|
یہ سچ ہے کہ پاکستانی انڈسٹری میں ماضی کے کئی ستارے چالیس سال کی عمر کے
بعد بھی کئی سالوں تک ہیرو آئے لیکن ان کی عمر پھر بھی جھلک ہی جاتی
تھی۔۔۔لیکن آج کل ایسے کئی اداکار ہیں جن کی فٹنس اور جن کی شخصیت انہیں
چالیس کے بعد بھی سب سے بہترین ہیرو ثابت کرتی ہے
ہمایوں سعید
اڑتالیس سال کی عمر میں کوئی اتنا ہینڈسم اور پر کشش بھی ہوسکتا ہے یہ
اندازہ ہوا ـ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی مقبولیت کے بعد۔۔۔ہمایوں سعید کو ایک
بار بھی دیکھ کر ایسا نہیں لگا کہ وہ ہیرو کی عمر سے نکل چکے ہیں۔۔۔ان کی
شخصیت میں وقت کے ساتھ نا صرف نکھار آیا ہے بلکہ وہ پہلے سے زیادہ فٹ اور
ہینڈسم ہوگئے ہیں۔۔۔ابھی بھی فلموں میں وہ ہیرو کے طور پر ہی آتے ہیں اور
ان کے ساتھ آنے والی وہ اداکارائیں جو کبھی ہیروئن آتی تھیں ، اب ماؤں یا
بڑی بہنوں کے کردار کرتی ہیں۔۔۔لیکن وہ آج کے دور کی آئزہ خان، ماورہ ،
کبری خان ، اشنا شاہ کے ساتھ ہیرو آسکتے ہیں-
|
|
شان شاہد
اداکار شان شاہد کی عمر بھی اڑتالیس برس ہے اور وہ اس عمر میں بھی آج کل کے
نئے آنے والے لڑکوں سے کہیں زیادہ ہینڈسم اور اسمارٹ ہیں۔۔۔ان کی شخصیت کے
ساتھ آج کے دور کی ساری لڑکیاں ہیروئن آسکتی ہیں اور وہ وقت کے ساتھ خود کو
مزید فٹ کر رہے ہیں۔۔۔شان شاہد نے ماضی میں بھی خود کو منوایا اور ان کو آج
بھی ہیرو کے طور پر ہی لیا جاتا ہے-
|
|
فیصل قریشی
چھیالیس سال کی عمر میں خود سے آدھی عمر کی لڑکی کے ساتھ ہیرو آنا اور اچھا
بھی لگنا یہ کوئی اس اداکار سے سیکھے۔۔۔فیصل قریشی جب نئے نئے آئے تو ان کا
وزن کافی زیادہ تھا ۔۔۔لیکن پھر انہوں نے جان لیا کہ اس انڈسٹری میں آگے
بڑھنے کے لئے خود کو فٹ رکھنا کتنا ضروری ہے اور یہی آج ان کے کام بھی آرہا
ہے۔۔۔وہ فریال محمود، مدیحہ امام، اشنا شاہ اور دیگر کے ساتھ ہیرو بھی آتے
ہیں اور یہ فرق ظاہر بھی نہیں ہوتا-
|
|
عدنان صدیقی
پچاس سال کا یہ اداکار اس وقت انڈسٹری میں سب سے زیادہ ہینڈسم مانا جاتا ہے
اور ان کی اداکاری کو لوگ بعد میں سراہتے ہیں لیکن ان کی شخصیت کے پہلے
متعارف ہوجاتے ہیں۔۔۔جس ڈرامے میں یہ ہوں اسے کلاس کہا جاتا ہے۔۔۔کیونکہ ان
کی شخصیت میں ہیرو بننے کے وہ سارے گر موجود ہیں جو آج کل کے نئے لڑکوں میں
نظر ہی نہیں آتے-
|
|