کرونا وائرس سے بچوں کو کیسے بچائیں؟

ہمارے ملک پاکستان میں شاید ہی کوئی فرد ہوگا جو آج کے موجودہ حالات سے واقف نہیں ہوگا،اس صورتِحال سے بچوں سے لے کر بزرگوں تک ہر انسان کو معلوم ہے کہ وہ کیوں گھر میں قیدی بن کر بیٹھے ہیں۔ اس قید کا اصل مقصد نئی زندگی ہے جو ہمیں رہائی کے بعد ملے گی۔ان مشکل حالات میں ہمیں مل کرایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت کا بھی ساتھ دینا ہوگا۔ ہمیں اپنی مدد آپ کے تحت اس مرض پر کنٹرول کرنا ہوگا اس سے پہلے کہ یہ بہتے پانی کی طرح کنٹرول سے باہر ہو جائے۔ یہ ایسی بیماری ہے جس کے جراثیم بہت جلد ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتے ہیں اور اس بیماری کا پھیلاؤ ہوتا ہے۔ ہمارے نوجوان اور ہمارے بچے ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔اس مشکل وقت میں ان کی کیسے حفاظت کرسکتے ہیں ہمیں یہ جاننا بہت ضروری ہے۔
 

image


کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
کرونا وائرس کچھ کھانے سے نہیں پھیلتا،کرونا وائرس متاثرہ شخص کے ساتھ ڈائریکٹ رابطے سے پھیلتا ہے، اگر آپ متاثرہ شخص کے ساتھ کھڑے ہیں وہ چھینک مار رہا ہے تو اس کے ذریعے سے انسان کے جسم میں داخل ہوتا ہے یا متاثرہ شخص کسی جگہ پر کھانسی کررہا ہے یا چھینک مار رہا ہے تو آپ اسی جگہ کو اگر ہاتھ لگاتے ہیں تو آپ کے ہاتھوں کے ذریعے یہ وائرس آپ کے جسم میں داخل ہوجاتا ہے۔

ہم کیسے اپنے بچوں کو اس بیماری سے بچاسکتے ہیں؟
انسان ان حالات میں خود سے زیادہ اپنے بچوں کے لیے پریشان ہے،لیکن اپنے پیاروں کی حفاظت ہم چند احتیاطی تدابیرپرعمل کر کے کرسکتے ہیں۔اگرآپ اپنی حفاظت کریں گے تب ہی آپ اپنی فیملی اور بچوں کو اس وائرس سے محفوظ کر سکتے ہیں۔
 

image


ہم چند آسان طریقے استعمال کر کے جراثیموں سے محفوظ رہ سکتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
اپنے ہاتھوں کواچھی طرح دھوئیں اور یہ عادت اپنے بچوں میں بھی ڈالیں،کم ازکم 20 سیکنڈ تک صابن سے اپنے ہاتھ دھوئیں اورہینڈ سینٹیائزر کا استعمال کریں۔

اپنی آنکھوں،ناک اور منہ کو ہاتھ نہ لگائیں خاص طور پر تب جب آپ نے ہاتھ نہ دھوئیں ہوں۔

بچوں کے وہ کھلونے ناکارہ بنا دیں جن کو انہوں نے زیادہ چھوا ہو،اور بچوں کو اپنے دوستوں سے ملنے سے ان حالات میں منع کریں اور آپ خود ان کے دوست بنیں۔

بیمار لوگوں سے رابطے سے گریز کریں اگر کوئی بچہ بیمار ہوجاتا ہے تو اسے دوسرے بچوں سے علیحدہ رکھیں۔

چیزوں کو چھونے سے گریز کریں،جیسے دیوار،دروازہ یا سوئچ بورڈ وغیرہ۔

اگر آپ کا بچہ زکام یا کھانسی میں مبتلا ہے تو اسے دوائی دینے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔

قوت مدافعت بڑھائیں
انسان کے جسم میں بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے قوت مدافعت ہونی چاہیے جو اکثر بچوں میں کم ہوتی ہے،اس لئے بچوں کو کیلشیم ،زنک اور آئرن سے بھرپور غذا دینی چاہیے تاکہ کسی بھی بیماری سے لڑنے کے لئے طاقت موجود ہو۔
 

image


آج ہمیں اپنی قوم کے مسیحاؤں کی قدر ہوئی ہے ان مشکل حالات میں ڈاکٹرز اور نرسز ہمارے دوست ہیں ہم خود اپنی حفاظت کے لیے گھروں میں ہیں لیکن ہمارے ڈاکٹرز اپنی ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ان لاک ڈاون کے حالات میں ہم گھر بیٹھے کال کے ذریعے ان سے مرہم ویب سائٹ کے ذریعے ڈاکٹرز سے رابطہ کر کے اپنی مشکل آسان کرسکتے ہیں۔اس تکیف دہ دور میں مرہم ہی آپ کا ساتھی ہے جو آپ کو مسیحا سے جوڑے ہوئے ہیں۔

 
Get Appointment of Doctors in Your City at Marham.pk
 
بشکریہ: marham.pk

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: