کسی بھی ملک کا دفاعی نظام اور اس کی دفاعی طاقت اس ملک و
قوم کی حفاظت کی ضمانت ہوتی ہے، آج کے ترقی یافتہ اور جدید ٹیکنالوجی کے
دور میں بھی جن ملکو ں کے پاس دفاع کے لیئے مناسب انتظام نہیں ہے وہ بظاہر
تو پرسکون نظر آتے ہیں لیکن ان کے اندر ایک انجانا خوف اور ڈر ہر وقت رہتا
ہی ہے کہ کہیں دشمن حملہ نہ کردے، پاکستان ایک مضبوط دفاعی نظام کا حامل
ملک ہے اور پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جن کے پاس جدید
ٹیکنالوجی اور جوہری طاقت بھی موجود ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہمارے پاس اپنی
فوج بھی ہے جس کو دنیا کی اول ترین فوج کا مقام حاصل ہے، جو کہ اﷲ پاک کی
پاکستان پر خاص کرم نوازی ہے، اب اگر دوسری جانب دیکھا جائے تو ہمارے ازلی
دشمن بھارت کے پاس بھی نہ صرف جدید ٹیکنالوجی بھی ہے بلکہ وہ بھی جوہر ی
طاقت کا حامل ملک ہے اور اس کے پاس بھی اپنی فوج ہے، آبادی ، رقبے اور
دنیاوی طاقت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو بھارت ہم سے بہت بڑا ملک ہے اور ہر
لحاظ سے ہم سے طاقتورہے، اس کے ساتھ ساتھ بھارت کو ایسے ممالک کی جانب سے
ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ سپورٹ بھی حاصل ہے جو پاکستان کے دشمنوں میں سے ایک
ہیں ، ان ساری باتوں کے باوجود وہ کونسی بات ہے جس کی وجہ سے ہمارے دشمن ہم
پر حملہ نہیں کرتے بلکہ صرف زبانی کلامی یا گیدڑ بھبکیوں سے کام چلا رہے
ہیں ، اس کی وجہ ہماری پاکستانی فوج ہے، ہمارے جوانوں کا جذبہ ہے ، جس سے
دشمن بخوبی واقف ہے ، آج پاکستانی قوم اگر راتوں کو بے فکر ہو کر سوتی ہے
توکوئی بہت دور جنگلوں میں ، صحراؤں میں ، دریاؤں میں ، سرحدوں پر ہماری
حفاظت کے لیئے جاگ ہورہا ہوتا ہے، جو اپنے والدین، بھائی ، بہن اور پورے
خاندان کو چھوڑ کر اپنے ملک و قوم کی خدمت کے لیئے جاگ رہا ہوتا ہے، نہ
جانے ہمارے کتنے جوان اپنے ملک و قوم کی حفاظت کے لیئے اپنی جانوں کا
نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور نجانے کتنے ہر وقت سر پر کفن باندھ کر ملک وقوم
کی حفاظت کے لیئے دن رات جان ہتھیلی پر رکھ کر اپنے فرائض کی ادائیگی کر
رہے ہیں ،پاک فوج ملک کے بیرونی مسائل کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر آنے والی
قدرتی آفات میں بھی ہر جگہ آگے آگے ہوتی ہے، کہیں زلزلہ آجائے یا سیلاب یا
قوم کو کسی بھی قسم کی پریشانی آجائے تو فوج اپنی عوام کی مدد کے لیئے پہنچ
جاتی ہے، دہشت گردی سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان سر فہرست ہے ،
پاکستان کے دشمن ہر وقت اس کے خلاف جال بننے میں لگے ہوئے ہیں ، ملک میں
دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کا اہم کردار ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں
نہ جانے کتنے فوجی جوانوں نے جا م شہادت نوش کیا ، حالانکہ یہ سب ملک کے
اندرونی معاملات کا حصہ ہیں جن سے نمٹنا اور عوام کی جان و املاک کی حفاظت
کرنا سول حکومت کا کام ہے ، ملک کے اندرونی معاملات کو احسن طریقے سے
چلانا، عوام کے جان و مال کی حفاظت ، صحت ، تعلیم اور تمام بنیادی سہولیات
کی دستیابی سول حکومت کی ذمہ داری ہے، ہمارے ملک کی سول حکومتیں اپنی ذمہ
داریاں کتنی بخوبی نبھا رہی ہیں یہ تو سب اچھی طرح سے جانتے ہیں ،میرے والد
صاحب کا تعلق بھی پاکستان آرمی سے تھا اور ان کی فوج کی ملازمت کے دوران
مختلف شہروں میں تبادلے ہوتے رہے اور ہم مختلف شہروں میں کینٹ ایریاز یا
فوجی چھاؤنی میں رہائشی علاقوں میں رہتے تھے، اب اگر کسی بھی چھاؤنی یا
کینٹ ایریا کا وزٹ کریں تو صفائی ، آئیڈیل سڑکیں، پارکس، ہسپتال، جوگنگ
ٹریکس، پلے گراؤنڈ، بچوں اور خواتین کی پروٹیکشن، ذہنی سکون، عزت نفس کی
حفاظت، سستا علاج، معیاری اور سستی تعلیم کی سہولیات سمیت تمام بنیادی
سہولیات دستیاب ہیں ،کیونکہ وہاں ایک نظام ہے ایک بھرپور سسٹم ہے ، جبکہ
دور حاضر میں اگر سول حکومت کے نظام پر نظر ڈالیں تو ٹوٹی ہوئی سڑکیں،
شہروں میں کچرے کے ڈھیر، ناجائز تجاوزات، صحت و تعلیم کی سہولیات کا فقدان،
امن و امان کی ابتر صورتحال، بے ہنگم ٹریفک، کرپٹ مافیا کا راج، لا قانونیت
سمیت ہر بنیادی سہولت کا فقدان ہے، جس کی وجہ سول حکومتوں کی نا اہلی ہے جو
ساری سہولیات ہونے کے باوجود عوام کی بہتری کے لیئے کچھ نہیں کر پاتیں، اور
ان کی نا قص کارکردگی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے، ہمارے ہاں ایک
رواج بناہوا ہے کہ سیاستدان اقتدار کے حصول کے لیئے شارٹ کٹ اور آسان راستے
استعمال کرتے ہیں اور جب عوام کوکچھ ڈیلیور نہیں کر سکتے تو اپنی نااہلی
اور بد دیانتی کو چھپانے کے لیئے فوج پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں ،
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کبھی کسی جرنیل نے کسی سول حکومت کو ملک و قوم کی فلاح
اور ایک عام انسان کا معیار زندگی بہتر کرنے سے کبھی نہیں روکا، بلکہ اگر
کسی فوجی افسر نے ملکی نظام کسی بھی وجہ سے اپنے ہاتھ میں لیا بھی ہے تو اس
کے دور میں معیشت بہتر ہوئی ہے اور ملک نے ترقی بھی کی ہے ( اب اس بات سے
سب کا متفق ہونا ضروری نہیں ) قوم اس بات کو ذہن نشین کر لے کہ اسٹیبلشمنٹ
ہمیشہ انٹرنیشنل افیئرز ، بیرونی روابط، دوست اور دشمن ممالک کے معاملات
ہینڈل کرنے میں مداخلت کرتی ہے وہ بھی اس صور ت میں جب ملک کے دفاعی نظا م
یا سا لمیت پر کوئی آنچ آنے کا خدشہ ہو ، ایسے معاملات جہاں عوا م کی فلاح
و بہبود یا ملکی ترقی کی بات ہو وہاں ہمیشہ فوج نے مثبت کردار اداکیا یا
پھر سارا اختیار سول حکومت کے پاس ہی رہاہے ، پاک فوج نے جس وقت بھی قدم
اٹھایا یا کوئی مشکل ترین فیصلہ لیا ہے اپنی قوم کی بہتری کے لیئے ہے ،
پاکستان کی ترقی کے لیئے ہے ، ہماری فوج ہمارا مان ہے ہمار ا فخر ہے ، فوج
ایک منظم، باکردار اور باعزت ادارہ ہے اس کی عزت ہرپاکستانی پر فرض ہے
کیونکہ پاک فوج ہماری جان ، مال اور عزت آبرو کی حفاظت کی ضمانت ہے، اپنی
فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اس کی طاقت بنیں تا کہ ملک دشمن عناصر کو یہ
پیغام جائے کہ پاکستان کا بچہ بچہ اپنی فوج سے محبت کرتا ہے اور اس کے ساتھ
کھڑا ہے۔ ختم شد
|