اسی ہفتے بھوربن روڈ پہ کشمیری بازار کے قریب مظفر آباد
جانے والی ایک کار کے مسافروں کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا۔جرائم پیشہ
مسلح افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کے بیان کے مطابق کشمیری بازار کے
قریب سڑک پہ پتھر رکھ کر بند کیا گیا تھا،وہ گاڑی ریورس کرنے لگے تو مسلح
افراد نے ان پر براہ راست فائرنگ شروع کر دی جس سے دو افراد گولی لگنے سے
زخمی ہوگئے۔مسلح ڈاکوئوں نے انہیں زخمی کرنے کے بعد ان سے نقدی و دیگر
اشیاء تلاشی لے کر چھین لیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلح ڈاکو اپنی وضع
قطع اور طریقہ واردات سے انتہائی تربیت یافتہ ، کسی فورس کے افراد معلوم
ہوتے تھے۔اسی دوران مزید چند گاڑیوں کو بھی مسلح افراد نے لوٹ لیا۔انہوں نے
قریب ہی موجود پولیس وین میں موجود پولیس اہلکاران کو واردات سے متعلق
بتایا لیکن وہ ٹس سے مس نہ ہوئے۔اس معاملے میں پولیس کے کردار پر کئی
سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں۔
گزشتہ چالیس سال سے میں خود دیکھتا آ رہا ہوں کہ راولپنڈی/اسلام آباد سے
مری کے راستے مظفر آباد جانے والی گاڑیوں کو پھگواڑی ،علیوٹ روڈ پہ مسلح
افراد اکثر لوٹ لیتے ہیں،گزشتہ چند سال سے بھوربن روڈ پہ بھی گاڑیوں کو رات
کے وقت مسلح افراد کی طرف سے لوٹنے کی وارداتیں عام ہو چکی ہیں۔واضح رہے کہ
بھوربن روڈ پہ پی سی ہوٹل بھی واقع ہے ، فوج کی کئی تنصیبات بھی موجود ہیں
اور فوج کی گاڑیاں اپنے علاقے میں گاڑیوں پہ گشت بھی کرتی ہیں۔
مجھے نہیں یاد کہ مری کے قریب آزاد کشمیر جانے والی گاڑیوں کو لوٹنے والا
کوئی گروہ کبھی گرفتار کیا گیا ہو۔ہاں مری اور نواحی علاقوں میں کسی دکان
میں چوری کرنے والوں کو گرفتار کرنے کی خبریں پڑہنے کو ملتی رہتی
ہیں۔راولپنڈی انتظامیہ اور پنجاب پولیس کی ذمہ داری ہے کہ مری کے نواحی
علاقوں میں آزاد کشمیر جانے والی گاڑیوں کو لوٹنے والے جرائم پیشہ مسلح
گروہوں کا قلع قمع کیا جائے۔ ایسے کسی بھی گروہ کا کبھی بھی گرفتار نہ ہونا
پنجاب پولیس اور انتظامیہ کی غفلت/غیرذمہ داری کی ایک نمایاں مثال ہے۔
یہ سنگین معاملہ مظفر آباد،نیلم ویلی،ہٹیاںبالا،باغ اور فاروڈ کہوٹہ کے
اضلاع جانے آنے والوں کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔اس معاملے پہ بھر پور مہم شروع
کی جانی چاہئے تا کہ مرکزی سڑکوں پہ مسلح گروپوں کی لوٹ مار کا مستقل سلسلہ
ختم کیا جا سکے۔ پولیس اور انتظامیہ مرکزی شاہرات پہ دھڑلے سے بے خوف ہو کر
لوٹ مارکرنے والے ان جرائم پیشہ خطرناک گروہوں کے خلاف کاروائی کرنے سے
قاصر ہے اور یہ ان کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کی ایک بڑی مثال بن چکی
ہے۔شاہرات پہ لوٹ مار کرنے والے مسلح گروہوں کا خاتمہ پنجاب پولیس اور
انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔تاہم ان کی طرف سے اس معاملے پہ کوئی اقدامات نہ
کرنے کی صورتحال میں آزاد کشمیر کے انسپکٹرجنرل پولیس اور چیف سیکرٹری کو
اس سنگین معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے متعلقہ
محکموں سے رابطہ کرنا چاہئے۔ |