آج ہر جگہ کورونا کی وبا پھیل چکی ہے،کوروناوائرس نے پوری
دنیا کو متاثر کر دیا ہے، نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے
عبادات،معیشت،تعلیم اوردیگر عملی زندگی میںحیران کن تبدیلی رونما ہو گئی ہے
۔ تاریخ گواہ ہے جب جب جس قوم نے بھی خدائے واحد کے حکم کی نا فرمانی کی ہے،
اس قوم پر مختلف قِسم کے عذاب نازل ہوتے رہے ہیں، چاہے وہ عذاب ابابیل کا
پتھر برسانا ہو ،پانی کا عذاب ہو، مچھر کا عذاب ہو یا طاعون کا پھیلنا
ہو۔کہیں ہم پر آج عذاب کی وجہ خدا کی نافرمانی تو نہیں ؟یقیناہم بھی اللہ
کی نا فرمانیاں کر رہے ہیں، کیونکہ اللہ نے ہمیں حرام کاموں سے بچنے، حرام
کھانوں سے رُکنے کا حکم دیا ہے اور ہمارے معاشرے میں یہ دونوں چیزیں بہت عا
م ہو چکی ہیں۔ اگر ہم اس تیز رفتار ترقی پذیر دنیا پر نظر ڈالیں تو ہم
دیکھتے ہیں کہ ہمارے تعلیمی اداروں تک میں فحاشی اور بے حیائی کا ماحول نظر
آتا ہے ۔ہمیں ریسٹورنٹ میں حرام کھانے رکھے دکھائی دیتے ہیں، شراب ہمارے
معاشرے کا حصہ بن چکی ہے ہمارے معاشرے میں شادیوں تک میں غیر شرعی رسومات
ہو تی دکھائی دیتی ہیں، ہمارے معاشر ے میں سود کھانا، ناپ تول میں
کمی،رشوت،زناجیسی بیماریاں عام ہو چکی ہیں ۔کیا اب بھی ہم پر عذاب نازل
نہیں ہوں گے؟
ارشاد باری تعا لیٰ ہے :
ولا تقربوالزنیٰ (سوہ اسریٰ)
ترجمہ: اور زنا کے قریب مت جاؤ
حرم الربو(سورہ البقرہ)
ترجمہ:سود حرام ہے
اوفوالمکیال والمیزان بالقسط(سورہ ہود)
ترجمہ:ناپ تول انصاف کے ساتھ پورا کرو
زمانہ گواہ ہے جب کسی قوم میں فحاشی اور بے حیائی عام ہو جاتی ہے تو ان میں
ایسی بیماریاں ظاہر ہو جاتی ہیں جو ان میں پہلے نہ تھیں۔
ہر جگہ کورونا کا رونا ہو گیا ، کورونا نے زندگیوں کو حیران کُن حد تک
مفلوج کر دیا ہے ،سکون ختم ہو گیا ہے، ہر جگہ بے چینی، خوف و حراس نے قوم
کو گھیرے میں لے لیا ہے لیکن یاد رکھیں! "الا بذکراللہ تطمئن القلوب "دلوں
کا سکون صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔لیکن افسوس تو یہ ہے کہ اللہ کے عذاب کے
بعد بھی ہم نے رب کے حضور توبہ نہیں کی، قرآن نہیں پڑھا نہ ہی قرآن کی
تعلیمات پر عمل کیا، نہ ہی سیرتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو جانا، نہ ہی
نماز قائم کی، کوئی بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے اللہ اور اس کا رسول صلی
اللہ علیہ وسلم ہم سے راضی ہوجائیں۔کورونا وائرس کی احتیاط میں سب سے اہمیت
کا حامل صفائی کا اہتمام ہے۔آج سائنس ہمیں صفائی کا بتاتی ہے یہ تو ہمارے
ایمان کا حصہ ہے صفائی کو تو اسلام نے آدھا ایمان قرار دے دیا ہے ، لیکن بد
قسمتی سے ہم اسلام سے دور ہوتے جا رہےہیں اگر ہم اب بھی نہ سنبھلے تو ہم پر
اس قسم کے عذاب مسلط ہوتے رہیں گے۔ہمیں اپنی سوچوں کو، اپنے طور طریقوں کو،
اپنی عادتوں کو بدلنا ہوگا، ہمیں اسلام کے احکامات پر عمل کرنا ہو گا ۔صرف
اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقو ں پر ہی چلنا ہوگا، تب ہی ہماری
زندگی میں سکون و اطمینان ممکن ہوگا۔
اگر آج بھی ہم نےقرآن کی طرف رجوع کر لیا ،قرآن سے ہدایت لے لی، سنت وحدیث
کو اپنا لیا تو انشاء اللہ کورونا کیا اِس جیسی کوئی آفت بھی ہمارے قریب
نہیں آسکے گی۔ اللہ ہمیں سیدھے راستے پر چلااور ہمیں معاف فرما کر ہمیں اس
وبا سے اور اس جیسی دیگر آفات سے محفوظ رکھ۔ آمین
|