کسی بھی ملک کی بات کریں توفوج ہی ہے جوباپ
کاکرداراداکرتی ہے کیونکہ باپ ہمیشہ اپنے گھرکوامن اورسکون کاگہوارہ
بناتاہے اسی طرح فوج بھی ہرخطرے سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت چاک وجوبندرہتی ہے
چاہے حالات کتنے مشکل کیوں نہ ہوں پاکستان کاشماران ممالک میں ہوتاہے جن کے
پاس جن کے پاس جدیدٹیکنالوجی اورجوہری صلاحیت موجود ہے اوراس کے پیچھے پاک
فوج ہے جسے دنیامیں اول ترین فوج کااعزاز حاصل ہے اگربھارت کی بات کریں
تووہ بھی ایٹمی ملک ہے اوراس کے ساتھ ڈائریکٹ یاان ڈائریکٹ ممالک ہیں جواسے
سپورٹ کرتے ہیں مگراس کی جرات نہیں ہوتی کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے
دیکھے اگرکبھی وہ بھول سے ایسی حماقت کربیٹھے تواسے ناک رگڑاناپڑتاہے
کیونکہ اسے پتہ ہے دنیاکی اعلیٰ ترین فوج پاکستان کے پاس ہے جواپنے ملک
پرجان نچھاورکرنے کیلئے ہمہ وقت تیاررہتے ہیں مگرمیری معززعدلیہ نے فوج
کوہی ٹارگٹ بنالیاہے اب جب کہ ہرایک کوپتہ ہے کہ فوجی غدارہوں توریاستیں مٹ
جاتی ہیں پھربھی ایک فوجی کوغدارکہہ کے پھانسی کی سزاسنادینامیرے دماغ کے
توچاروں خانے چت ہوگئے ۔سب کہتے ہیں کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جبکہ
جمہوری نظام میں تمام ادارے بااختیارہوتے ہیں اورعوام جمہوریت کامحورہوتی
ہے مگرپاکستان میں ایسانہیں ہوتااورجمہوریت کے نام پرراگ الاپے گئے جموریت
کے نام پرکھلواڑکیاگیاکیونکہ جمہوریت امراء و طاقتوروں کی لونڈی
کاکردارنبھایا۔پاکستان کی عدلیہ نے ہمیشہ اپنی مرضی کے فیصلے دیے جس نے کئی
جگہوں پرعوام کومایوس کیااگرعدلیہ جمہوری مفادات کومدنظررکھ کے فیصلے کرتے
تومیراملک کئی ممالک سے آگے ترقی کرچکاہوتا۔عدلیہ نے کہاکہ مشرف نے آرٹیکل
6کی خلاف ورزی پرسابق آرمی چیف،چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی
صدرپاکستان کوسزائے موت کاحکم صادرفرمایاجس کی وجہ سے فوج میں غم وغصہ
نظرآیا۔جس نے 40سال ملک وقوم کی خدمت کی ہو وہ غدارہوہی نہیں سکتامشرف
کوخصوصی کورٹ کی تشکیل کیلئے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے اورمشرف کو
اپنے دفاع کابنیادی حق بھی نہیں دیاگیامیجرجنرل نے کہا کہ عدالتی کاروائی
شخصی بنیاد پرکی گئی کیس کوعجلت میں نمٹایاگیاہے لہٰذاافواج پاکستان توقع
کرتی ہے کہ آئین پاکستان کے تحت انصاف دیاجائے گایادرہے سنگین غداری کیس کی
6سال میں 125سے زائدسماعتیں ہوئی اورمشرف پر5فریم چارج کئے گئے سابق
صدرکوآئین توڑنے،ججز کونظربندکرنے،آئین میں غیرقانونی ترمیم کرنے ،بطورآرمی
چیف آئین معطل کرنے اورغیرآئینی پی سی اوجاری کرنے پرفریم چارج
کیاگیاہے۔سوچنے کی بات تویہ ہے کہ میرے ملک میں صرف مشرف غداروطن ہے باقی
سب دودھ کے دھلے ہیں اچانک سے مشرف کا فیصلہ سناکے اسے محب وطن سے غدارکہہ
کرسزائے موت حکم صادرفرمایا 12اکتوبر1999کووزیراعظم نواز شریف نے سول ایوی
ایشن ڈائریکٹرجنرل چوہدری امین اﷲ کوحکم دیا کہ آرمی چیف کے طیارے کو
پاکستان کے کسی بھی ایئرپورٹ پراترنے نہ د یں مسلح افواج کے سربراہ کے
طیارے کوجسے نوازشریف نے ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جس وقت طیارے میں 190سے
زائدلوگ موجودتھے اورمسافروں کی جان کوخطرے میں ڈالاگیاتواسی مشرف نے حالات
کوسنبھالااوران لوگوں کی جان بچائی وہ مشرف غداروطن ہے جس نے اپنی جان کی
پرواہ کیے بناملک کیلئے 3جنگیں لڑیں ،کارگل کے وقت جب نوازشریف نے پاکستان
کی پیٹھ میں چھراگھونپ کربھارت کاساتھ دیامگراسی مشرف نے بھارت کوگردن سے
دبوچ لیاوہ مشرف غدارون کیسے ہوسکتاہے ۔یادرہے جس نے امریکہ کی سرزمین پرسی
آئی اے کاچہرہ امریکہ کودیکھایاوہ مشرف ہی تھا۔جس نے افغانستان کے ساتھ مل
کرامیرکہ کودھول چٹائی وہ کیسے غدارہوسکتاہے ۔کئی لوگوں کویادہوگاکہ
انڈیاکے ٹی وی چینلز پرہندوستانیوں کوکہاکہ اگرتم ایک گال پرتھپڑمارو گے
توہم دوسراگال حاضرنہیں کریں گے الٹادوتھپڑتمہیں ماریں گے ۔مشرف کیس کومسلم
لیگ ن کی حکومت نے سپریم کورٹ کے مقدمہ کی روشنی میں 20نومبر2013کوخصوصی
عدالت قائم کرکے پرویز مشرف کے خلاف شکایت درج کرائیں جس سے
31نومبر2013کومقدمہ شروع ہوامتعددسماعتوں کے بعد4مارچ2014کومشرف پرآئین
شکنی اوردوسرے الزام عائد کئے گئے فردجرم خاتون جج جسٹس طاہرہ صفدرنے پڑھ
کرسنائی تھی 21اکتوبر2014کواکثریتی رائے کے ذریعے سے فیصلہ سنایاکے مشرف کے
ساتھ دیگرملزمان کوشامل مقدمہ کیاجائے 2016میں جسٹس آصف کھوسہ نے حکم جاری
کرتے ہوئے خصوصی عدالت کافیصلہ کرختم کرتے ہوئے مشرف کاٹرائل مکمل کرنے کی
ہدایت کی ۔سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت میں کل آٹھ ججز شامل تھے ۔ پرویز
مشرف جوکمرکی تکلیف میں مبتلاتھے 2016میں ای سی ایل سے نام نکلوانے کے
بعدملک سے باہرچلے گئے اگردیکھا۔اگرمیرے ملک کے سربراہ غدارہیں توملک چل
کیسے رہاہے جس شخص کی فیکٹریوں سے بھارتی خفیہ ایجنسی راکے ایجنٹ پکڑے گئے
وہ نوازشریف غدارنہیں جس کی نواسی کی شادی میں پاکستانی دشمن مودی بناویزے
کے لشکرسمیت آئے وہ نواز شریف غدارنہیں جس نے کارگل میں پاک فوج کی پیٹھ
میں چھراگھونپاوہ غدارنہیں جس نے میڈیاپربرملاکہاکہ ہماری فوج نے بھارت کی
پیٹھ پرچھراگھونپاوہ نواز شریف غدار نہیں جس نے دنیاکو بمبئی حملے کاذمہ
دارپاکستان کوٹھہرایاوہ نوازشریف غدانہیں جس نے اپنی بیٹی کے ذریعے ڈان
لیکس سکینڈل لا کر پوری دنیا کے سامنے پاکستان کو بدنام کیاوہ نواز شریف
حاجی ہے اورمشرف جس نے ملک کیلئے ہمہ وقت جان کانذرانہ دینے کوتیاررہاوہ
غدارہے ۔جس شخص کومیموگیٹ سکینڈل کا خالق کہاجاتاہے وہ زرداری غدارنہیں
اورجو ہرتقریرمیں لندن بیٹھ کرپاکستان کوگالیاں دیتاہے وہ الطاف بھی
غدارنہیں لیکن وہ شخص غدارہے جس نے ملک کیلئے 3جنگیں لڑیں اورپاک فوج کو
دنیاکااول دستہ بنایاہاں وہ غدارہے کیونکہ وہ بیمارہے جب طاقت میں تھاتویہی
سب تسلیم خم ہوتے تھے افتخارچوہدری سمیت کئی معزز ججوں نے پی سی او کے تحت
حلف اٹھایاتھاجب کہ اب وہ بسترمرگ پرہے تومعززعدلیہ نے غدارکالقب دے کر
سزائے موت کاحکم صادرفرمادیا۔میں اپنے قارائین کواتناکہناچاہوں گاکہ
تھوڑاساامیجن کرکے دیکھیں کہ ہمارے ملک میں فوج کاادارہ ختم ہوگیا ہے پلک
جھپکنے کی دیرہوگی کہ انڈیابھوکے بھیڑے کی طرح ہمیں رونددے گااورجوبچیں گے
ان کے ساتھ اذیت ناک سلوک کیے جائیں گے تواگرآپ سوچتے ہیں کہ فوج غدارنہیں
تومشرف بچاؤ فوج بچاؤ کی آواز اٹھائیں ۔
|