دنیا کا سب سے بڑا اور گھمبیر مسئلہ دہشتگردی ہے جس نے
سماج کو دو حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے، نائن الیون کے بعد عالمی سطح پر
دہشتگردی کے خلاف جنگ کا آغاز کیا گیا جس کا بغور جائزہ لیا جائے تو یہ
دہشتگردی کے خلاف جنگ تو کسی صورت نظر نہیں آتی بلکہ عالم اسلام کے خلاف
جنگ معلوم ہوتی ہے جیسا کہ صدر بش نے اعلان کیا تھا کہ ''ہم نے صلیبی جنگ
کا آغاز کردیا ہے'' جس پر عالمی شطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی تو فوراً
فرانس، کینیڈا، برطانیہ و دیگر امریکی رہنما منظرعام پر آئے اور بش کے جملے
کو دہشتگردی کے خلاف جنگ بتایا، اگر ایسا ہی ہے تو ہندوتوا کے تمام تر ظلم
و جبر کے باوجود RSS اور BJP کو دہشتگرد جماعت کیوں ڈیکلیئر نہیں کیا
جارہا، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 9 دسمبر 1996 کے اعلامیہ میں
دہشتگردی کی تعریف بیان کی گئی کہ
''Criminal acts intended or calculated to provoke a state of terror in
the general public, a group of persons or particular persons for
political purposes are in any circumstance unjustifiable, whatever the
considerations of a political, philosophical, ideological, racial,
ethnic, religious or any other nature that may be invoked to justify
them''
اور نائن الیون کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دہشتگردی کی تعریف
کو وسعت کے ساتھ ذکر کیا کہ
''criminal acts, including against civilians, committed with the intend
to cause death or serious bodily injury, or taking of hostages, with the
purpose to provoke a state of terror in the general public or in a group
of persons or particular persons, intimidate a population or compel a
government or an international organization to do or to abstain from
doing any act''
اقوام متحدہ کی اپنی تعریفوں کے مطابق BJP کی تمام تر کاروائیاں مکمل طور
پر دہشتگردی کے زمرہ میں آتی ہیں، بھارتی پارلیمنٹ سے CAA اور NRC کی
منظوری کے بعد جب مسلمان و دیگر سیکیولر بھارتیوں نے اس متعصبانہ بل کے
خلاف احتجاج کیا تو بھارتی پولیس نے پرامن شہریوں پر فائرنگ و انسانیت سوز
تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید ہوے جسے پولیس کی جانب سے تسلیم
نہ کیا گیا لیکن مختلف فوٹیجز نے بھارتی پولیس کا پول کھول دیا اور BJP
رہنما دلیپ گھوش نے سرعام اعتراف کیا کہ BJP حکومت نے پرامن مظاہرین کو قتل
کروانے کے لیے پولیس کو حکم دیا، مغربی بنگال کے BJP کے صدر دلیپ گھوش نے
کہا کہ ''انکی حکومت نے کتے کی طرح ان کو مار کے پھینک دیا کوئی ان کا کچھ
نہیں بگاڑ سکتا'' اس کے علاوہ متعدد BJP رہنما اشتعال انگیزی پھیلاتے نظر
آئے اور کھلم کھلا قتل و غارت کی دھمکیاں دے رہے ہیں، اس سے پہلے نریندر
مودی مشرقی پاکستان میں مکتی باہنی کی آڑ میں بھارتی مداخلت و سرپرستی کا
اعتراف بھی کرچکے ہیں جوکہ بھارت کے دہشتگرد ریاست ہونے کے لیے کافی تھا،
اس کے علاوہ نریندر مودی کا بلوچ علیحدگی پسندوں کی حمایت اور بھارتی
ایجنسی را کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی رنگے ہاتھوں گرفتاری بھارت
کی دہشتگردی کا زندہ ثبوت ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بیگناہوں کی جان گئی
لیکن افسوس کی بات ہے کہ اقوام عالم بھارت کی کھلم کھلا دہشتگردی و انسانیت
سوز مظالم کو یکسر نظر انداز کیے ہوے ہے، اب BJP ایک بڑے قتل عام کے منصوبے
پہ عمل پیرا ہے جس کا اندازہ تلنگانہ میں سرکاری سرپرستی میں نکلنے والی
RSS کی لاٹھی بردار ریلی سے لگایا جاسکتا ہے اور اس کے فوراً بعد BJP رہنما
C.T Ravi اور سوماشکرا ریڈی Somashekara Reddy کے بیانات سے لگایا جاسکتا
ہے دونوں رہنماوں نے مسلمانوں کے حقوق مانگنے کے ردعمل میں کہا کہ ''ہم
اکثریت میں ہیں اور اگر ہمیں غصہ آگیا تو ہم مسلمانوں کو ختم کردیں گے'' اس
کے علاوہ ایک اور BJP رہنما رگھو راج سنگھ نے تو ''زندہ دفن کرنے کی ترغیب
دی'' اس سے بڑھ کر BJP کی دہشتگرد جماعت ہونے کی کیا دلیل ہوسکتی ہے کہ BJP
کی ایک خاتون رہنما نے تو اپنے ورکرز کو مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر
مسلمان خواتین کا ریپ کرنے کا کہا جبکہ نریندر مودی نے تو مسلمانوں کو
نشانے پر ہی رکھ لیا، موصوف نے کہا کہ ''اپنے کپڑوں سے پہچانے جائیں گے''
اگر BJP کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو لاکھوں انسانوں کے خون میں دھنسی
پڑی ہے، ایک امریکی اسکالر سائمن نے دہشتگردی پر کتاب لکھی جس میں مختلف
افراد و اداروں کی جانب سے دہشتگردی کی 212 تعریفیں بیان کیں اور BJP وہ
واحد جماعت ہے جس پر کل کی کل تعریفیں پورا اترتی ہیں، انسائیکلوپیڈیا
برٹانیکا نے دہشتگردی کو یوں بیان کیا
''Terrorism, the systematic use of terror or unpredictable violence
against government, public or individuals to attain political objectives
اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ہندوتواپرست یہ جماعت ایک عرصے سے سیاسی و دیگر
مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لیے انسانی جانوں سے کھیلتی آرہی ہے اور نفرت،
قتل و غارت، خوف و جبر اس جماعت کے نمایاں پہلو ہیں، اگر امریکی معروف
ایجنسی FBI کی دہشتگردی کی تعریف کے مطابق BJP کو جانچا جائے تو بھی یہ
جماعت 100 میں سے 100 نمبر حاصل کریگی امریکی FBI نے دہشتگردی کی تعریف یوں
ذکر کی ہے کہ
The unlawful use of force or violence against persons or property to
intimidate or coerce a Government, the civilian population, or any
segment thereof, in furtherance of political or social objectives
کون ہے جو نہیں جانتا کہ RSS ایک دہشتگرد تنظیم ہے جو بھارت میں پچاسیوں
فسادات کروانے میں پیش پیش رہی ہے اور BJP اس کی سیاسی ونگ ہے جسے اب عام
بھارتی شہری بھارت جلاو پارٹی کے نام سے موسوم کررہے ہیں، C.T Ravi کے
انکشاف و اعتراف کہ ''گجرات فسادات میں ان کی جماعت شامل تھی'' کے بعد BJP
کو سیاسی جماعت کہنا نہ صرف سیاسی جماعتوں کی توہین ہے بلکہ سیاست پر عظیم
دھبہ ہے C.T Ravi نے کہا کہ مسلمان گجرات قتل عام کو نہ بھولیں اور مزید
کہا کہ وہ گجرات کے مسلم نسل کشی جیسے بدترین سانحے کو دوبارہ دوہرانے سے
دریغ نہیں کرینگے، یاد رہے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد
نریندر مودی نے مسلمانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا تھا کہ یہ سبق ہے ان کے
لیے جو آبادی کو ڈبل کرتے ہیں، اس اعتراف کے بعد اقوام عالم کا BJP کو
دہشتگرد جماعت قرار دینے میں دیر کرنے کا مطلب نہ صرف کروڑوں انسانوں کی
زندگیوں کو داو پہ لگانا ہے بلکہ یہ عالمی امن کے لیے بھی خطرناک ثابت
ہوگا، نریندر مودی کے حلقے ورانسی میں گھر واپسی کے نام سے بڑے بڑے سائن
بورڈز و پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں جس میں لکھا گیا ہے کہ جو مسلمان NRC
اور CAA کے عتاب سے چھٹکارہ چاہتے ہیں وہ ہندو دھرم قبول کرلیں اس کے علاوہ
اس سے پہلے متعدد ہندوتوا رہنما بھارت کو 2021 تک ہندو راشٹر اور مسلم فری
ریاست بنانے کا اعلان کر چکے ہیں جس میں طاقت کے استعمال اور ظلم و جبر
کرنے کا اعلان کیا جوکہ ہندوتوا کی دہشتگردی کا کھلم کھلا ثبوت ہے، لیڈن
یونیورسٹی کے پروفیسرز Jogman اور Schmid کی تحقیق کے مطابق BJP کو پرکھا
جائے تو کوئی ایک بھی پہلو ایسا نہیں جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ یہ ایک سیاسی
جماعت ہے اس کی تمام تر سرگرمیوں سے مذہبی انتہا پسندی، خوف و جبر،
اختیارات کا ناجائز استعمال، طاقت کا غلط استعمال، اشتعال انگیزی و تفرقہ
پرستی کا پھیلاو اور معصوم لوگوں کا قتل عام کے سوا کوئی چیز نہیں ملتی،
مذکورہ پروفیسرز نے اپنے مقالے میں دہشتگردی کی تمام تر تعریفوں پر تحقیق
کی اور انکے مطابق کل دہشتگردی کی تعریفوں میں 83.5 فیصد نے مذہبی انتہا
پسندی کو دہشتگردی یا اس کی وجہ قرار دیا، 65 فیصد نے سیاسی مقاصد کے
ناجائز حصول کو بھی ایک بڑا عنصر کہا، 51 فیصد نے ڈر و خوف پھیلانے کو جبکہ
17.5 فیصد نے سویلین کے قتل کو دہشتگردی کا سبب قرار دیا، اس حساب سے BJP
نہ صرف دہشتگردی کی مرتکب ہے بلکہ دہشتگردی کو فروغ دینے اور پیدا کرنے میں
بھی سب سے بڑی حصہ دار بن کر سامنے آرہی ہے، ان معروضات کی روشنی میں BJP
اور RSS دنیا کی سب سے بڑی دہشتگردی تنظیمیں ہیں جن کا منشور اور اغراض و
مقاصد ہی فساد فی الارض ہیں، عالمی قوتیں و اقوام عالم کو سنجیدگی کے ساتھ
اس کے خلاف ایکشن لینا چاہئے اور بااثر عالمی طاقتوں کو مسلم دشمنی کی عینک
اتار کر حقیقتاً و واقعتاً دہشتگردی کی روک تھام کے لیے BJP و RSS جیسی
انسانیت دشمن تنظیموں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے تاکہ دنیا امن کا گہوارہ بن
سکے اور عالمی سماج کی تقسیم ختم ہوسکے۔ |