے اور نہ ہی فتویے کی سیا
ست کی ہے بلکہ ہمیشہ اصو لو ں پر مبنی سیا ست کو فرو غ دیا ہے اس حوا لے سے
جمعیة کی قیا دت کو اپنے اور بیگا نو ں کی طر ف سے طعنو ں کے نشتر بھی اپنے
سینے پر سہنے پڑے لیکن جمعیة نے اپنے اصو لی موقف سے کنھی انحرا ف نہیں کیا
پا کستان میں ہمیشہ جمہو ریت کی بحا لی کیلئے بے مثا ل جدو جہد کی جو جما
عتیں جمہو ریت کی چمپئین ہو نے کی دعوے دار ہیں اگر تا ریخ کا طا لبعلم پا
کستا ن میں آ مر یت کے خا تمہ اور جمہو ریت کی بحا لی کی تحریکو ں کا مطا
لعہ کریگا تو اسے جمعیة اور اسکی قیا دت کا کر دار نکھرا ہوا نظر آ ئیگا
ایو بی آ مر یت ہو ، یحی خا ن کی آ مر یت ہو ، ضیا کی آ مر یت ہو ، یا کہ
مشر ف کی آ مر یت ہو ، ہر آ مر یت کے خلا ف جمعیة کی قیا دت اور اسکے کا ر
کنو ں نے بے انتھا قر با نیا ں دی ہیں فو جی آ مرو ں کی طر ف سے ہر طر ح کا
تشدد بر دا شت کیا جمعیة پر پا بند دی عا ئد کی گئی جمعیة نے نظا م العلما
ء کے نا م سے کا م کا آ غا ز کیا لیکن فو جی آ مرو ں سے کو ئی سمجھو تہ
نہیں کیا جمعیة کی قیا دت نے کبھی برے سے برے حا لا ت میں بھی پا کستا ن
نہیں چھو ڑا بلکہ عوا م میں رہ کر ہر مصیبت کا مردا نہ وا ر مقا بلہ کیا اس
ملک میں کبھی اگر جمہو ریت کے نا م پر جمہو ری انداز میں بر سر اقتدار آ نے
وا لے حکمرا نو ں نے آ مرا نہ روش اختیا ر کی تو جمعیة نے اسکے خلا ف بھی
صدا ئے احتجا ج بلند کی 1977ء کی تحریک نظا م مصطفیٰ اس پر شا ہد عا دل ہے
اور جمعیة ہی کی وجہ سے یہ خا لص عوا می تحریک کو مذ ہبی رنگ میں تبد یل
کیا گیا اور پھر اسکی قیا دت بھی جمعیة کے مو جو دہ امیر مو لا نا فضل الر
حما ن کے مر حو م وا لد مفکر اسلا م مو لا نا مفتی محمو د ؒ کے حصے میں آئی
اور ان کی قیا دت میں ایسی زبر دست عوا می تحریک چلی کہ حکو مت کا کو ئی
جبر اسکے سا منے بند نہ باندھ سکا اور پورا ملک نظام مصطفیٰ کے مطا لبے سا
تھ مفتی محمو د ؒ کی قیا دت میں میدا ن عمل میں تھا آ خر کا ر اقتدار کے
نشے ،میں مست ذ والفقا ر علی بھٹو کو تحریک نظا م مصطفیٰ کے سا منے گھٹنے
ٹیکنے پڑے مذا کرا ت کا عمل شرو ع ہوا مذا کرا ت کی قیا دت بھی مفتی محمو د
نے فر ما ئی اور ذوالفقا ر علی بھٹو کہ جنہو ں نے عا م انتخا با ت میں ڈیرہ
اسما عیل خا ن میں مفتی محمو د ؒ سے شکست کھا ئی تھی وہ مذا کرا ت کی میز
پر ایک مر تبہ پھر مفتی محمو د ؒ سے اپنے دلا ئل نہ منوا سکے اور مفتی محمو
ؒ کی قیا دت میں مذا کرا ت کا میا بی سے ہمکنا ر ہو نے وا لے تھے کہ ایک فو
جی آ مر جنرل ضیا ءالحق نے شب خو ن ما ر تے ہو ئے اقتدار پر قبضہ کر کے سیا
سی قیا دت کو پس دیوا ر زندا ں کر دیا ملک اور قو م سے 90دن میں انتخا با ت
کرا نے کا وعدہ کیا لیکن جب اس نے اپنے وعدے سے انحرا ف کیا تو پھر جمعیة
اور اسکی قیا دت میدا ن عمل میں اتری ، اُ س آ مر کی عیا ری ،مکا ری کا پڑ
دہ چا ک کیا اسی دورا ن مفتی محمو د کا انتقا ل ہو گیا مفتی صا حب کے انتقا
ل کے بعد جمعیة تقسیم کا شکا ر ہو گئی ایک دھڑا حضرت مو لا نا عبد اللہ در
خوا ستی کی قیا دت میں جب کہ دوسرا دھڑا قا ئد جمعیة مو لا نا فضل الر حما
ن کی قیا دت میں سر گر م عمل ہو گیا قا ئد جمعیة مو لا نا فضل الر حما ن کی
قیا دت میں جمعیة علما ء اسلا م نے اپنے سیا سی سفر کا آ غا ز کیا اور ضیا
ئی آ مر یت کے خلا ف جدو جہد جا ری رکھی اور آ خر کا ر یہی جمعیة علماء
اسلا م اصل جمعیة علما ءاسلا م ثا بت ہو ئی اور حضرت در خوا ستی ؒ سمیت تما
م بزر گو ں نے قا ئد جمعیة مو لا نا فضل الر حما ن کی صلا حیتو ں کا اعترا
ف فر ما تے ہو ئے اپنی تما م توا نا ئیا ں اسی کیلئے وقف فر ما ئیں اور
حضرت در خوا ستی ؒ متفقہ امیر اور قا ئد جمعیة مو لا نا فضل الر حما ن کو
مر کزی سیکریٹری جنرل منتخب کیا گیا قا ئد جمعیة نے اپنی خدادا صلا حیتو ں
کو برو ئے کا ر لا تے ہو ئے جمعیة علما ءاسلا م کو منظم کر کے اسکی پو رے
ملک میں شا خیں قا ئم کیں اور اسکے بعد آ نے وا لے ہر الیکشن میں جمعیة
علما ءاسلا م نے نما یا مقا م حا صل کیا اور صو بہ بلو چستا ن میں تو 1988ء
سے لیکر 2008ءتک قا ئم ہو نے وا لی ہرحکو مت جمعیة علما ءاسلا م کی محتا ج
رہی جمعیة علما ءاسلا م نے ہمیشہ اپنے کا ر کنو ں کو امن کا درس دیا ہے
کبھی تو ڑ پھو ڑ اور بد امنی ، قتل و غا رت گری کا سبق نہیں دیا 1988ءکے
انتخا با ت کے بعد بینظیر بھٹو کی حکو مت قا ئم ہو ئی تو جمعیة علماء اسلام
اپو زیشن میں تھی اسی دورا ن ملعو ن سلما ن رشدی کی کتا ب منظر عا م پر آ
ئی اس کے خلا ف جمعیة علما ءاسلا م اور دیگر جما عتو ں نے اسلا م آ با د
میں احتجا ج کی کا ل دی قا ئد جمعیة کی قیا دت میں ملعو ن سلما ن رشدی کے
خلا ف احتجا جی جلو س نکا لا گیا قا ئد جمعیة کی مو جو د گی میں پو لیس نے
گو لی چلا ئی قا ئد جمعیة اور مر حو م نوا بزا دہ نصر اللہ خا ن محفو ط رہے
اور کئی کا ر کنا ن نے اس میں جا م شہا دت نو ش کیا لیکن قا ئد جمعیة نے
پھر بھی کسی کا ر کن کو بد امنی کر نے کی اجا زت نہیں دی قا ئد جمعیة کی پو
ری زند گی پر گہری نظر رکھنے وا لے بھی اس با ت کی گوا ہی دینگے کہ اُ نہو
ں نے ہمیشہ اپنی با ت کو دلیل کی قوت سے منوا ہے نہ کہ گا لی اور گو لی سے
جمعیة علماء اسلام صوبہ سر حد کے زیر اہتما م 9/10/11اپریل 2001بمطا بق
15/16/17محر م الحرا م۲۲۴۱ ھ بمقا م زیر تعمیر وا بڈا کا لو نی نزد پشا ور
شہر میں ڈیڑھ سو سا لہ خد ما ت دا رالعلو م دیو بند اجتما ع کا فیصلہ کیا
گیا جس میں دنیا بھر سے تقریباً بیس لا کھ فر زندا ن دیو بند نے شر کت کی
اتنے بڑے اجتما ع کی سیکو ر ٹی جمعیة علما ء اسلا م کے انصا ر الاسلا م نے
سنبھا لی اور بغیر اسلحہ کی نما ئش کے صرف ڈنڈو ں کے سا تھ اپنے فرا ئض سر
انجا م دئے حا لا نکہ یہ وہ دور تھا جب سر زمین افغا نستا ن میں طا لبا ن
کی اسلا می حکو مت قا ئم تھی اور پا کستا ن کے چھو ٹے چھو ٹے اجتما عا ت
میں بھی اسلحہ کی نما ئش معمو ل تھا مگر جمعیة کی قیا دت نے اتنا بڑا اجتما
ع کی سیکو رٹی بغیر اسلحہ کے کر کے دنیا کو امن کا پیغا م دیا جنرل مشر ف
کے آ مرا نہ فیصلو ں کی وجہ سے جب امر یکہ افغا نستا ن میں دا خل ہوا اور
اسکی وجہ سے ہما رے قبا ئل بھی شدید متا ثر ہو ئے قبا ئل میں جمعیة ہی وہ
واحد قو ت ہے جس کی پھر پو ر نما ئند گی قبا ئل میں پا ئی جا تی ہے جب قبا
ئل کو اس امریکی جنگ میں دھکیل دیا گیا تو جمعیة نے وہا ں کے علماء کرا م
اور قو می زعماء کو اس با ت پر قا ئم کیا کہ مسلح جدو جہد کسی صو ر ت میں
ہما رے فا ئدے میں نہیں ہیں بعض ادا رو ں نے ہر ممکن کو شش کی کہ جے ، یو ،
آ ئی ، کو اس جنگ میں ملو ث کیا جا ئے لیکن سفیر امن قا ئد جمعیة مو لا نا
فضل الر حما ن کی سیا سی بصیر ت اور قا ئدا نہ صلا حیتو ں کی بدو لت ایسا
ممکن نہ ہو سکا قائد جمعیة کے استا ذ محترم شیخ الحدیث مو لا نا حسن جا ن ؒ
کو شھید کیا گیا مگر پھر بھی جمعیة نے تشدد کا را ستہ نہیں اپنا یا سا بق
صو بہ سر حد میں اکرم خا ن درا نی کی قیا دت میں پا نچ سا ل ایم ،ایم، اے
کی کا میا ب حکو مت رہی اس دورا ن صو بہ میں کو ئی دھما کے نہیں ہو ئے سر
حد حکو مت کی عملدا ری میں کہیں فو جی آ پریشن نہیں ہوا سوا ت میں آ ئی ہو
ئی فو ج کو اکر م درا نی کی وجہ سے وا پس ہو نا پڑا ، جمعیة کے رہنما اور
مفکر اسلا م مفتی محمو دؒ کے رفیق کا ر مو لا نا نو ر محمد ؒ پر حملہ ہوا
اور وہ شھا دت کے مر تبہ سے سر فرا ز ہو ئے جمعیة کے فعا ل اور متحر ک
رہنما مو لا نا معرا ج الدین ؒ کو خو ن میں نہلا دیا گیا ،مو لا نا محمد
امین کے مد رسے پر بمبا ری ہو ئی مو لا نا سمیت کئی طلباء شہید ہو ئے لیکن
سفیر امن قا ئد جمعیة ا ور جمعیة علماء اسلا م کی امن پسند پا لیسی جا ری
رہی ،پا رلمنٹ کا مشترکہ اجلا س جس کو حکو مت نے ان کیمرہ سیشن کا نا م دے
رکھا تھا اس میں قا ئد جمعیة نے نہا یت مدلل اور دلسوزی کے سا تھ امریکی
دہشت گر دی خطہ کی صو رتحا ل کا تفصیلی جا ئزہ پیش کر کے پو رے ایوا ن کو
اس با ت پر قا ئل کیا کہ ہما رے مسا ئل کا حل اور امن کا قیا م مذا کرا ت
میں ہے جنگ میں نہیں قا ئد جمعیة نے پورے ایوا ن سے متفقہ قرار داد حا صل
کی گو یا جمعیة کا مؤقف اب پو رے ایوا ن کا مؤ قف بن گیا ، گزشتہ سا ل
13/14/15ما رچ 2010ءملک کی عظیم اسلا می درسگا ہ جا معہ اشر فیہ لا ہو ر
میں ملک کے نا مور علما ءکرا م مشا ئخ عظا م اور حا میا ن دین متین کا نما
ئند ہ اجلا س ہوا اجلا س میں ملک کی نا زک صو رتحال پر تفصیلی غو ر اور
تمام تر حا لا ت کا جا ئز ہ لیا گیا اس اجلا س میں مر کزی حیثیت بھی قا ئد
جمعیة کو حا صل رہی اس میں علماء کرا م نے متفقہ طو ر پر سر زمین پا کستا ن
میں مسلح جدو جہد کی نفی کی اور قیا م امن کیلئے مذ ا کرا ت ہی کو حل کہا
گیا حکو مت سے پا ر لمنٹ کی متفقہ قرار داد پر عمل کر نے کا مطا لبہ کیا
گیا جنرل مشر ف کے دور میں بھی مو لا نا فضل الر حما ن کی رہا ئش گا ہ پر
را کٹ حملہ ہوا مگر قا ئد جمعیة نے کا ر کنو ں کو صبر کی تلقین اور بد امنی
سے گریز کا حکم دیا ابھی حا ل ہی جے ، یو ، آ ئی ، صو بہ خیبر پختو ن خواہ
نے صو بہ کے مختلف اضلا ع میں عوا می را بطہ مہم کا آ غا ز کیا جس کا عنوا
ن سا مرا ج سے آ زا دی تھا ان پرو گرا مو ں میں مہما ن خصو صی قا ئد جمعیة
تھے وہ جہا ں بھی گئے وہا ں اُ ن کا شا ندار استقبا ل ہوا ہر پرو گرا م زبر
دست کا میا ب ہوا قا ئد جمعیة نے سا مرا ج کی سا رشو ں سے صو بہ کے غیر ت
مند مسلما نو ں کو آ گا ہ فر ما یا اسی سلسلے کا ایک پرو گرا م 3/3/2011کو
صوا بی میں بھی تھا جس میں شر کت کیلئے قا ئد جمعیة تشریف لے گئے استقبا ل
کے موقع پر قا ئد جمعیة پر بم دھما کے کے ذریعہ حملہ کیا گیا اللہ تعا لیٰ
نے انکی حفا طت فر ما ئی مو قع پر لا شیں گری کئی افراد زخمی ہو ئے قا ئد
جمعیة نے کما ل جر ا ت مند ی کا مظا ہر ہ کر تے ہو ئے از خو د زخمیو ں کو
اُ ٹھا یا بعد ازا ں جلسہ سے بھی خطا ب کیا دوسرے روز نو شہرہ میں خطا ب
کیا چا رسدہ میں خطا ب کیلئے جا رہے تھے کہ قا ئد جمعیة کی گا ڑی کو نشا نہ
بنا کر فا ئرنگ اور دھما کہ کیا گیا لیکن اللہ تعا لیٰ نے انکی یہا ں بھی
حفا ظت فر ما ئی قا ئد جمعیة نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے فر ما یا کہ یہ
بز دلا نہ کا ر وا ئیا ں ہمیں اپنے مقصد سے نہیں ہٹا سکتی ہما را سفر برا
بر جا ری رہیگا جے، یو ، آ ئی جس کے پو رے ملک میں پند رہ لا کھ سے زا ئد
کا ر کن مو جو د ہیں ان دھما کو ں کے خلا ف پو رے ملک میں احتجا ج کیا گیا
بڑ ے شہرو ں کے علا وہ چھو ٹے شہرو ں میں بھی احتجا ج ہوا صو بہ بلو چستا ن
سمیت دیگر علا قو ں میں ہڑتال بھی ہو ئی مگر کہیں پر کو ئی تو ڑ پھو ڑ یا
تشدد کا کو ئی وا قعہ رو نما نہیں ہوا کسی کی املا ک کو نقصا ن نہیں پہنچا
یا نہ ہی کسی گا ڑی کا کو ئی شیشہ ٹو ٹا یہ ہے سفیر امن قا ئد جمعیة کی
اپنے کا ر کنو ں کو دی گئی تر بیت کہ جس نے اس جذ با تی ما حو ل میں بھی کا
رکنو ں کو کنٹرو ل میں رکھا اور کسی کو ئی نقصا ن نہیں پہنچا جمعیة نے
ہمیشہ دنیا کو امن کا پیغا م دیا ہے اور اس مو قعہ پر اپنے پیغا م پر عمل
کر کے دنیا کو بتلا دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ |