خلیل الرحمن قمر کے بولے جانے والے کڑوے جملوں میں اضافہ

image


یوں تو خلیل الرحمان قمر کافی عرصے سے پاکستانی اسکرین کے لئے لکھ رہے ہیں اور کام بھی کر رہے ہیں لیکن پچھلے دنوں اپنے ڈرامہ میرے پاس تم میں ہو بولے جانے والے ڈائیلاگ ’’دو ٹکے کی عورت‘‘ نے انہیں منفی اور مثبت سوچوں کے درمیان کھڑا کردیا۔۔۔یہ پہلی بار نہیں تھا کہ خلیل الرحمن قمر نے اپنی سوچ کا بوجھ خواتین کے کندھوں پر ڈالا ۔۔۔بلکہ وہ ایسا کئی بار کر چکے ہیں اور ان کی زندگی کے کچھ پہلو اور ان کے کہے جانے والے کچھ تنقیدی جملوں پر نظر ڈالنا ضروری ہے-

ہم نے اکثر خلیل الرحمن قمر کو انٹرویو میں وفا اور حیا کی بات کرتے سنا لیکن سچ تو یہ ہے کہ وہ خود بھی یہ فیصلہ نہیں کر پائے کہ باوفا اور حیا دار وہ عورت ہے جو ان کے معیار کے مطابق ہو یا طرح سے وہ جو ہرطرح سے فلرٹ کرنے کے باوجود بھی معصوم بنی رہے۔۔۔

اپنے ڈرامے میرے پاس تم ہو میں ہی انہوں نے اس سوچ کی کنفیوزن ظاہر کردی۔۔۔ایک طرف وہ آئزہ خان کو اس بات پر دو ٹکے کی عورت کہہ دیتے ہیں کہ اس نے پیسے کی خاطر اپنے شوہر کے ساتھ وفا نہیں کہ۔۔۔اور دوسری طرف وہ اس عورت کو انتہائی بلند دکھا رہے ہیں جو ایک استاد ہوتے ہوئے بھی ایک بچے کے باپ کو کھلم کھلا پھنسا رہی ہیں۔۔۔وہی خاتون جو ایک نمبر کی فلرٹ بنی ہیں ، ان خاتون کو باتیں سناتی ہیں جن کے سابقہ شوہر پر وہ خود باکمال انداز میں ڈورے ڈال رہی ہیں۔۔۔
 

image


خلیل الرحمن کے کچھ ْجملے اور ان کا جارحانہ انداز انہیں کافی تنقیدی بنا دیتا ہے۔۔۔وہ بات جو صحیح بھی ہو، غلط لگنے لگتی ہے اور ان کی کہی ہوئی ہر بات پھر منفی لگنے لگتی ہے۔۔۔

انہوں نے ایک شو میں ماروی سرمد کو بار بار یہ نعرہ لگانے پر کہ ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ پر وہ وہ باتیں سنائیں کہ سب نے دانتوں میں انگلیاں دبا لیں۔۔۔گالیوں کے ساتھ ساتھ وہ بارہا ایسے نازیبا جملے استعمال کرتے رہے جو یہاں تحریر بھی نہیں کیے جاسکتے-

ان کے یہ جملے چاہے شدید غصہ اور جذبات میں ادا ہوئے لیکن سچ تو یہ ہے کہ ان کے غصہ سے صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ ذہنی طور پر ابھی اتنے میچور نہیں ہوئے کہ اپنی بات کو محبت اور پیار سے دوسروں تک پہنچا سکیں۔۔۔انہیں فحش گوئی اور دو ٹکے سے جیسے لفظوں کا سہارا لینا ہی پڑجاتا ہے ۔۔۔

ایک انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ کونسی ایسی عورت ہے جو اپنے باپ اور بھائی سے نہیں پٹی۔۔۔تو اگر شوہر نے مار لیا تو کیا ہوگیا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ ابھی بھی ایسے کئی گھرانے ہیں جہاں ماں، بہن، بیٹی کو اتنی عزت دی جاتی ہے کہ ان کے احترام میں کھڑے ہوجاتے ہیں۔۔۔مارنا تو دور کی بات ہے انہیں جھڑکنا بھی درکنار ہے ۔۔۔تو خلیل صاحب اپنے ماضی ، اپنے ماحول اور اپنی سوچ کو پورے معاشرے کی سوچ کا نام دے کر ہر مرد کو بدنام نہیں کر سکتے۔۔۔
 

image


خلیل الرحمن قمر نے ایک انٹرویو میں سونیا حسین کے لئے کہا کہ ابھی اس میں بہت وقت ہے کہ وہ میرا اسکرپٹ کر سکے۔۔۔لیکن سچ تو یہ ہے کہ ان کیا سکرپٹ سے ہر وہ لڑکی انکار کردے گی جس کے گھر میں اسے ہمیشہ عزت اور احترام سے پکارا گیا ہو۔۔۔

YOU MAY ALSO LIKE: