فیصل آباد پاسپورٹ آفس میں ایجنٹ مافیا کا قبضہ

پچھلے دنوں میرے اک دوست کو اپنا پاسپورٹ بنوانے کے لیے فیصل آباد جانے کا اتفاق ھوا پاسپورٹ آفس جو کہ پہلے جناح کالونی میں تھا اب شفٹ ھو کر الائیڈ ھسپتال کے سامنے آگیا ھے وہ آفس کے اندر گیا اور فارم کے لیے پوچھا پتا چلا کہ فارم تو باہر سے ملے گا اس نے باہر آ کر دیکھا تو بہت سے لوگ فارم لے رہے تھے وہ بھی اک آدمی کے پاس گیا جس نے چھوٹے سے میز پر فارم رکھے ھوئے تھے میرے دوست نے پاسپوٹ کے بارے میں پوچھا تو اس آدمی نے کہا کہ کونسا پاسپورٹ بنوانا ھے نارمل یا ارجنٹ میرے دوست نے فیس کا پوچھا تو اس آدمی نے کہا کہ نارمل ٣٣٠٠ روپے اور ارجنٹ ٥٢٠٠ روپے میں نارمل ٢ ماہ جب کہ ارجنٹ ١٠ دن میں مل جائے گا فیس سن کر وہ بہت پریشان ھوا دائیں بائیں بھی پوچھا پر سب نے یہی جواب دیا آخر اک اور آدمی کے پاس گیا اور پاسپورٹ فارم کے لیے کہا اسنے کہا کہ وہ ٣٢٠٠ روپے لے گا اور سارا کام کروا کر دے گا خیر مجبوری تھی راضی ھو گیا اور ٣٢٠٠ روپے اس کو دے دیے اک گھنتہ بیٹھنے کے بعد وہ آدمی اسے اندر لے گیا اور اک لائن میں لگنے کو کہا کہ تم یہاں کھڑے ھو میں بنک میں فیس جمح کروا کر آتا ھوں یتنے دیر میں تم فوٹو بنوا لو وہ لائن میں کھڑا ھو گیا آفس میں کافی رش تھا لوگوں کی اک لمبی لائن فوٹو بنوانے کے لیے لگے ھوئی تھی کچھ لوگ بغیر لائن کے بھی تھے جن کی وجہ سے لوگوں کو بہیت پریشانی ھو رھی تھی اس نے دیکھا کہ کچھ آدمی بار بار اک نئے آدمی کو لے کر فوٹو والے کے پاس جاتے اور فوٹو بنوا کر چلے جا تے لائن والوں نے جب یہ دیکھا تو کہا کہ یہ کیا ہو ہا ھے تو کہا گیا کہ آپ لائن میں کھڑے رہیں خیر بڑی مشکل سے فوٹو بنوا یا اور ٹوکن نمبر لیکر آگے چلا گیا وھاں بھی کوئی ڈسپلن نہیں تھا ٹوکن نمبر صحیح نہیں چل رھا تھا پتا چلا کہ ١٠٠ روپے دینے پر جلدی ٹوکن نمبر لگا دیا جا تا ھے اک مرحلے پر اک ١٠٠ روپے دینے پڑتے ھیں اس میں آفس کا سب عملہ ملا ھوا ھے اور عوام کو لوٹ رھا ھے میری حکام بالا سے التجا ھے کہ وہ ایجنٹ مافیا اور آفس کے عملے کے خلاف مثبت کاروائی کریں یہاں اک اور بات کہ ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس ٤٠٠٠ جبکہ نارمل کی ٢١٠٠ روپے ھے ایجنٹ مافیا اور آفس کا عملہ مل کر عوام کو لوٹ رھے ھیں-
shahzad ahmad
About the Author: shahzad ahmad Read More Articles by shahzad ahmad: 2 Articles with 1548 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.