بھارت میں سنگھ پریوارکی زہریلی و سماج کو توڑنے والی
سازشوں کے خلاف جوبھارتی عوام کی جانب سے آزادی کی جولہر اُٹھی ہے اُس لہر
کی زدمیں سنگھ پریوار آچکا ہے اور ان کی طاقت کمزور ہوتی جارہی
ہے۔ہندوستان کی بنیادیں گاندھی جی کے اہنسا کے اصول اور امبیڈکر کے آئین
پر مشتمل ہیں۔ایسے میں اس ملک کی سالمیت کو ٹھیس پہنچانے کیلئے بھلے ہی
سنگھ پریوار پوری طاقت لگا لے لیکن ان کی یہ کوششیں ملک کی سیکولر اور
جمہوریت کو بچانے والے علمبرداروںکے سامنے کمزور پڑ جائیگی۔ملک میں این آر
سی اور سی اے اے کے خلاف جو جدوجہد جاری ہے،اس جدوجہد کو ہم بھارتی بھلے ہی
حق کی لڑائی کہہ رہے ہیں،لیکن لڑائی آزادی کی لڑائی ہے،جسے انجام دینے سے
قبل بہت سوچ کر ہمیں اپنے قائدین اور تنظیموں کاانتخاب کرنا ہوگا،کیونکہ کل
تک جولوگ فرقہ پرستوں اور پولیس کے مخبر بنے ہوئے تھے وہ آج حق کی لڑائی
میں قیادت کرنے کیلئے پیش قدمی کررہے ہیں۔ایسےلوگوں سے بھلے ہی عارضی طو
رپرقیادت ملےلیکن ان کی قیادت ہمارے مقصد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔بعض لوگ
جنہیں قیادت کے ق کی بھی معلومات نہیں ہے وہ لوگ بھی قیادت کرنے آرہے
ہیں،ان کا مقصد ملک میں جمہوریت بحال کرنا نہیں ہے بلکہ پس پردہ پولیس اور
حکومت کی پالیسیوں کو لوگوں کے درمیان پھیلانا ہےاور عوامی احتجاجات و
انقلابات کوکمزور کرنا ہے،ا سلئے اُن لوگوں کا انتخاب کریں جو ایماندار ہوں
اور احتجاج کو احتجاج کی نظر سے دیکھتےہوں۔این آر سی ،این پی آر اور سی
اے اے کو لیکر جس طرح سے جو ش دکھایا جارہا ہے اُس جوش کے تحت کچھ ہی لوگ
آخرتک اپنے مقصد پر اٹل رہیں گے،باقی کی بڑی تعدادحکومت کے احکامات کو
ماننے کیلئے تیار ہوجائیگی۔ملک میں جو حالات ہیں ان حالات میں مسلمانوںکی
سب سے اہم ذمہ داری ہے،لیکن مسلمان آج بھی اُن لوگوں کواہمیت دے رہے ہیں
جنہوںنے کبھی بھی مسلمانوںکی صحیح رہنمائی نہیں کی ہے۔ان لوگوںنے مسلمانوں
کو اپنے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے اور وقت ڈھلنے پر مسلمانوں کو
انکارکیا ہے۔اس لئےملک میں فرقہ پرستوں اور متعصابہ سوچ رکھنے والے طاقتوں
کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ملت اسلامیہ میں رہ کر ملت کے ساتھ غداری کرنے
والوں کو بھی ان کے وجود سے ہٹانے کی ضرورت ہے،نئی قیادت اور تجربہ کار
لوگوں کو اپنانے تک وقت ضرورلگے گا لیکن تجربہ رکھنے والے غداروں کو ساتھ
رکھ کر جو نقصان ملت کو اٹھانا پڑسکتا ہے وہ ناقابل قبول ہوگا۔ہر دورمیں
منافق رہے ہیں اور ہردورمیں غداروں کا بھی بول بالاہوتا رہا ہے،آج کے
دورمیں بھی یہی اصول چل رہاہے،اس لئے حق پرستوں کو ان حالات سے گھبرانے کی
ضرورت نہیں ہے بلکہ ان حالات میں فرقہ پرستوں اور غداروں کا مقابلہ کرنے کی
ضرورت ہے۔حق کی لڑائی میں دیر ضرور ہوگی،لیکن شکست کبھی نہیں ہوگی۔شائد
ایسے لوگوں کو ہی دیکھتے ہوئے فیض احمد فیض نے کہاکہ ہے
جب ظلم و ستم کے کوہ گراں ۔۔۔ روئی کی طرح اڑ جائیں گے۔۔۔لازم ہے کہ ہم بھی
دیکھیں گے
|