خوب صورت اونچے اونچے سر سبز و شاداب پہاڑوں پر رنگ برنگے
رسیلے پھلوں سے سجے درختوں، بل کھاتے چشموں اور ٹھنڈے میٹھے پانیوں کے ندی
نالوں اور چہچہاتے ہوئے پرندوں کو دیکھ کر جسے پہلی ہی نظر میں جنت کا گماں
ہونے لگے اس دھرتی کو وادی کشمیر کہتے ہیں۔ اتنی خوبصورت وادی کو نہ جانے
کس کی نظر لگ گئی ہروقت گولہ بارود، نعشوں کا تعفن اور آہ و بکا سنائی دینے
لگی۔ برصغیر پاک و ہند کی تقسیم فارمولہ کے مطابق ریاستوں کو یہ حق دیا گیا
کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق جس ملک سے چاہیں اتحاد کرلیں 1947 سے اب تک وادی
کشمیر کے غیور و بہادر مسلمان مسلسل حالت جنگ میں ہیں پاکستان اور انڈیا
اسی ایشو پر جنگیں بھی لڑ چکے لیکن مسئلہ جوں کا توں ہے کچھ عرصہ پہلیانڈیا
نے زبردستی اپنی فوجیں مقبوضہ کشمیر میں داخل کر کے کرفیو لگا دیا اور کئی
ماہ سے ابھی تک لگا ہوا ہے ضروریات زندگی ناپید ہے علاج معالجہ اور بنیادی
ضرورتیں پوری نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں کشمیری بچے، بوڑھے، عورتیں اور جوان
شہید ہورہے ہیں عورتوں کی آبروریزی ہورہی ہے اور انسانی حقوق کی تنظمیں اور
یو این او کا کردار منفی ہے انڈیا آج بھی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور
بدمعاشی کے بل بوتے قبضہ جمائے ہوئے ہے جو عالمی طاقتوں اور اور عالمی گٹھ
جوڑ کے منہ پر طمانچہ ہے عالمی طاقتوں اور اسلامی گٹھ جوڑ کو کشمیر کے
مسئلہ کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے انڈیا اور پاکستان دونوں ایٹمی
ملک ہیں اور ان کی جنگ روایتی نہیں ہوگی اس لیے سنجیدگی اور ذمہ داری سے
اقوام عالم مسئلہ کشمیر حل کروانا چاہیے۔ پاکستان کل بھی کشمیریوں کے ساتھ
تھا پاکستان آج بھی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔ پاکستان میں مسئلہ کشمیر کو سیاسی
حوالے اگر دیکھا جائے تو جماعت اسلامی نے اسے زندہ رکھا ہوا ہے ویسے تو
پاکستان کا ہر شہری کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے لیکن سیاست کے میدان میں
جماعت اسلامی کو اس کا کریڈٹ جاتایے جو ہرسال یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے
پاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں جلسے کرکے جلوس نکال کر عالمی دنیا کو
باور کرواتے رہتے ہیں ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں کشمیر جنت نظیر جسے
قائد اعظم محمد علی جناح نے پاکستان کی شہ رگ کہا جے آئی کسان بورڈ پاکستان
کے میڈیا سیکرٹری حاجی محمد رمضان نے کہا کہ یہ واقعی پاکستان کی زراعت اور
معیشت کی شہ رگ ھے کیونکہ پاکستان میں بہنے والے سارے دریا کشمیر سے نکلتے
ہیں اور اگر خدانخواستہ کشمیر پر ہندوستان کا قبضہ پکا ھو گیا تو پاکستان
صحرا بن جائیگا. انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیاسی جدوجہد سید علی گیلانی،
عسکری جدوجہد حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کی خدمات اور
قربانیوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی اور پاکستان میں جماعت اسلامی نے ہی
کشمیر کاز کو اپنی جدوجہد کا مرکز بنا رکھا ھے جبکہ باقی سب پارٹیاں اپنی
اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے پر لگی ھوئی ھیں. حکومت بھی صرف زبانی جمع خرچ
کرنے مین مصروف ہیں جبکہ کشمیری کئی ماہ سے کرفیو میں اپنی بقا کی جنگ لڑ
رہے ہیں. میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں جماعت اسلامی پھولنگر و قصور کے
ڈاکٹر عبدالخالق مرحوم، حاجی محمد رمضان،محمد یحیٰی سندھو، سردار نور احمد
ڈوگر، ملک محمد بوٹا، ملک صدیق فانی، ملک اکرام بوٹا، ملک عثمان بوٹا،
سردار علی احمد ڈوگر ایڈوکیٹ، احمد جمال ایڈوکیٹ، سردار امجد مختار ڈوگر
اور انجم رانا کو جن کی بدولت پھول نگر میں کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا
اظہار کیا جاتا ہے جس میں جماعت اسلامی کے علاوہ دیگر مذہبی جماعتوں کے
قائدین، شعراء کرام، کاروباری و صحافی برادری بھی خطاب کرتے ہیں اور دنیا
کو باور کراتے ہیں کہ ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں ساتھ تھے اور ساتھ
رہیں گے آخر میں دعا ہے کہ اﷲ رب العزت ہمارے کشمیری بھائیوں کی جدوجہد اور
ہماری دعاوں کو قبول فرمائے۔آمین
|