حکمرانوں:خدا کا خوف کھاﺅ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

وطن عزیز میں جہاں دہشت گردی ،تخریب کاری عروج پر ہے وہیں اس سے بڑھ کر عوام لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی جھیل رہے ہیں ہر دفعہ لوڈ شیڈنگ کا نیا بہانہ گھڑا جاتا ہے گرڈ سٹیشنوں کی اپ گریڈیشن، پانی کی کمی اور بجلی کی لائنوں کی خرابی عام بہانے ہیں پاکستان میں بجلی کی زبردست قلت کے باعث ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی ہے اور 24گھنٹے میں 8تا دس گھنٹے ہی بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر زبردست بے چینی پھیلی ہوئی ہے ا ور لوگ احتجاجی مظاہروں پر مجبور ہو گئے ہیں اس کی خاص وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ملک کے 24تھرمل پاور پلانٹ بند ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے بجلی بننے کی صلاحیت میں زبردست کمی واقع ہو گئی اور بجلی کی پیداوار میں 4770میگا واٹ کی کمی واقع ہو گئی سرکاری ذرائع کے مطابق گیس اور فرنیس آئل کی قلت کی وجہ سے تقریباً 24تھرمل پاور اسٹیشن فی الحال بند کردئے گئے ہیں جس سے بجلی کی پیداوار 2408میگا واٹ کم ہو گئی وزرت توانائی کے مطابق 450میگا واٹ کمی واقع ہونے پر ایک گھنٹہ کی ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اس لئے جہاں 5000میگا واٹ تک بجلی کم ہو جائے تو کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کرنی ہی پڑے گی ،لوڈ شیڈنگ سے چھوٹے مکانات اور فلیٹوں میں رہنے والوں کی نیند پریشان اور معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں حبس، گھٹن، گرمی اور بے بسی لوگ سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں صنعتیں بند اور کاروبار تباہ ہو رہے ہیں ہر طبقہ ہائے زندگی کے لوگ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے کرب اور اذیت میں مبتلا ہیں تلہ گنگ ،چکوال میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شدید احتجاج کیا جا رہا ہے لوڈ شیڈنگ کے خلاف تلہ گنگ کے وکلاء بھی میدان میں آ چکے ہیں چکوال کے قصبہ بھون میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا، گرمی میں شرابور عوام پر اس وقت پولیس کی طرف سے فائر کھول دیا گیا جب وہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ان سے پولیس نے احتجاج کا حق بھی چھیننے کی کوشش کی مگر عوام نے پولیس کے فائرز کے سامنے سینہ تان لیا پھر ڈی پی او چکوال نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو بر طرف کر دیا ،کیا پولیس اسی لئے رہ گئی تھی ،چکوال جو آجکل جرائم کی آماجگاہ بن چکا ہے،دن دیہاڑے ڈکیتیاں ہو رہی ہیں ،ڈاکٹر جمشید کو اغواء ہوئے دو ماہ ہو چکے ،پولیس نہ تو ڈاکوؤں کو گرفتار کر سکی نہ ڈاکٹر جمشید کو بازیاب کروا سکی، ہاں عذاب لوڈ شیڈنگ میں مبتلا عوام پر فائر کھولنا اور انہیں زدو کوب کرنا یہ کام باقی تھا جو انہوں نے دلیری کے ساتھ کر دکھایا بجائے اس کے کہ لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے عوام پر مزید ظلم کیا گیا عجب تماشا ہے قانون کے رکھوالے قانون ہاتھ میں لیتے رہے چند جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری کے بعد ضلع چکوال بھر میں خراج تحسین کے بینر لگوا دینے سے وارداتوں میں کمی نہیں آ سکتی یہ ہی عوامی احتجاج پر فائرنگ سے لوڈ شیڈنگ میں کمی آ سکتی ہے تلہ گنگ اور چکوال کے تاجروں ،وکلاء نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف متعلقہ دفاتر کے گھیراﺅ کا اعلان بھی کیا ہے یہ سب کچھ ایک ایسے ملک میں ہو رہا ہے جو بجلی کی پیداوار کے لئے درکار وسائل سے مالا مال ہے پاکستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں پاکستان کوئلے کے ثابت شدہ ذخائر میں چوتھے نمبر پر ہے سندھ میں تھر کے کوئلے کی فیلڈ کا شمار دنیا کی وسیع ترین کوئلے کی فیلڈ میں کیا جاتا ہے جو کہ 9000 اسکوائر کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے یہ تقریباً 175 بلین ٹن کوئلے پر مشتمل ہے جو کہ 618 بلین بیرل خام تیل کے برابر ہے۔ یہ ذخائر صدیوں تک ملک کی ایندھن کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں اگر کوئلے کے ان ذخائر کا صرف دو فیصد استعمال کر لیا جائے تو 40 سال تک ملک کی بجلی کی ضرورت پوری ہو سکتی ہے پاکستان کے مایہ ناز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک نے حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تھرکول میں کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کر کے پانچ سو سال تک بجلی حاصل کی جاسکتی ہے تھرکول دنیا کا تیسرا بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے بدقسمتی سے آج تک اس سے ایک کلو بھی کوئلہ نہیں نکالا گیا پاکستان معدنی ذخائر کی دولت سے مالا مال ہے صرف ریکوڈک اور سینڈک میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی مالیت پانچ سو ارب ڈالر سے زائد ہے گیس کے ذخائر میں ہم ایشیاء میں چھٹے اور دنیا میں تیسویں نمبر پر ہیں بلوچستان اور پختونخواہ کے شمالی حصوں میں گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں صوبہ بلوچستان میں چاغی کے مقام پر سونے اور تانبے کا دنیا کے وسیع ترین ذخائر میں سے ایک ذخیرہ دریافت ہوا ہے پاکستان میں پانی، ہوا اور سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کرنے کی استعداد وافر ہے جوہری توانائی پاکستان کی بجلی کی فقط ایک فیصد ضرورت پوری کر رہی ہے امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک پر سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو ترقی دینے میں مدد فراہم کرنے پر زور دیا جا سکتا ہے۔ ایران نے 6 سے 7 سینٹ کی لاگت پر 2200 میگاواٹ بجلی دینے کی پیشکش کی ہے جو کہ تین گنا سستی ہے وسائل اور امکانات کا یہ وہ وسیع و عریض سمندر ہے جسے استعمال کرتے ہوئے معمولی سی جدوجہد، ٹیکنالوجی اور توانائی کی حکمت عملی اختیار کر کے ہم ملکی ترقی کیلئے توانائی کی متواتر فراہمی یقینی بنا سکتے ہیں لیکن گزشتہ چھ عشروں میں ہم نے ان عظیم ذرائع کو استعمال کرنا تو کجا ان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنا بھی گوارا نہیں کیا لوڈ شیڈنگ کی افسوسناک تاریخ کی بار بار تکرار، ناکافی سرمایہ کاری، نامناسب پالیسیاں اور مشکل فیصلوں کی کمی یہی بجلی کی پیداوار کے ضمن میں ہماری کارکردگی ہے ،پاکستان میں اچھی اور بری حکومتیں آتی جاتی رہیں بجلی کی ضرورت کا احساس کرنے کے معاملے میں تمام حکومتیں بے خبر، بے عقل بلکہ غفلت کا شکار رہیں ایک ایسی غفلت جو جان بوجھ کر کی گئی، جس نے صنعت اور زراعت کو ختم کر کے رکھ دیا، معاشی زندگی معطل کر دی، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کو انتہائی سطح تک پہنچا دیا لیکن یہ بے درد حکمران بجلی کا بحران حل کرنے کی بجائے ”عوام کے مفاد“ میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کر دیتے ہیں ہر ماہ بجلی،گیس،پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی نوید سنائی جاتی ہے پاکستان کے عوام جس ذلت اور تکلیف دہ حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اس کی شدت میں مزید اضافہ کیا جاتا ہے، لیکن یہ حکمرانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ ایسا لگتا ہے کہ حکمران جان بوجھ کر عوام کو ان مشکلات میں مبتلا رکھنا چاہتے ہیں تاکہ لوگ روز و شب کے معمولی معمولی مسائل میں الجھے رہیں اور حکمران اپنی من مانیاں کرتے رہیں، ملک کو لوٹتے کھسوٹتے رہیں ،اے حکمرانوں خدا کا خوف کھاؤ اور ملک کی ترقی کیلیے توانائی کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کے پلان بناؤ تم ملک پر حکومت کرنے کیلیے جہاں اتنے رسک لیتے ہو وہاں ایک کالا باغ ڈیم بنانے کی ہمت کیوں نہیں کرتے ؟ خدارا پاکستان کے حالات پر رحم کیا جائے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی میں کردار ادا کرنے والے خفیہ ہاتھ ہی کالا باغ ڈیم کے لئے اپنا کردار ادا کر دیں اس ڈیم کا نام بے نظیر الطاف اسفند ولی ڈیم رکھ کر کام کا آغاز کر دیا جائے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف کر سکتی ہیں وگرنہ تاریخ ہمیں ہٹلر اور چنگیز خان کے نام کے ساتھ یاد رکھے گی اگر لوڈ شیڈنگ کی یہی صورتحال رہی تو حکمرانوں کے خلاف لاوا اگلنے کو ہے محرومیوں کے سایہ تلے رگڑا کھانے والی عوام ایک دفعہ اٹھے تو لوگ مصر،تیونس،یمن کے حالات بھول جائیں گے لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی دکھائی دیتی طول لوڈشیڈنگ حکومت کا کھاتہ گول کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
Mumtaz Haider
About the Author: Mumtaz Haider Read More Articles by Mumtaz Haider: 88 Articles with 63899 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.