کرونا کو پڑ گیا رونا!

ملک میں حالیہ ہی رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر جو ماہرین کی بھرمار ہوئی اس پر ایک پر مزاح تبصرہ!

پاکستانی قوم بہت ہی با صلاحیت قوم ہے۔ اس میں ہر وضع کے لوگ پائے جاتے ہیں جو ہنر و عقلمندی میں ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔ ہمارے ملک کی مٹی اتنی زرخیز ہے کہ اس میں دانشوروں کی پیداوار بنا کسی کھاد کے ہی بہت اچھی ہوتی ہے۔ آپ کو صرف کرنا یہ ہے کہ اپنا مسئلہ کسی بھی شخص یا دو چار عقلمند اشخاص کے سامنے رکھنا ہے اور پھر اس مسئلے کے حل کے لئے آپ کو ایسے ایسے مشوارات سے نوازا جائے گا کہ الامان!

حال ہی میں ملک پاکستان میں کرونا وائرس کے کچھ کیس سامنے آئے اور ان کیسز کے سامنے آتے ہی، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ماہرین کرونا وائرس یوں سامنے آئے جیسے برسات کے موسم میں کونوں کھدروں سے مینڈک نکل کر سامنے آتے ہیں۔ ایک حضرت فرماتے ہیں پیاز کا پانی استعمال کریں، کرونا کے جراثیم ختم ہو جائیں گے۔ ایک نہایت ہی عقلمند خاتون خانہ کا کہنا تھا کہ نیم کے پتوں کو ابال کر اس میں ایک چٹکی نمک ڈال کر پئیں افاقہ ہوگا (ویسے گستاخی معاف اماں جی ذرا یہ بتا دیجئے اتنا کڑوا سیال پینے کے بعد ہم افاقہ دیکھنے کے لئے بچ تو جائیں گے نا؟)۔ پھر محلے کے ایک مشہور حکیم صاحب کا کہنا تھا کہ فلاں جڑی بوٹی کو فلاں میں ملا کر دھوپ میں سکھا لیں اور پھر گرم پانی کیساتھ کھا لیں تمام جراثیم مر مرا جائیں گے۔ لیکن اب ان حضرت کو کوئی بتائے کہ کرونا کیساتھ ساتھ باقی جراثیموں کی لاشیں تو اندر ہی رہ جائیں گی بھلا ان کو کہاں ٹھکانے لگائیں؟

پاکستان میں کرونا کے کیسز بھلے ہی دو رپورٹ ہوئے ہیں مگر کرونا کے ماہرین الا ماشاءاللہ دو کروڑ سے بھی زیادہ ہی ہوں گے۔ کرونا بھی بیچارہ کسی کونے میں منہ دے کر رو رہا ہے اور پوچھ رہا ہے
"میکی کتھے وساں چھوڑیا ای اللہ سائیں؟"
از قلم مصباح شاہد
 

Misbah Shahid
About the Author: Misbah Shahid Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.