ارے یار وہ دیکھ کیا کمال کی لڑکی کھڑی ہے
ہاں وہ جو دور کھڑی نظر آ رہی ہے نا وہ ایک لڑکی ہے بہت پیاری سی،مگر کیا
تمہیں صرف وہ اک لڑکی نظر آرہی ہے؟؟؟
مجھے تو ماں،بہن،بیٹی اور اک مقدس رشتہ ماں نظر آ رہی ہے
مجھے تو اک ایسی سندر نار نظر آ رہی ہے جس کے ہاتھوں اک شان ہا شان اک بلند
وبالا خانداں کی باگ ہو گی
مجھے تو اک ایسی ماں نظر آ رہی ہے جسکی کوک اک ماہا عظیم لیڈر کو جنم دے گی
کیا تمہیں صرف وہ اک لڑکی نظر آ رہی ہے؟؟؟
شاید تمہاری عقل پہ حوس کا پردہ پڑ چکا ہے
«۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔»
ارے واہ وہ دیکھو کیا کمال کی جینز کَس رکھی ہے اس نے اس کے جسم کا انگ انگ
نظر آ رہا ہے
ارے ہاں جینز تو مجھے بھی نظر آ رہی ہے مگر ہاں اس جینز میں ملبوس اک خواب
و خیال پورا کرنے کی پیاسی اپنے ماں باپ کی عزت و آبرو کا پالن کرنے والی
اک سوہنی موہنی مورت نظر آ رہی ہے
جو بنا نظر اٹھائے بنا پرواہ کیئے کہ کس کس غلیظ نظر کے تیر اس کے جسم کے
آر پار ہو رہے ہیں اپنے مقصد کی تکمیل کو رواں دواں ہے
«۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔»
ارے میں نے آج اک لڑکی کو اپنی حوس کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا بڑی دعویدار
تھی پیار و محبت میں مرنے کی
واہ مطلب تم نے اک ہنستی کھیلتی مورت کو خود کی ہی نظروں میں گرنے پر مجبور
کر دیا
اک معصوم سی جان جسے تم نے پیار کا جھانسہ دے کر کچے پکے وعدوں کے سبز باغ
دکھا کر اسکی ہریالی لوٹ لی
اک ایسی سوہنی نار جس کے ساتھ تم نے جینے مرنے کی قسمیں کھائی تھی جس کے
چہرے پر تمہارے پیار کی مسکراہٹ تھی
تم نے کچھ پل کی لذت کیلیئے اس کے چہرے کی مسکراہٹ ہمیشہ ہمیشہ کیلیئے چھین
لی
ارے سنو آج جب گھر کو جاؤ نا تو کچھ پل کیلیئے اپنی بہن،بیٹی کے چہرے پہ
کھلتی مسکان کو موازنہ اس لڑکی سے کرنا کہ جب وہ اس طرح کھلتی ہو گی تو
کتنی سندر دکھتی ہو گی
مگر افسوس تم نے اک جیتی جاگتی لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا
«۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔»
ارے آج میری محبوبہ نے مجھ سے ملنے سے انکاری برتی تو میں نے اپنی محبوبہ
کی برہنہ تصاویر کو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا
واہ مطلب تم نے اک نئے جنم لینے والے خانداں کو جنم لینے سے پہلے ہی پھانسی
کے تختے پر لٹکا دیا
جانتے ہو تمہارے اس قدم سے اک بند کمرہ ہو گا،اک رسی ہو گی ایک چھٹ سے لٹکے
پنکھے کے ساتھ لٹکتی لاش ہو گی
یا
اک زمیں پر پڑی تڑپتی سسکتی لاش ہو گی بند مٹھی میں چند زہر کی گولیاں ہو
گی،لاش کے منہ پر ٹپکتی بہتی جھاگ ہو گی،اور دور کہیں پڑی زہر کی گولیوں کی
ڈبیا ہو گی
«۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔»
کیا بولا تم نے میری بہن کو اک لڑکے کے ساتھ دیکھا کہاں،کس کے ساتھ کون تھا
وہ ابھی بتاؤ اسکی ہڈیاں تو ابھی توڑ ڈالوں گا میں
ارے ٹھنڈ رکھو یاد کرو جب یہیں بیٹھے تم نے مجھے بتلایا تھا کہ فلاں ہوٹل
کے فلاں روم میں فلاں لڑکی کی عزت کو تار تار کیا تھا تم نے
پھر آج اتنا گرم پن کیوں تم نے بھی تو کیا تھا نا آج اس نے کر لیا تو کون
سی قیامت ٹوٹ پڑی
''مکافات عمل کی چکی تھی نا چلنی تو تھی ہی اور پسنا تو تھا ہی چاہے پھر وہ
گیہوں تھا یا گھن تھا''
«۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔»
|